پاکستان سپر لیگ نے پہلی منزل کامیابی سے طے کرلی
بالآخر اب وہ وقت آگیا جب معاملہ باتوں سے نکل کر حقیقت کا روپ اختیار کرنے لگ گیا ہے، اور اِس بات کو کہنے کی وجہ یہ ہے کہ اتوار کو سابق و موجودہ کھلاڑیوں کی موجودگی میں پاکستان سپر لیگ کے لوگو کی رنگارنگ تقریب رونمائی منتعقد کی گئی۔
لاہور کے ایکسپو سینٹر میں منتعقد ہونے والی تقریب میں نہ صرف سابق و موجودہ کھلاڑیوں نے شرکت کی بلکہ خواتین کرکٹ ٹیم اور شوبز اسٹارز کی شرکت نے تقریب کو چار چاند لگائے۔
Captains and ambassadors on stage with gorgeous @TheMahiraKhan #PSL #AbKhelKeDikha @SAfridiOfficial pic.twitter.com/9HgMlgYMyt
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20_) September 20, 2015
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) شہریار خان نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ شائقین کرکٹ کو تفریح کا بھرپور سامان فراہم کرے گی اور اِس کی خاص بات یہ ہے کہ اِس لیگ میں غٰیر ملکی کھلاڑی بھی میدان میں کھیلتے دکھائی دینگے جس سے نئے کھلاڑیوں کو بہت فائدہ ہوگا۔
شہریار خان کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ ساتھ سپر لیگ کی وسعت کو مزید بڑھایا جائے گا۔
سپر لیگ کی خاص بات اب یہ بھی ہوگئی ہے کہ لیگ کا انعقاد پاکستان کی بھرپور خواہش کے تحت فروری میں متحدہ عرب امارات کے میدانوں پر ہوگا۔
نجم سیٹھی نے شرکاء کو تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ لیگ میں پانچ ٹیمیں شامل ہونگی اور فاتح ٹیم کو ایک کڑور ڈالر انعامی رقم دی جائے گا۔
لیگ کے سفیر وسیم اکرم اور رمیز راجہ نے تقریب کے موقع پر نہ صرف اپنی خوشی کا اظہار کیا بلکہ کامیابی کے لیے پُرامید بھی دکھائی دیے۔
وسیم کا کہنا تھا کہ اگرچہ ابھی آغاز بہت بڑے پیمانے پر نہیں مگر اُنہیں یقین ہے کہ پاکستان سپر لیگ مستقبل میں دنیا کی سب سے بڑی لیگ بن کر اُبھرے گی
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جس کی کوئی قیمت نہیں ہوتی، 19 سال کا لڑکا ڈریسنگ روم میں غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ رہ کر جو تجربات حاصل کرے گا اُن کا کوئی نعم البدل نہیں ہے، درحقیقت یہی پاکستان سپر لیگ کی کامیابی ہوگی۔
Brand Ambassadors of #PSL @wasimakramlive & Ramiz Raja at the stage #PSL #AbKhelKeDikha pic.twitter.com/b4dLTu57zU
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20_) September 20, 2015
اب تک ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور سری لنکا کے کھلاڑی چند کھلاڑی پاکستان سپر لیگ کھیلنے پر رضامندی ظاہر کر چکے ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے جن کھلاڑیوں نے حامی بھری ہے ان میں مایہ ناز آل راؤنڈرز کیرون پولارڈ اور ڈیوین براوو، بہترین اسپنر سنیل نرائن، ڈیوین اسمتھ اور سیموئل بدری شامل ہیں۔ سری لنکا کے نمبر ایک ٹی ٹوئنٹی بلے باز تلکارتنے دلشان کے علاوہ تھیسارا پیریرا بھی پاکستان سپر لیگ میں دلچسپی رکھتے ہیں اور غالباً اجنتھا مینڈس بھی غیر ملکی کھلاڑیوں کی فہرست میں جگہ پائیں۔ جنوبی افریقہ کے رابن پیٹرسن اور رچرڈ لیوی، انگلستان کے مائیکل کاربیری اور ٹم بریسنن اور نیوزی لینڈ کے گرانٹ ایلیٹ اور جیمز فرینکلن پاکستان سپر لیگ کے پہلے ایڈیشن میں کھیلتے نظر آ سکتے ہیں۔ آسٹریلیا کے بریڈ ہوج بھی ممکنہ طور پر کسی پاکستانی فرنچائز کی جانب سے کھیلیں گے۔
یاد رہے پی ایس ایل کا انعقاد فروری 2016 میں دوحہ کے میدان میں ہوگا۔ ایونٹ کے حوالے سے بورڈ نے جو پالیسی ترتیب دی ہے اُس کے مطابق ایونٹ میں 5 ٹیمیں شرکت کریں گی یعنی اسلام آباد، سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختوانخواہ۔ ہر ٹیم میں 5 غیر ملکی کھلاڑیوں کو شامل کیا جاسکے جبکہ باقی پاکستانی کھلاڑی ہوں گے۔