انفرادی درجہ بندی، جنوبی افریقہ کے کھلاڑیوں کا قبضہ

1 1,045

اوول میں تاریخی فتح سے جہاں جنوبی افریقہ کی عالمی نمبر ایک بننے کی خواہش کو زندگی ملی ہے وہیں شاندار انفرادی کارکردگی کی بدولت عالمی درجہ بندی میں پروٹیز کھلاڑیوں بھی ترقی کی منازل طے کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اندازہ لگائیے، تازہ ترین عالمی درجہ بندی کے مطابق اب سرفہرست 6 میں سے 4 ٹیسٹ بلے بازوں کا تعلق جنوبی افریقہ سے ہے جبکہ باؤلرز میں تو وہ ویسے ہی عرصۂ دراز سے سرفہرست پوزیشن پر قابض ہے۔

182 رنز کی شاندار اننگز ژاک کیلس کو بلے بازوں میں دوسرے اور آل راؤنڈرز میں پہلے نمبر پر لے آئی۔ انہوں نے یہ تاریخی سنچری وکٹ کیپر مارک باؤچر کے نام کی، جنہیں زخمی ہونے کی وجہ سے ریٹائرمنٹ لینا پڑی (تصویر: Getty Images)
182 رنز کی شاندار اننگز ژاک کیلس کو بلے بازوں میں دوسرے اور آل راؤنڈرز میں پہلے نمبر پر لے آئی۔ انہوں نے یہ تاریخی سنچری وکٹ کیپر مارک باؤچر کے نام کی، جنہیں زخمی ہونے کی وجہ سے ریٹائرمنٹ لینا پڑی (تصویر: Getty Images)

سب سے پہلے ذکر کریں آل راؤنڈر ژاک کیلس کا، جو اوول ٹیسٹ سے قبل بلے بازوں میں چوتھی پوزیشن پر تھے لیکن 637 رنز 2 کھلاڑی آؤٹ کی جنوبی افریقہ کی اننگز کے دوران 182 رنز کی ناقابل شکست اننگز انہیں دو درجہ ترقی کے ساتھ دوسرے نمبر پر لے آئی ہے۔ علاوہ ازیں وہ ٹیسٹ آل راؤنڈرز کی درجہ بندی میں بھی نمبر ایک ہو گئے ہیں۔ علاوہ ازیں جنوبی افریقہ کی تاریخ کی پہلی ٹرپل سنچری 311 رنز ناٹ آؤٹ اسکور کرنے والے ہاشم آملہ اس ٹیسٹ سے قبل چھٹی پوزیشن پر تھے لیکن اب وہ تیسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔ ڈی ولیئرز کو کیونکہ واحد اننگز میں بیٹنگ کا موقع ہی نہیں ملا اس لیے ان کی رینکنگ میں ایک درجے کی تنزلی آئی ہے۔ وہ چوتھے پر ہیں جبکہ 100 ویں ٹیسٹ میں سنچری اسکور کرنے والے کپتان گریم اسمتھ چھٹے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ میچ سے قبل وہ 10 ویں پوزیشن پر تھے۔

دوسری جانب ڈیل اسٹین نے تباہ کن باؤلنگ کر کے نمبر ون باؤلر کی حیثیت سے اپنی ساکھ مزید مضبوط کر لی ہے۔ مورنے مورکل دسویں سے چھٹے نمبر پر آ گئے ہیں جبکہ ویرنن فلینڈر ایک درجہ ترقی پا کر چوتھی پوزیشن پر قابض ہو گئے ہیں۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ جنوبی افریقہ انفرادی کے علاوہ اجتماعی طور پر بھی درجہ بندی میں ترقی پاتا ہے یا نہیں۔ اسے انگلستان کو سیریز میں ہرانے کی ضرورت ہے اور اس کی نمبر ون پوزیشن یقینی ہو جائے گی۔ بہرحال، ہو سکتا ہے 2 اگست سے ہیڈنگلے، لیڈز میں شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میں ہی فیصلہ ہو جائے۔

مکمل درجہ بندی کرک نامہ کے ٹیسٹ درجہ بندی کے خصوصی صفحے پر ملاحظہ کیجیے