امپائروں پر تنقید، اسٹورٹ براڈ پر جرمانہ عائد

انگلستان کے معصوم صورت کپتان اسٹورٹ براڈ واقعی معصوم تھے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف مقابلہ ختم ہوتی ہی پریس کانفرنس میں امپائروں کو تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔ نتیجہ 15 فیصد میچ فیس کے جرمانے کی صورت میں نکلا ہے۔

انگلستان کو نیوزی لینڈ کے گروپ 1 کے پہلے ہی مقابلے میں اس وقت شکست کا سامنا کرنا پڑا جب 173 رنز کے ہدف کے تعاقب میں موجود نیوزی لینڈ کے چھٹے اوور میں بارش نے چٹاگانگ کو آ لیا۔ اس وقت نیوزی لینڈ کا اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 52 رنز تھا جو ڈک ورتھ/لوئس پار اسکور سے 9 رنز آگے تھا۔ اسٹورٹ براڈ کو اعتراض تھا کہ امپائروں نے پانچویں اوور کے آغاز میں مقابلہ کیوں نہيں روکا، جب آسمان پر زبردست بجلی چمک رہی تھی۔ قواعد کے مطابق کسی بھی ٹی ٹوئنٹی مقابلے کا نتیجہ اس وقت ڈک ورتھ لوئس طریقہ کار کے مطابق نہیں نکالا جاسکتا جب تک دوسری اننگز میں کم از کم 5 اوورز نہ کھیل لیے جائیں۔
یوں انگلستان 172 رنز کا بڑا مجموعہ اکٹھا کرنے کے باوجود شکست سے دوچار ہوا اور یہ بات کپتان اسٹورٹ براڈ سے ہضم نہیں ہوئی اور انہوں نے پریس کانفرنس میں یہ کہہ ڈالا کہ میچ میں امپائرنگ بہت اوسط درجے کی تھی اور میرے مطالبے کے باوجود امپائروں نے مقابلے کو جاری رکھا یہاں تک کہ انگلستان ہار گیا۔
میچ ریفری جواگل سری ناتھ نے اسٹورٹ براڈ کے اس تبصرے کو آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میدان، موسم اور روشنی کی صورتحال کے حوالے سے امپائروں کا فیصلہ حتمی ہے اور امپائروں نے مشکل فیصلے تمام عوامل کو ذہن میں رکھ کر کیے۔ سرعام اس طرح کی تنقید کرکٹ کی روح کے منافی ہے۔
اسٹورٹ براڈ کے لیے اب ضروری ہے کہ وہ پہلے مقابلے کی اس مایوس کن شکست کے بعد اپنا اور ٹیم کا حوصلہ بلند کریں اور آنے والے مقابلوں میں کارکردگی کے ذریعے جواب دیں۔