بیٹنگ پہلے کریں یا بعد میں، ایسی کارکردگی سے میچ نہیں جیت سکتے: مصباح الحق
جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز تو پاکستان ایک-ایک سے برابر کرنے میں کامیاب ہوگیا لیکن ایک روزہ سیریز میں تین مقابلوں کے بعد وہ دو-ایک کے خسارے میں ہے۔ جنوبی افریقہ نے تیسرے ون ڈے میں 68 رنز کی واضح کامیابی حاصل کرکے پاکستان کو پچھلے قدموں پر دھکیل دیا ہے اور پاکستانی کپتان مصباح الحق کے بقول حریف کی اس برتری کے ذمہ دار بلے باز ہیں۔
ابوظہبی میں کھیلے گئے تیسرے ایک روزہ کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق نے اعتراف کیا کہ احمد شہزاد کی وجہ سے پاکستان کو جو شاندار افتتاحی شراکت ملی، اس کے بعد میچ ہمیں ضرور جیتنا چاہیے تھا لیکن بیٹنگ لائن اپ ایک مرتبہ پھر بکھر گئی اور نتیجہ شکست کی صورت میں نکلا۔
مصباح کا کہنا تھا کہ ہمارے بلے بازوں کو اچھے آغاز کو بڑے مجموعے میں تبدیل کرنے کا ہنر نہیں آتا اور یہ ہنر انہیں سیکھنا ہوگا ورنہ پاکستان چاہے پہلے بیٹنگ کرے یا بعد میں، جیتنا اس کے لیے ممکن نہ ہوگا۔
39 سالہ کپتان کا کہنا تھا کہ اس شکست کی وجوہات بیان کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں، لیکن ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ بات عیاں ہو رہی ہے کہ بلے باز ہی شکست کا باعث بن رہے ہیں۔
جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ سیریز میں خود مصباح الحق کی کارکردگی اچھی نہیں۔ وہ 3 مقابلوں میں محض 75 رنز بنا پائے ہیں جبکہ ان کے نائب محمد حفیظ اتنی ہی باریوں میں 69، عمر امین 47 اور عمر اکمل صرف 43 رنز بنا سکے ہیں۔ "آل راؤنڈر" شاہد آفریدی کو تین مقابلوں میں صرف 41 رنز بنانے کی توفیق ملی ہے۔ اوپنر احمد شہزاد اب تک سیریز میں سب سے زیادہ بنانے والے بلے باز ہیں جنہوں نے 3 باریوں میں 148 رنز جوڑے ہیں۔