محمد عامر کو پاکستان کی نمائندگی کا موقع نہیں ملنا چاہیے، لیکن کیوں؟

25 مارچ 1992ء جب ملبورن کرکٹ گراؤنڈ میں پاکستان نے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کا تاج اپنے سر پر سجایا۔ تب وہ خاص صلاحیت رکھنے والا بچہ دنیا کے بکھیڑوں سے دور اپنی چھوٹی سی دنیا یعنی ماں کی کوکھ میں سکون کی نیند سو رہا تھا۔ پورا پاکستان خوشی…

پاکستان کرکٹ کی ساکھ عرب امارات میں خطرے سے دوچار

دورِ جدید میں کوئی پروڈکٹ کسی بھی صورت میں ہو، کوئی تقریب، ٹیلی وژن پروگرام یا فلم، اس کی پیشکش اور نمائش کا معیار بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ مثال کے طور پر تائیوان کی مشہور موبائل بنانے والی کمپنی ایچ ٹی سی کوریا کے ادارے سام سنگ سے بہتر…

قومی کرکٹ اور میڈیا کا مچھلی بازار

جب سرفراز احمد پہلی بار پاکستان کرکٹ کے افق پر نمودار ہوئے تو ان کی وکٹ کیپنگ صلاحیتوں کی تعریف زبان زدِعام تھی۔ پاکستان کامران اکمل کی حیثیت سے ایسے باصلاحیت وکٹ کیپر کی تلاش میں تھا جو وکٹ کیپنگ کے ساتھ بلے بازی بھی کرسکتا ہو۔ اس پس منظر…

سعید اجمل پر پابندی، آئی سی سی اور پی سی بی کی نااہلی

بالآخر سعید اجمل کی باؤلنگ پر پابندی کا اعلان ہو ہی گیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کا پرستار ہوتے ہوئے ظاہر ہے مجھے اس اعلان پر بہت افسوس ہوا ۔ یہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی نااہلیوں کی طویل فہرست میں ایک اور باب کا اضافہ ہے۔ اگلے…

عمران خان کی آمد کا حقیقی اعلان

آسٹریلیا میں سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پاکستان کے لیے ویسا ہی ہے جیسا کہ انگلینڈ میں اوول کا میدان۔ ان دونوں ممالک کے خلاف انہی کے میدانوں پر پاکستان نے اولین فتوحات یہیں حاصل کیں اور پھر کئی یادگار مقابلے ان خوبصورت میدانوں میں پاکستان کی جیت پر…

اپنی مرضی کا کوچ لانا تھا تو یہ ڈرامہ کرنے کی کیا ضرورت تھی: محسن خان

پاکستان نے وقار یونس کو نیا ہیڈ کوچ مقرر کردیا اور اس کے ساتھ ہی اس عہدے کے خواہاں تمام امیدوار پھٹ پڑے ہیں جن میں سب سے نمایاں نام محسن خان کا ہے۔ 2011ء میں وقار یونس کے استعفے کے بعد عارضی طور پر پاکستان کرکٹ ٹیم کی تربیت کی ذمہ…

اپنی کچھار میں پاکستان کا تیسرا شکار

پاکستان کراچی میں شاندار فتح کے بعد اس مقام پر تھا کہ وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز جیت کر گزشتہ دورے کی شکست کا بدلہ لے سکتا تھا۔ سیریز ایک-صفر سے پاکستان کے حق میں جھکی ہوئی تھی کہ دونوں دستے دوسرا مقابلہ کھیلنے کے لیے مشرقی پاکستان کے شہر…

فضل کے قائدانہ عہد کا آغاز کامیابی کے ساتھ

سرزمین غرب الہند پر سیریز کا آخری مقابلہ جیتنے کے بعد پاکستان نے اپنے وقت کے تمام ٹیسٹ ممالک کھیلنے والے ممالک کے خلاف فتوحات اپنے نام کیں اور اس کے ساتھ ہی کپتان عبد الحفیظ کاردار کے عہد کا اختتام ہوا۔ عبد الحفیظ نے اوسط درجے کا…

غرب الہند میں پاکستان کی پہلی جیت

بھارت، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف گھریلو میدانوں پر کامیابیاں سمیٹنے کے بعد اب پاکستان کو بیرون ملک امتحان درپیش تھا۔ 1958ء کا دورۂ ویسٹ انڈیز۔ پاکستان اس وقت کے تمام ٹیسٹ ممالک کے خلاف کھیل چکا تھا، ماسوائے ویسٹ انڈیز کے۔ نیشنل…

اہم مقابلوں سے قبل پاکستان کے پاس آخری موقع

ایشیا کپ میں سری لنکا کے ہاتھوں مایوس کن شکست کے بعد اب دفاعی چیمپئن پاکستان کو بلند حوصلہ افغانستان کا سامنا ہے۔ افتتاحی مقابلے میں محض 12 رنز کی شکست کے اہم اسباب اہم باؤلرز کی ناکامی، ابتدائی تین بلے بازوں کا جمنے کے بعد بے موقع آؤٹ ہونا…