موت کو شکست دے دی، دوبارہ اسٹیڈیم جانا چاہتا ہوں: حنیف محمد
پاکستان کی تاریخ کے عظیم ترین بلے بازوں میں شمار ہونے والے حنیف محمد جگر کے سرطان کو شکست دے کر وطن واپس پہنچ گئے۔ تین ماہ تک برطانیہ میں علاج کے طویل مراحل سے گزرنے کے بعد وہ ہفتے کی صبح کراچی پہنچے جہاں ہوائی اڈے پر ان کے صاحبزادے اور ٹیسٹ کرکٹر شعیب محمد نے ان کا استقبال کیا۔
نئی زندگی ملنے کے بعد حنیف محمد کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ پھر کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو ایکشن میں دیکھنا چاہتے ہیں اور مکمل صحت یابی کے بعد بین الاقوامی کرکٹ دیکھنے میدان کا رخ ضرور کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دوران علاج بھارت کے یووراج سنگھ سمیت متعدد کھلاڑیوں نے ان سے رابطہ کیا بلکہ بعض تو ملنے کے لیے ہسپتال بھی آئے۔ البتہ یہ پرستاروں کی دعائیں تھیں، جن سے وہ موت کے منہ سے نکل آئے۔
پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ طویل انفرادی ٹیسٹ اننگز کھیلنے کا ریکارڈ رکھنے والے حنیف محمد نے بتایا کہ ہسپتال میں علاج کے دوران بھی ان کا زیادہ تر وقت کرکٹ میچ دیکھتے گزرتا تھا اور خصوصاً انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کا کوئی میچ نہیں چھوڑا۔
انہوں نے کہا کہ زمبابوے کے ہاتھوں دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان کی شکست پر افسوس ضرور ہوا لیکن دھچکا نہیں پہنچا کیونکہ زمبابوے ماضی میں بھی پاکستان کو ہرا چکا ہے۔
حنیف محمد کا کہنا تھا کہ 78 سال کی عمر میں سرطان جیسے موذی مرض کو شکست دینا کسی معجزے سے کم نہیں لیکن اس کی خوشی 7 سالہ پوتے آیان کے انتقال نے ختم کردی۔ شعیب محمد کے صاحبزادے آیان دو روز قبل سرطان ہی کے باعث انتقال کر گئے تھے اور لٹل ماسٹر کا کہنا تھا کہ اپنے لاڈلے پوتے کا آخری دیدار نہ کرپانا میری بدنصیبی تھی۔