ایگلز نے فیلکنز سے فتح چھین لی؛ سیمی فائنل کی جانب پیش قدمی

1 1,025

فیصل بینک ٹی ٹوئنٹی 2011ء کے دوسرے روز ہونے والے تمام مقابلوں میں سے دلچسپ ترین مقابلہ لاہور ایلگز اور ایبٹ آباد فیلکنز کے درمیان ہوا جس میں لاہور ایگلز نے ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایبٹ آباد فیلکنز کو 15 رنز سے شکست دے دی. اپنے افتتاحی میچ کی فاتح ٹیموں کے درمیان کراچی کے نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں گھمسان کا رن پڑا جس میں ٹی ٹوئنٹی کی روایتی برق رفتار سے لے کر گیند بازوں اور فیلڈروں کی زبردست کارکردگی بھی نظر آئی یہی وجہ ہے کہ میچ کا فیصلہ بالکل آخری اوور میں انتہائی دلچسپ انداز سے ہوا.

جیت کے لیے درکار 151 رنز کے تعاقب میں ایبٹ آباد کی ٹیم رنز بناتے اور وکٹیں گنواتے فتح کے قریب پہنچی تو اسے آخری 6 گیندوں پر 16 رنز درکار تھے جبکہ اس کی تین وکٹیں بھی باقی تھیں. فیلکن بلے باز خالد عثمان 3 چوکے جبکہ آصف آفریدی 1 چھکے اور 2 چوکے لگانے کے بعد پراعتماد انداز سے کریز پر موجود تھے. ایبٹ آباد کے کیمپ میں بھی قدرے اطمینان جبکہ لاہور میں بے چینی پائی جاتی تھی. اننگ کا سب سے اہم اور حتمی اوور کرانے کے لیے ایگلز کے قائد توفیق عمر نے جنید ضیا کا انتخاب کیا جنہوں نے اپنے قائد کے انتخاب کو درست ثابت کرتے ہوئے پہلی گیند پر آصف آفریدی کو کلین بولڈ کر دیا. دوسری گیند پر انہوں نے خالد عثمان کی جلد بازی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں رن آؤٹ کردیا. اب ایبٹ آباد کی صرف ایک وکٹ باقی تھی جبکہ اس کا ہدف یعنی 16 رنز اب بھی برقرار تھا. جنید ضیا نے مزید وقت ضائع کئے بغیر تیسری گیند پر اپنے ہمنام حریف جنید خان کو ایل بی ڈبلیو کر کے ایگلز کو پندرہ رنز سے کامیابی دلوا دی.

ایبٹ آباد کی جانب سے یاسر حمید نے فیلکنز کی اننگ کا آغاز انتہائی مستند انداز سے کیا اور 44 رنز کی اننگ تراشی. ان کے علاوہ یاسر شاہ نے بھی برق رفتار اننگ کھیلی اور 4 چوکوں کی مدد سے 29 رنز جوڑے. فیلکنز کے کپتان یونس خان اس میچ میں بری طرح ناکام رہے اور حریف کپتان توفیق عمر کی پہلی ہی گیند پر عمر اکمل کے ہاتھوں اسٹمپ ہوگئے. یونس خان کی رخصتی نے فیلکن بلے بازوں پر دباؤ میں شدید اضافہ کیا جو آخری لمحات میں میچ پر گرفت ختم ہونے کی وجہ بنا. ایگلز کی جانب سے جنید ضیا، مصطفی اقبال اور کپتان توفیق عمر نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ عمران فرحت، وقاص عالم اور علی عظمت کے حصے میں ایک، ایک وکٹ آئی.

قبل ازیں لاہور ایگلز نے ٹاس جیت کر اپنی مربوط حکمت عملی کے تحت پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا. اننگ کا آغاز پاکستانی قومی کرکٹ کے نامور کھلاڑیوں پر مشتمل جوڑی عمران فرحت اور توفیق عمر نے کیا. دونوں ابتدائی بلے بازوں نے مستحکم بنیاد رکھنے کے لیے 87 رنز ایک اچھی شراکت داری قائم کی. عمران فرحت نے لاہور کی جانب سے صرف 31 گیندوں پر سب سے زیادہ 43 رنز بنائے جس میں 1 چھکا اور 4 چوکے شامل تھے. ساتھی اوپنر توفیق عمر نے بھی 3 چوکوں کی مدد سے 35 رنز کی اننگ کھیلی. علاوہ ازیں حمزہ پراچہ اور اور اظہر علی نے بھی بالترتیب 28 اور 21 رنز کی تیز اننگ کی بدولت لاہور ایلگز صرف 4 وکٹ کھو کر 150 رنزز کا قابل دفعہ مجموعہ اکھٹا کرنے میں کامیاب ہوا.

ایبٹ آباد کی جانب سے سب سے کامیاب گیند گیند باز واجد علی رہے جنہوں نے 2 اوورز میں 7 رنز کے عوض 2 ایگلز شکار کیں. جنید خان اور خالد عثمان کے حصے میں ایک، ایک وکٹ آئی.

لاہور ایگلز کے کپتان توفیق عمر کو پہلے بلے اور پھر گیند سے بہترین کارکردگی دکھانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا.

گزشتہ روز کراچی زیبراز کو شکست اور اب ایبٹ آباد فیلکنز کوہرانے کے بعد لاہور ایگلز کی سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات بہت واضح ہوگئے ہیں. لاہور ایگلز کل اپنا آخری گروپ میچ کوئٹہ بیئرز کے خلاف کھیلے گی جو اب تک کوئی بھی میچ جیتنے میں ناکام رہی ہے. لاہور ایگلز کے پاس کوئٹہ کو شکست دے کر باآسانی سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرسکتی ہے تاہم کوئٹہ کی غیر معمولی کارکردگی اور لاہور ایگلز کی کوئی غلطی سیمی فائنل کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہے.