ٹیسٹ درجہ بندی میں سالانہ اپڈیٹ، جنوبی افریقہ کی پوزیشن مزید مستحکم

0 1,019

آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ ٹیبل یعنی ٹیسٹ کی عالمی درجہ بندی میں ہونے والے سالانہ اپڈیٹ نے جنوبی افریقہ کی نمبر ایک پوزیشن کو مزید مستحکم کردیا ہے جبکہ پاکستان بدستور پانچویں پوزیشن پر ہے۔ اس سالانہ اپڈیٹ سے فائدہ اٹھانے والوں میں جنوبی افریقہ کے خلاف بھارت بھی شامل ہے جسے ایک درجہ کی ترقی ملی ہے اور اب وہ انگلستان کو پچھاڑ کر دوسرے نمبر پر آ گیا ہے۔

جنوبی افریقہ کو اپنے قریبی ترین حریف پر اب 19 پوائنٹس کی برتری حاصل ہو چکی ہے یعنی "کوئی مقابل نہیں دور تک، بلکہ بہت دور تک" (تصویر: Getty Images)
جنوبی افریقہ کو اپنے قریبی ترین حریف پر اب 19 پوائنٹس کی برتری حاصل ہو چکی ہے یعنی "کوئی مقابل نہیں دور تک، بلکہ بہت دور تک" (تصویر: Getty Images)

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ، جس کی ایک نقل کرک نامہ کو بھی موصول ہوئی ہے، کے مطابق سالانہ اپڈیٹ کے ذریعے پرانے نتائج کو خارج اور تازہ ترین نتائج کو شامل کیا جاتا ہے۔ آئی سی سی کے حالیہ بورڈ اجلاس میں طے کیا گیا تھا کہ ٹیسٹ، ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کی درجہ بندی میں سالانہ اپڈیٹ ہر سال یکم اگست کے بجائے یکم مئی سے کیا جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ تازہ ترین اپڈیٹ میں یکم مئی 2013ء کے نتائج کو شامل کیا گیا ہے۔

ذیل میں پیش کردہ ٹیبل یکم اگست2010ء کے بعد ہونے والی تمام ٹیسٹ سیریز کو ظاہر کرتا ہے۔مئی 2014ء تک کھیلی جانے والی تمام ٹیسٹ سیریز اس میں شامل ہوں گی، یعنی اگلے سال کے وسط تک درجہ بندی میں صرف گزشتہ چار سالوں کے نتائج کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ جن میں سے اگست 2012ء سے پہلے کی سیریز کے نتائج کے 50 فیصد اور اس کے بعد کے نتائج کے 100 فیصد پوائنٹس شامل ہوں گے۔

تازہ ترین درجہ بندی کے مطابق جنوبی افریقہ کو مزید سات پوائنٹس ملے ہیں اور یوں اس کے پوائنٹس کی تعداد 135 تک جا پہنچی ہے یعنی اپنے قریبی ترین حریف بھارت پر 19 پوائنٹس کی واضح برتری۔ اس کا سبب ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کی حالیہ شاندار فارم ہے، اندازہ لگائیے کہ جنوبی افریقہ گزشتہ 18 ماہ سے کوئی ٹیسٹ میچ نہیں ہارا جبکہ درجہ بندی کے پورے عرصے میں کسی سیریز میں شکست نہیں کھائی۔ اس نے حال ہی میں انگلستان کو دو-صفر، آسٹریلیا کو ایک-صفر، نیوزی لینڈ کو دو-صفر اور پاکستان کو تین-صفر سے زیر کیا ہے۔

ایک روزہ کرکٹ کا عالمی چیمپئن بھارت تازہ ترین اپڈیٹ سے فائدے میں رہا ہے کیونکہ اسے ایک مرتبہ پھر دوسری پوزیشن مل گئی ہے۔ وجہ؟ سیزن 2011-12ء میں انگلستان اور بھارت کے خلاف بدترین کلین سویپ شکستوں کا وزن اب درجہ بندی میں نصف رہ گیا ہے، یوں بھارت کی مجموعی درجہ بندی کو فائدہ پہنچا ۔ لیکن انگلستان کے پاس اب بھی موقع ہے کہ وہ چند روز بعد شروع ہونے والی ایشیز سیریز میں آسٹریلیا کو زیر کر کے دوبارہ نمبر دو پوزیشن سنبھال لے۔ 10 جولائی سے ٹرینٹ برج، ناٹنگھم میں شروع ہونے والی ایشیز میں انگلستان کو کم از کم تین-صفر سے فتح حاصل کرنا ہوگی ۔ اس صورت میں آسٹریلیا کی پوزیشن پاکستان سے بھی نیچے چلی جائے گی اور گرین شرٹس چوتھے نمبر پر آ جائیں گے۔ دوسری جانب اگر آسٹریلیا میزبان انگلستان کو زیر کرنے میں کامیاب ہوتا ہے تو وہ انگلستان کو چوتھے نمبر پر بھیج کر خود تیسری پوزیشن پر قابض ہو جائے گا۔

پاکستان کے درجے میں تو کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی لیکن اسے دو قیمتی پوائنٹس ضرور گنوانا پڑے ہیں۔ تازہ ترین اپڈیٹ سے پہلے پاکستان کے پوائنٹس کی تعداد 104 تھی اور اس کا قریبی ترین حریف سری لنکا 92 پوائنٹس کے ساتھ چھٹے نمبر پر تھا لیکن اب پاکستان 102 پوائنٹس کا حامل ہے جبکہ ویسٹ انڈیز 7 پوائنٹس حاصل کر کے چھٹے نمبر پر آ گیا ہے جبکہ سری لنکا 88 پوائنٹس کے ساتھ ساتویں پوزیشن پر پہنچ گیا ہے۔

ٹیسٹ کی تازہ ترین درجہ بندی کرک نامہ کے اس خصوصی صفحے پر ملاحظہ کیجیے۔