جنوبی افریقہ کا انوکھا فیصلہ، ڈی ولیئرز سے کپتانی کا ’بوجھ‘ ہلکا کر دیا گیا
جنوبی افریقہ نے اک انوکھا فیصلہ کرتے ہوئے کپتان ابراہم ڈی ولیئرز کو وکٹوں کے پیچھے اور بلے بازی کی ذمہ داریوں سے تو آزاد نہیں کیا، لیکن انہیں کپتانی سے آرام کا موقع ضرور فراہم کر دیا ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف گھریلو میدانوں میں ہونے والی مکمل سیریز کے لیے جنوبی افریقہ کی سلیکشن کمیٹی نے ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ مرحلے کے دستوں کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق 21 دسمبر سے شروع ہونے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں دو پلیسی ٹیم کی قیادت کریں گے جبکہ ڈی ولیئرز کھلاڑی کی حیثیت سے ٹیم میں شامل ہوں گے۔
کرکٹ ساؤتھ افریقہ کے سلیکشن کنوینر اینڈریو ہڈسن نے کہا کہ ”اے بی ڈی ولیئرز ٹی ٹوئنٹی قیادت کے لیے بدستور ہماری اولین پسند ہیں لیکن ہم تینوں طرز کی کرکٹ میں اُن پر موجود بوجھ کو ہلکا کرنے کے لیے ایسے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔“ حیران کن امر یہ ہے کہ کھلاڑی کی حیثیت سے ان کا بوجھ ہلکا نہیں کیا گیا اور وہ اعلان کردہ دونوں ٹیموں میں بدستور شامل ہیں ۔
جنوبی افریقہ کے ٹی ٹوئنٹی دستے میں چار نئے کھلاڑی بھی شامل ہیں جن میں بلے باز ہنری ڈیوڈز، وکٹ کیپر کوئنٹن ڈی کوک، اسپنر آرون فانگیسو اور آل راؤنڈر کرس مورس شامل ہیں۔
ٹی ٹوئنٹی کے علاوہ جنوری میں ہونے والے دو ٹیسٹ میچز کے لیے بھی 13 رکنی ٹیم کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں دورۂ آسٹریلیا میں بدترین کارکردگی دکھانے والے عمران طاہر شامل نہیں۔
جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈکے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی مقابلے 21 سے 26 دسمبر کے درمیان ڈربن، ایسٹ لندن اور پورٹ ایلزبتھ میں کھیلے جائیں گے جبکہ دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا معرکہ 2 جنوری کو کیپ ٹاؤن جبکہ دوسرا 11 جنوری سے پورٹ ایلزبتھ میں شروع ہوگا۔
اعلان کردہ دستے ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں:
ٹی ٹوئنٹی دستہ: فف دو پلیسی (کپتان)، اے بی ڈی ولیئرز، آرون فانگیسو، ڈیل اسٹین، ڈیوڈ ملر، رابن پیٹرسن، رچرڈ لیوی، روری کلین ویلٹ، فرحان بہاردین، کرس مورس، کوئنٹن ڈی کوک، لونوابو سوٹسوبے، مورنے مورکل، ہنری ڈیوڈز اور وین پارنیل۔
ٹیسٹ دستہ: گریم اسمتھ (کپتان)، الویرو پیٹرسن، اے بی ڈی ولیئرز، ڈیل اسٹین، ڈین ایلگر، رابن پیٹرسن، روری کلین ویلٹ، ژاک روڈلف، ژاک کیلس، فف دو پلیسی، مورنے مورکل، ہاشم آملہ اور ویرنن فلینڈر۔