وقار قصۂ پارینہ، اعجاز بٹ آفریدی کا اگلا ہدف، صدر زرداری سے ملاقات کریں گے

4 1,038

یہ کہنا بالکل بے جا نہ ہوگا کہ قسمت کی دیوی شاہد آفریدی پر مہربان دکھائی دیتی ہے ۔ بار ہا تنازعات میں گھرنے کے باوجود شاہد خان نہ صرف ہر بار اُن سے نکل آتے ہیں بلکہ معصومیت و مظلومیت کا رونا بھی ایسا روتے ہیں کہ عوامی ہمدردیاں بھی دامن میں سمیٹ لیتے ہیں۔

شاہد آفریدی کرکٹ کے میدانوں میں واپسی کے خواہشمند لیکن اعجاز بٹ کو راہ کی سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں
شاہد آفریدی کرکٹ کے میدانوں میں واپسی کے خواہشمند لیکن اعجاز بٹ کو راہ کی سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں

رواں سال شاہد آفریدی نے احتجاجاً تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تو اُن کو کرکٹ بورڈ کے سربراہ اعجاز بٹ سمیت کوچ وقار یونس سے بھی کافی شکایات تھیں جس کا وہ برملا اظہار ذرائع ابلاغ کے سامنے کرتے رہے ہیں۔ اب جبکہ وقار یونس بظاہر طبی مسائل کا بہانہ بنا کر کوچنگ سے مستعفی ہو رہے ہیں تو شاہد آفریدی نے بھی کرکٹ میں واپسی کا اشارہ دے دیا ہے۔ اتوار کی سہ پہر اپنی رہائش گاہ پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ اب حالات کافی بہتر ہوگئے ہیں، لیکن اب بھی چند دن آرام کروں گا جس کے بعد قومی ٹیم میں واپسی کا اعلان کروں گا۔

شاہد آفریدی کے انتہائی قریبی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ اعجاز بٹ سے کچھ زیادہ خوش نہیں ہیں، اور ان کے ہٹائے جانے کا انتظار کررہے ہیں اور اس سلسلے میں وہ منگل کی دوپہر بلاول ہاؤس کراچی میں صدر پاکستان اور پیٹرن اِن چیف پاکستان کرکٹ بورڈ آصف علی زرداری سے انتہائی اہم ملاقات کریں گے۔ اس ملاقات کا اہتمام صوبائی مشیر کھیل علیم عادل شیخ نے کروایا ہے جس میں شاہد آفریدی اعجاز بٹ کے حوالے سے اپنے تحفظات ایک مرتبہ پھر صدر مملکت کے سامنے پیش کریں گے اور اُنہیں بتائیں گے کہ وہ کرکٹ کے میدانوں میں واپسی چاہتے ہیں لیکن اعجاز بٹ اُن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد آفریدی ملاقات میں صدر آصف زرداری کو یاد دہانی کروائیں گے کہ اسلام آباد میں اُن کی موجودگی میں اعجاز بٹ اور شاہد آفریدی کے درمیان ملاقات میں جو عارضی صلح کروائی گئی تھی اُس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اعجاز بٹ نے دوبارہ محاذ آرائی شروع کی۔ اعجاز بٹ نے ایک خبری چینل سے گفتگو کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ دورۂ ویسٹ انڈیز میں پاکستان اپنے آخری دو میچز شاہد آفریدی کی وجہ سے ہارا تھا۔

شاہد آفریدی اس حوالے سے کچھ شواہد بھی صدر زرداری کو پیش کرنا چاہتے ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ صدر مملکت سے ون-ٹو-ون ملاقات سے قبل شاہد خان آفریدی مشیر کھیل کی سربراہی میں سیلاب متاثرین کی امداد کے حوالے سے ایک وفد کی حیثیت سے آصف زرداری سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اس وفد میں معین خان سمیت کئی سابق کھلاڑی شامل ہیں جو صدر زرداری سے درخواست کریں گے کہ اعجاز بٹ کی بطور چیئرمین میعاد میں توسیع نہ کی جائے اور ان کا دورانیہ پورا ہونے کے بعد کسی نئے کرکٹر کو بطور چیئرمین کرکٹ بورڈ مقرر کیا جائے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ شاہد آفریدی وقار یونس سے خوش نہیں تھے لہٰذا اُن کے مستعفی ہوتے ہی شاہد آفریدی نے کرکٹ حلقوں میں یہ بات کرنا شروع کردی تھی کہ جلد ان کا دوسرا ہدف بھی اپنے عہدے سے سبکدوش ہوجائے گا، جس کے بعد وہ قومی کرکٹ ٹیم میں بھرپور انداز میں واپس آئیں گے۔ اس امر کی اُس وقت تصدیق بھی ہوگئی جب انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عندیہ دیا کہ حالات کافی بہتر ہوگئے ہیں، اور اب وہ مزید بہتری کے منتظر ہیں۔ یوں ان کا واضح اشارہ اپنے اگلے ہدف اعجاز بٹ کی طرف ہے۔

دوسری جانب صدارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر زرداری اعجاز بٹ پر مکمل اعتماد کیے ہوئے ہیں اور انہیں وہ فی الحال چیئرمین کرکٹ بورڈ کے عہدے سے فارغ نہیں کرنا چاہتے تاہم وہ ایک مرتبہ پھر شاہد آفریدی اور اعجاز بٹ کے درمیان جاری سرد جنگ کو ختم کرنے کے لیے کوشش ضرور کریں گے۔