پی سی بی عبوری انتظامی کمیٹی کا اجلاس آج

0 1,018

پاکستان کرکٹ بورڈ کی عبوری انتظامی کمیٹی آج شام لاہور میں سر جوڑ کر بیٹھے گی۔ اجلاس کی سربراہی کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کریں گے جبکہ اراکین ظہیر عباس، نوید اکرم چیمہ اور ہارون رشید کے علاوہ چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد بھی اجلاس میں شریک ہوں گے۔

پاکستان نے اگلے ماہ 2012ء میں حاصل کردہ ایشیا کپ اعزاز کا دفاع کرنا ہے (تصویر: AFP)
پاکستان نے اگلے ماہ 2012ء میں حاصل کردہ ایشیا کپ اعزاز کا دفاع کرنا ہے (تصویر: AFP)

اجلاس میں بنگلہ دیش میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا تاکہ فیصلہ کیا جا سکے کہ اگلے ماہ یعنی فروری میں ایشیا کپ کے لیے پاکستانی ٹیم کو وہاں بھیجا جائے یا نہیں۔ پاکستان 24 فروری سے 7 مارچ تک ہونے والے ایشیا کپ 2014ء میں اپنے اعزاز کا دفاع کرے گا۔ پاکستان نے یہ اعزاز ایشیا کپ 2012ء کے ڈھاکہ میں منعقدہ فائنل میں میزبان بنگلہ دیش کو شکست دے کر حاصل کیا تھا اور دونوں ممالک کے درمیان حالات کتنے کشیدہ رہتے ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مذکورہ فائنل میں بنگلہ دیش کی شکست کے بعد مہمان خصوصی شیخ حسینہ واجد نے پاکستانی ٹیم کو ایشیا کپ ٹرافی دینے سے انکار کردیا اور میچ کی اختتامی تقریب میں شریک نہیں ہوئی۔

اب بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما عبد القادر ملا کو پھانسی دیے جانے اور حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی جماعتوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے کے باعث حالات سخت خراب ہیں۔ پھر جلتی پر تیل پاکستان کی قومی اسمبلی میں عبد القادر ملا کی پھانسی کے خلاف قراردار کی منظوری نے چھڑکا۔ جس کے بعد بنگلہ دیش میں پاکستان کے خلاف کئی مظاہرے بھی ہوئے اور حکومت بنگلہ دیش کی جانب سے پاکستان کے سفیرکو بھی طلب کیا گیا۔

ان حالات میں پاکستان نے اگلے دو ماہ بنگلہ دیش میں کرکٹ کھیلنی ہے، پہلے ایشیا کپ اور اس کےبعد سال کا اہم ترین ٹورنامنٹ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی۔عبوری انتظامی کمیٹی آج پہلے ایشیا کپ کے حوالے سے فیصلہ کرے گی کہ آیا ان حالات میں قومی ٹیم کو بنگلہ دیش بھیجنا مناسب ہوگا یا پاکستان کو سخت موقف اپنانا چاہیے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے عارضی کوچ کے حوالے سے بھی گفت و شنید ہوگی۔ موجودہ ہیڈ کوچ ڈیو واٹمور اپنے عہدے کی میعاد مکمل کرنے والے ہیں اور پاکستان کو جلد از جلد ان کی جگہ نئے کوچ کی تقرری کا اعلان کردیا ہے۔علاوہ ازیں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2014ء میں محمد حفیظ کو کپتان برقرار رکھنے کے معاملے پر بھی غور وخوض ہوگا۔