بھارتی تماشائی اور عمران طاہر کے درمیان جھگڑا

0 1,361

جنوبی افریقہ اور بھارت کا چوتھا ون ڈے بہترین مقابلوں میں سے ایک تھا لیکن ایک واقعے نے پورے کھیل کو بدمزہ کردیا ہے۔ کرکٹ ساؤتھ افریقہ نے گزشتہ روز تصدیق کی ہے کہ جوہانسبرگ میں ہونے والے مقابلے میں عمران طاہر کو نسل پرستانہ جملوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

جاری کردہ بیان کے مطابق کرکٹ ساؤتھ افریقہ کا کہنا ہے کہ وہ سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپوں میں شیئر کی جانے والی وڈیو فوٹیج سے آگاہ ہے، جس میں عمران طاہر کو دکھایا گیا ہے۔ دراصل چوتھے ون ڈے کے دوران وینڈررز اسٹیڈیم میں ایک تماشائی کی جانب سے عمران طاہر کے خلاف غلط زبان استعمال کی گئی تھی اور ان پر نسل پرستانہ جملے بھی کسے گئے۔ عمران طاہر نے اسٹیڈیم سکیورٹی کو اس واقعے سے آگاہ کیا اور دو سکیورٹی اہلکاروں کی مدد سے اس شخص کی شناخت کی جسے اسے اسٹیڈیمباہر نکال دیا گیا۔ اس دوران عمران طاہر نے اس شخص سے کوئی ہاتھاپائی نہیں کی۔ کرکٹ ساؤتھ افریقہ اور اسٹیڈیم سکیورٹی ٹیمیں واقعے کی تحقیقات کر رہی ہیں۔

(نوٹ: مندرجہ ذیل وڈیو میں کچھ نامناسب الفاظ استعمال کیے گئے ہیں)

آئی سی سی کے نسل پرستی کے حوالے سے قوانین کے مطابق ایسے کسی بھی واقعے میں ملوث شخص کو نہ صرف میدان سے نکالا جاسکتا ہے بلکہ آئندہ داخل ہونے پر پابندی بھی لگائی جا سکتی ہے۔

جنوبی افریقہ کے ٹیم مینیجر محمد موسیٰ جی کے مطابق پورے میچ میں ایک شخص عمران طاہر کو نشانہ بناتا رہا اور جب سکیورٹی عملے کو نشاندہی کی گئی تھی تو اس تماشائی اور عمران طاہر کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ لیگ اسپنر کا کہنا ہے کہ وہ تماشائی ایک بھارتی تھا۔

عمران طاہر چوتھے ون ڈے میں نہیں کھیلے تھے اور انہیں بارہا تب جملوں کا نشانہ بنایا گیا جب وہ کھلاڑیوں کے لیے پانی لے جانے کے لیے میدان میں داخل ہوتے اور واپس آتے۔ عمران طاہر پر کوئی بھی پابندی لگنے کے امکانات کو رد کرتے ہوئے محمد موسیٰ جی نے کہا کہ تحقیقات کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کے بیانات سے بات مزید کھل کر سامنے آئے گی۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ عمران طاہر کو اس رویّے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ورلڈ کپ 2015ء کے دوران آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا کے منوکا اوول میں بھی تماشائیوں نے عمران کو کافی تنگ کیا تھا۔ 2014ء کے دورۂ آسٹریلیا میں بھی اسی میدان پر عمران کو تماشائیوں کے جملوں کا سامنا ہوا تھا۔