بنگلہ دیشی جشن پر انگلش کپتان برہم
یہ انگلستان کے کھلاڑی کچھ زیادہ ہی حساس نہیں ہوگئے؟ اب تو مخالف کا جشن بھی ان کے مزاج شریف پر گراں گزرتا ہے۔ کچھ ہفتے پہلے پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں حریف کھلاڑیوں کے "پش اپس" کا برا مان گئے تھے مگر اب کچھ بنگلہ دیشی کھلاڑی بھی حد سے آگے نکلے، تو انگلستان کے کپتان اور دیگر پلیئرز بھی سخت غصے میں دکھائی دیے۔
بنگلہ دیش اور انگلستان کے مابین ایک روزہ سیریز کے دوسرے مقابلے میں 239 رنز کے تعاقب میں انگلستان آغاز ہی مشکلات کا شکار تھا۔ کپتان جوس بٹلر نے قیمتی 57 رنز بنا کر پیش قدمی کو سہارا دیا مگر نازک موڑ پر تسکین احمد کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔ 'ریویو' پر ملنے والی اس وکٹ کے بعد بنگلہ دیشی کھلاڑی خوشی سے جھوم اٹھے۔ مقابلہ ان کے ہاتھ سے نکل رہا تھا اور اس موقع پر یہ وکٹ ان کے لیے جیت کا پروانہ تھی۔ یہ وجہ ہے کہ انہوں نے پویلین واپس لوٹتے ہوئے بٹلر کے سامنے اچھلنا کودنا شروع کردیا، جیسا کہ انہیں چڑا رہے ہوں اور غالباً کسی کھلاڑی نے معیوب الفاظ بھی استعمال کیے۔ بٹلر جو پہلے ہی آؤٹ ہونے پر غصے میں تھے، یہ حرکتیں دیکھ کر تو مزید تپ گئے۔ بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کی طرف لپکے لیکن امپائروں نے مداخلت کرکے معاملے کو رفع دفع کیا۔
مقابلے کے بعد اس بارے میں بات کرتے ہوئے قائم مقام کپتان جوس بٹلر کا کہنا تھا کہ "فتح پر جشن ہر ٹیم کا حق ہے اور میں جانتا ہوں جوشیلے تماشائیوں کے سامنے پرجوش ہو جانا فطری امر ہے مگر مخالف ٹیم کے سامنے آ کر، انہیں چڑانے کے انداز میں ایسی حرکتیں کرنے کی ہرگز ضرورت نہیں تھی۔ ردعمل میں توازن ہونا چاہئے لیکن جس طرح بنگلہ کھلاڑی خوشی مناتے ہوئے میری طرف آیا مجھے اس انداز سے بہت دکھ اور مایوسی ہوئی ہے۔ اس حوالے سے بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے امید ہے وقت کے ساتھ ساتھ مزاج میں ٹھہراؤ آ جائے گا۔"
افسوسناک بات یہ ہے یہ گرما گرمی میچ ختم ہونے کے بعد بھی جاری رہی۔ یہاں تک کہ مقابلے کے بعد رسمی مصافحے کے دوران تمیم اقبال اور بین اسٹوکس کے مابین بھی سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے بنگلہ دیشی کپتان مشرف مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ تنازع کا اصل محرک کیا ہے؟ مجھے نہیں معلوم۔ مگر کبھی کبھی اعصاب شکن مقابلوں میں ایسی گرما گرمی ہو جاتی ہے جسے کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے، خاص کر فائنل کا روپ دھارنے والے تیسرے مقابلے میں کھلاڑیوں کو ٹھنڈا رکھنا بہت اہم ہو گا۔
بنگلہ-انگلستان سیریز اس وقت ایک-ایک سے برابر ہے اور اب تیسرا اور آخری مقابلہ بدھ کو چٹاگانگ میں کھیلا جائے گا کہ جہاں جوش و جذبہ عروج پر ہوگا۔