شیرِ بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، ڈھاکہ

4 1,160

'شیرِ بنگال' اے کے فضل الحق کے نام سے منسوب شیرِ بنگلہ کرکٹ نیشنل اسٹیڈیم، بنگلہ دیش کا خوب صورت کرکٹ میدان ہے جو اعلیٰ درجے کی سہولیات سے آراستہ ہونے کے باعث برصغیر کے بہترین کرکٹ میدانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکہ کے میرپور تھانے میں واقع یہ میدان مرکزی شہر سے دس کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ چھبیس (26) ہزار تماشائیوں کی گنجائش کا حامل یہ میدان 2006ء میں تعمیر ہوا۔ پہلے اِسے ’میرپور اسٹیڈیم‘ کا نام دیا گیا تھا لیکن بعد میں بنگلہ دیشی حکومت نے شیرِ بنگال کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے اس کا نام ’شیرِ بنگلہ کرکٹ نیشنل اسٹیڈیم‘ رکھ دیا۔ واضح رہے کہ شیرِ بنگال اے کے فضل الحق 20ویں صدی میں برصغیر کے اہم سیاسی راہ نماؤں میں سے ایک تھے جو 1935ء میں کلکتہ کے ناظم بھی رہے۔ آپ ہی نے 23مارچ 1940ء کو آل انڈیا مسلم لیگ کے تاریخی جلسے کے موقع پر قراردادِ لاہور پیش کی تھی، جو بعد ازاں قراردادِ پاکستان کے نام سے مشہور ہوئی۔

شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کا ایک خوبصورت منظر (تصویر: Wikipedia)
شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کا ایک خوبصورت منظر (تصویر: Wikipedia)

شیرِ بنگلہ کرکٹ اسٹیڈیم بنگلہ دیشی فرسٹ کلاس، ایک روزہ، ٹیسٹ، ٹی20 اور خواتین کرکٹ میچوں کا مرکز ہے۔ ابتدا میں یہ میدان فٹ بال اور ایتھلیٹکس کے مقابلوں کے لیے مستطیل شکل میں تعمیر کیا گیا تھا لیکن بعد ازاں بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ نے کرکٹ کا مرکز بنگابندھو نیشنل اسٹیڈیم (جو ڈھاکہ اسٹیڈیم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) کے بجائے شیرِ بنگلہ کرکٹ اسٹیڈیم میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔ چنانچہ ڈھاکہ اسٹیڈیم کو فٹ بال اور ایتھلیٹکس کے مقابلوں کے لیے مختص کردیا گیا اور شیرِ بنگلہ اسٹیڈیم کو کرکٹ کا میدان بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا آغاز ہوا۔ میدان کی شکل میں کرکٹ کی مناسبت سے مختلف تبدیلیاں کی گئیں، ایتھلیٹک ٹریک کو ختم کیا گیا اور نکاسیِ آب کے لیے پی وی سی پائپ لگائے گئے۔ 2009ء میں فلڈ لائٹس کی تنصیب کے بعد میدان میں ڈے/نائٹ میچوں کا انعقاد بھی ممکن ہوگیا۔

شیرِ بنگلہ کرکٹ اسٹیڈیم میں پہلا ٹیسٹ کرکٹ میچ بنگلہ دیش اور بھارت کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان 25 تا 27 مئی 2007ء کھیلا گیا جس میں بھارت کو ایک اننگز اور 239 رنز کے بھاری فرق سے کام یابی حاصل ہوئی۔ بھارت نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے صرف تین وکٹوں کے نقصان پر 610رنز بنائے جس میں دنیش کارتھک کے 129، وسیم جعفر کے 138، راہول ڈریوڈ کے 129 اور سچن ٹنڈولکر کے ناقابلِ شکست رہتے ہوئے 122 رنز شامل تھے۔ بھارت کے پہلے چاروں بلّے بازوں نے اپنی سنچری مکمل کی۔ بھارت کا یہ اسکور (610رنز) اس میدان پر ٹیسٹ میچ میں بننے والا سب سے زیادہ اسکور ہے۔ اس میدان پر پہلا ایک روزہ میچ بنگلہ دیش اور زمبابوے کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان 8 دسمبر 2006ء کو کھیلا گیا جس میں زمبابوے کی جانب سے دیا گیا 146 رنز کا ہدف بنگلہ دیش نے صرف دو وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا اور 8 وکٹوں سے فتح حاصل کی۔ شیرِ بنگلہ کرکٹ میدان پر پہلا ٹی20 میچ بنگلہ دیش اور غرب الہند (ویسٹ انڈیز) کے درمیان 11اکتوبر 2011ء کو کھیلا گیا جس میں بنگلہ دیش کو فتح کے لیے 133 رنز کا ہدف ملا۔ بنگلہ دیش نے یہ ہدف میچ کی آخری گیند سے پہلے حاصل کرکے دو وکٹوں سے فتح اپنے نام کی۔

شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کا ایک طائرانہ منظر (تصویر: Wikipedia)
شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کا ایک طائرانہ منظر (تصویر: Wikipedia)

شیرِبنگلہ میدان پر ایک روزہ میچوں میں سب سے زیادہ اسکور بھارت کے چار وکٹوں پر 370رنز ہیں جو اُس نے 19 فروری 2011ء کو کھیلے جانے والے ایک میچ میں بنگلہ دیش کے خلاف بنائے تھے جس میں وریندر سہواگ کی 14 چوکوں اور 5 چھکوں پر مشتمل 175 رنز اور ویرات کوہلی کی 100 رنز کی اننگز شامل تھیں۔ جواب میں بنگلہ دیش نے اپنی طرف سے سخت مقابلے کی کوشش کی لیکن پورے 50اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 283رنز بناسکا اور بھارت کو 87 رنز سے فتح ملی۔ اسی طرح اس میدان پر کھیلے جانے والے ایک روزہ میچوں میں دوسرا بڑا اسکور 11اپریل 2011ء کو آسٹریلیا کے 361رنز ہیں جن کے جواب میں بھی بنگلہ دیش نے مقابلے کی بھرپور کوشش کی لیکن 50اوورز میں 6 کھلاڑیوں کے نقصان پر 295رنز ہی بناسکا اور اُسے 66رنز سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس میدان پر پاکستان کا سب سے زیادہ اسکور 14جون 2008ء کو کھیلے جانے والے ایک روزہ میچ میں بھارت کے خلاف 3 کھلاڑیوں کے نقصان پر 315 رنز ہے جس میں سلمان بٹ کے 129 اور یونس خان کے 108 رنز نے اہم کردار ادا کیا۔ جواب میں بھارتی ٹیم 290 رنز بناکر پویلین لوٹ گئی اور پاکستان کو 25 رنز سے فتح ملی۔ اس میدان پر کسی بھی کھلاڑی کے سب سے زیادہ انفرادی اسکور کی فہرست دیکھی جائے تو سلمان بٹ کی یہ اننگز تیسری بڑی اننگز تھی۔ اسی طرح سلمان بٹ اور یونس خان کے درمیان 205 رنز پر مشتمل شراکت اس میدان پر دوسری بڑی شراکت ہے۔

آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ 2011ء میں شیرِ بنگلہ کرکٹ اسٹیڈیم نے 4 گروپ میچوں اور 2 کوارٹر فائنل میچوں کی میزبانی کی۔ یومِ پاکستان یعنی 23 مارچ 2011ء کے موقع پر اس میدان میں کھیلے جانے والے پہلے کوارٹر فائنل میچ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو دس وکٹوں کے بھاری فرق سے شکست دی اور عالمی کپ 2011ء کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی ٹیم بن گیا۔