دورۂ جنوبی افریقہ کا تجربہ انگلستان میں کام آئے گا: مصباح

0 1,047

پاکستان کے ٹیسٹ اور ون ڈے کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ حالیہ دورۂ جنوبی افریقہ نے پاکستان کو ذہنی طور پر مضبوط بنا دیا ہے اور یہی چیز چیمپئنز ٹرافی کے دوران مشکل کنڈیشنز میں ٹیم کے کام آئے گی۔

مصباح سمجھتے ہیں کہ جنوبی افریقہ کی کنڈیشنز میں کھیلنا اگلے ماہ انگلستان میں بھی کارآمد ہوگا (تصویر: AFP)
مصباح سمجھتے ہیں کہ جنوبی افریقہ کی کنڈیشنز میں کھیلنا اگلے ماہ انگلستان میں بھی کارآمد ہوگا (تصویر: AFP)

گو کہ پاکستان کو جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ اور ون ڈے دونوں سیریز میں شکست ہوئی تھی، لیکن مصباح سمجھتے ہیں کہ جنوبی افریقہ جیسے سخت حریف کے خلاف کھیلنے سے حاصل ہونے والا تجربہ اگلے ماہ کی 6 تاریخ سے شروع ہونے والے اہم ایونٹ میں کام آئے گا۔

مصباح الحق نے کہا کہ "جنوبی افریقہ میں مشکل کنڈیشنز میں کھیلنے کے بعد اب آنے والے ٹورنامنٹ میں کھلاڑی مشکل حالات کے عادی ہوں گے۔"

اسی لیے 1260 میٹر کی بلندی پر واقع ایبٹ آباد کے سرد موسم میں ایک چھ روزہ تربیتی کیمپ منعقد کیا گیا، جو بدھ کو اختتام کو پہنچا۔

عام انتخابات میں حق رائے دہی کے استعمال کے لیے اپنے آبائی علاقوں کو روانگی کے بعد کھلاڑی پیر کو دوبارہ لاہور میں جمع ہوں گے اور یہاں سے اسکاٹ لینڈ کے لیے روانہ ہوں گے جہاں دو ایک روزہ مقابلے کھیلیں گے۔ ٹیم چیمپئنز ٹرافی سے قبل آئرلینڈ کے خلاف بھی دو ون ڈے میچز کھیلے گی۔

پاکستان چیمپئنز ٹرافی کے گروپ 'بی' میں ہے اور اس کا پہلا مقابلہ 7 جون کو ویسٹ انڈیز کے ساتھ ہوگا، جس کے بعد وہ بالترتیب 10 اور 15 جون کو جنوبی افریقہ اور روایتی حریف بھارت کا سامنا کرے گا۔

ٹورنامنٹ کے گروپ 'اے' میں میزبان انگلستان، دفاعی چیمپئن آسٹریلیا، سری لنکا اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔

مصباح الحق نے کہا کہ ایبٹ آباد کی نسبتاً سرد فضا نے کھلاڑیوں کو انگلستان کے موسم کا عادی بنانے میں مدد دی۔

تجربہ کار یونس خان اور شاہد آفریدی کے ٹیم سے اخراج کے بارے میں مصباح نے کہا کہ سینئر کھلاڑیوں کے بغیر کھیلنا آسان نہیں لیکن ایسے مشکل فیصلے بہرحال کرنا پڑتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس ٹیم میں اس وقت بھی کئی فتح گر کھلاڑی ہیں۔

پاکستان کے کوچ ڈیو واٹمور نے کہا کہ ٹورنامنٹ میں پاکستان کے امکانات کے بارے میں کوئی پیش گوئی کرنا مشکل ہے لیکن اگر کھلاڑی اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیلے تو وہ کسی بھی ٹیم کو دباؤ میں لا سکتے ہیں۔