کرس گیل کا طوفان، 66 گیندیں 175 ناقابل شکست رنز

1 1,217

کرس گیل خوابوں کو چکنا چور کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو یقین نہیں آتا تو اس سال رنجی ٹرافی میں سب سے زیادہ وکٹ حاصل کرنے والے گیندباز ایشور پانڈے سے پوچھ لیں، جنہیں ان کے پہلے ہی اوور میں گیل نے 21 رن ٹھوک ڈالے ۔ اس آئی پی ایل کے کفایتی ترین گیندباز مچل مارش سے دریافت کریں جن کی ساری کفایت شعاری گیل نے 28 رن رسید کر کے ایک لمحہ میں کافور کردی۔ پونے واریئرز کے اس سیزن کے تیسرے کپتان آرون فنچ کی حالت دیکھیں جنہوں نے ایک اوور میں گیل پر گرفت کرنے کی کوشش کی تو گیل نے ان کے اگلی 6 گیندوں پر29 رن بٹور کر وہ خبر لی کہ پھر وہ گیندبازی کے لائق ہی نہ رہے ۔ بائیں ہاتھ کے ماہر اسپنر علی مرتضیٰ کی حالت پر غور کریں جب اس سیزن کے پہلے ہی میچ میں انہیں گیل نے 28 رنوں کی مار ماری۔

کرس گیل نے ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ تیز رفتار ترین سنچری، سب سے طویل انفرادی اننگز اور سب سے زیادہ چھکے جیسے اہم ترین ریکارڈز ایک اننگز میں اپنے نام کیے (تصویر: BCCI)
کرس گیل نے ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ تیز رفتار ترین سنچری، سب سے طویل انفرادی اننگز اور سب سے زیادہ چھکے جیسے اہم ترین ریکارڈز ایک اننگز میں اپنے نام کیے (تصویر: BCCI)

یہ ہے اس خوبصورت تبصرے کا اقتباس جو عین کرس گیل کی جارحانہ اننگز کے بعد معروف ویب سائٹ کرک انفو پر پیش کیا گیا تھا۔ یہ محض کسی کے خوابوں کے چکنا چور ہونے کی داستان نہیں ہے بلکہ اس داستان نے کرکٹ کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کر ڈالا ہے ۔رائل چیلنجرز بنگلور اور پونے واریئرز کے درمیان کھیلے گغے میچ میں بے رحم، جارح اور قوی ہیکل بلے باز کرس گیل نے حریف گیندبازوں کی اس قدر بے دردی سے دھلائی کی کہ اس کے تصور سے بڑے سے بڑے گیندبازوں کی روح بھی کانپ اٹھے ۔17 فلک بوس چھکوں اور13 چوکوں سے مزین 66 گیندوں پر کھیلی گئی کرس گیل کی175 رنز کی ناقابل یقین اننگز نے مخالف گیندبازوں کے تو ہوش ہی اڑا دیے ۔

بائیں ہاتھ کے طویل قد و قامت والے بلے باز نے چن چن کر پونے واریئرز کے گیندبازوں کی وہ کھلی اڑائی کہ اللہ کی پناہ۔ لانگ آن، مڈ وکٹ، ایکسٹرا کور گویا میدان کا کوئی علاقہ ایسا نہ تھا جو گیل کے بلے سے نکلنے والے بے دریغ رنز باری سے محفوظ رہ سکا۔امپائر نئی گیندوں کا مطالبہ کرتے کرتے پریشان ہو چکے تھے ۔ اور باؤلرز اپنی عزت بچانے کے لئے ہر حربہ اپنانے کی کوشش کر رہے تھے ۔ لیکن گیل نے گویا ٹھان رکھی تھی کہ آج مخالفین کا جنازہ ہی نکال چھوڑنا ہے ۔

گیل کے بلے سے نکلنے والے 175 رنز نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں کئی نمایاں تاریخیں رقم کر گئے۔ گیل نے محض 30 گیندوں پر اپنی سنچری مکمل کر کے ٹی ٹوئنٹی سمیت کسی بھی طرز کی کرکٹ میں تیز ترین سنچری کا ریکارڈ بنا ڈالا۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ یوسف پٹھان کے نام تھا۔ جنہوں نے 2009ء میں راجستھان رائلز کی طرف سے کھیلتے ہوئے آئی پی ایل کے ایک میچ میں ہی 37 گیندوں پر اپنی سنچری مکمل کی تھی۔ ساتھ ہی گیل نے آئی پی ایل مقابلوں کی سب سے بڑی انفرادی اننگز کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔ ان کے بلے سے نکلنے والے 17 چھکے ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ میں کسی بلے باز کی جانب سے واحد اننگز میں لگائے گئے سب سے زیادہ چھکے ہیں۔ انہی کی مرہون منت بنگلور کی ٹیم نے کسی ٹی ٹوئنٹی مقابلے سب سے زیادہ21 چھکوں کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔ 263 رنز کا اسکور بھی ٹی ٹوئنٹی میں کسی ٹیم کی جانب سے اکٹھا کیا گیا سب سے بڑا مجموعہ ہے۔

گیل کی خطرناک اننگز کی وجہ سے پونے واریئرز کے بلے باز بھی ایسے حواس باختہ ہوئے کہ بچارے دوسری اننگز میں بنگلور کے ہمالیائی ہدف کے آگے سرنگوں ہو گئے۔ گیل نے مخالفین پر اپنا ایسا خوف طاری کیا کہ پونے کے بلے بازجاتے جاتے گیل کو بھی دو وکٹیں دے گئے ۔ اور اس طرح یہ مقابلہ 130 رنز کے بڑے فرق سے بنگلور نے جیت لیا۔

شاید یہ کرکٹ کی تاریخ کا پہلا مقابلہ تھا، جس میں ابتداء سے آخر تک محض ایک کھلاڑی کا رعب و دبدبہ یکساں طور پر قائم رہا ہو۔ ہاں، ایک چیز نے کرس گیل کی بے رحمانہ اننگز کو ضرور لگام دی، 33 منٹوں کی بارش نے 🙂