بطور کپتان شاہد آفریدی کی مکمل حمایت کروں گا: وقار یونس

پاکستان کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے کہا ہے کہ عالمی کپ میں نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیں گے اور کراچی میں جاری قومی ٹی ٹوئنٹی کپ اور متحدہ عرب امارات میں ہونے والی آئندہ سیریز نوجوان کھلاڑیوں کے لیے بہترین موقع ہوں گی کہ وہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کریں اور عالمی کپ کے لیے پاکستانی دستے میں شامل ہو جائیں۔

راشد لطیف اکیڈمی، کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وقار یونس نے کہا کہ وہ اب تک قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کے مقابلے ٹیلی وژن پر دیکھ رہے تھے لیکن اب کراچی آنے کے بعد براہ راست میدان میں بیٹھ کر ان میچز کو دیکھیں گے۔ یہاں غیر معمولی کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کے پاس موقع ہوگا کہ وہ آئندہ ماہ آسٹریلیا اور اس کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف متحدہ عرب امارات میں ہونے والی سیریز میں پاکستان کی نمائندگی کرسکیں اور یوں عالمی کپ کے لیے پاکستان کے ممکنہ کھلاڑیوں کی فہرست میں جگہ پا سکیں۔
شاہد آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی کے دستے کا کپتان بنائے جانے پر وقار یونس نے کہا کہ میں کوچ کی حیثیت سے بطور کپتان شاہد آفریدی کی مکمل حمایت کروں گا بلکہ میرا شاہد سے کبھی کوئی اختلاف نہیں رہا۔ میری کوچنگ اور شاہد آفریدی کی کپتانی ہی میں ٹیم عالمی کپ 2011ء کے سیمی فائنل تک پہنچی تھی۔
یاد رہے کہ 2011ء کے وسط میں شاہد آفریدی اور وقار یونس کے درمیان اختلافات اس حد تک پہنچ گئے تھے کہ نہ صرف شاہد آفریدی کو کئی ماہ کے لیے ٹیم سے باہر نکال دیا گیا تھا بلکہ وقار یونس بھی کچھ عرصے بعد نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر استعفا دے کر چلے گئے تھے۔ اس زمانے میں دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف اچھی خاصی بیان بازی کی تھی اور وقار یونس نے یہ تک کہہ ڈالا تھا کہ شاہد آفریدی ناپختہ ذہن کا حامل اور نظم و ضبط سے عاری کھلاڑی ہے۔
پاکستان کے نمبر ایک ون ڈے باؤلر سعید اجمل پر پابندی کے بارے میں وقار یونس نے کہا کہ سعید پر پابندی لگانے کا فیصلہ بہت غلط وقت پر کیا گیا کیونکہ اس کے نتیجے میں پاکستان کی عالمی کپ کی تیاریوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ سعید اجمل کے باؤلنگ ایکشن کو عالمی کپ سے پہلے کلیئر کروا لیں کیونکہ وہ ایک فتح گر کھلاڑی ہے ۔