عالمی کپ 2011ء: جنوبی افریقی اسکواڈ کا اعلان، عمران طاہر شامل

0 1,029

عالمی کپ کے لیے ہمیشہ فیورٹ قرار دی جانے والی ٹیم جنوبی افریقہ نے اپنے حتمی 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے جس میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے عمران طاہر بھی شامل ہیں۔ عمران طاہر قانونی پیچیدگیوں و شرائط کے باعث اب تک جنوبی افریقہ کی بین الاقوامی سطح پر نمائندگی سے محروم رہے ہیں اور یہ ان کے لیے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے کہ عالمی کپ 2011ء کے لیے ان کا انتخاب عمل میں آیا ہے۔

طاہر آئی سی سی کی شرائط کے تحت یکم جنوری 2011ء کو جنوبی افریقہ کی جانب سے کھیلنے کے لیے اہل قرار پائے ہیں۔ وہ ماضی میں پاکستان 'اے' کی نمائندگی کر چکے ہیں تاہم انہیں پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کا اعزاز حاصل نہ ہوسکا۔ آئی سی سی کی شرائط کے تحت کسی ایک ملک کی جانب سے کھیلنے کے بعد دوسرے ملک سے کھیلنے کے دوران چار سال کا وقفہ ہونا ضروری ہے جو یکم جنوری 2011ء کو مکمل ہو گیا جس کے فورا بعد ہی طاہر کو بھارت کے خلاف ایک روزہ سیریز کے لیے منتخب کیا گیا تاہم اس میں بھی وہ ابھی تک کوئی میچ کھیلنے سے محروم رہے ہیں۔

عالمی کپ 2011ء میں پروٹیز کی قیادت گریم اسمتھ کریں گے (فائل فوٹو: © گیٹی امیجز)
طاہر کی شمولیت سے یقینی ہو گیا کہ عالمی کپ میں جنوبی افریقہ کے پاس اسپن باؤلنگ کے شعبے میں پانچ آپشنز ہوں گے اور ان کے انتخاب سے اندازہ ہوتا ہے کہ سلیکشن کمیٹی نے برصغیر کی کنڈیشنز پر طویل غور و خوض کے بعد اسکواڈ منتخب کیا ہے۔ بھارت کے خلاف تیسرے ایک روزہ میچ میں ڈیبو پر شاندار نصف سنچری اسکور کرنے والے فرانکو دو پلیسس کو بھی اسکواڈ میں بطور اسپنر جگہ دی گئی ہے۔

جنوبی افریقہ کے سلیکٹرز کے کنوینر اینڈریو ہڈسن نے طاہر کی بین الاقوامی سطح پر ناتجربہ کاری پر اٹھنے والے خدشات کورد کرتے ہوئے کہا کہ "ہمارے لیے یہ بات بالکل پریشان نہیں ہے کہ طاہر ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کا تجربہ نہیں رکھتے۔ گو کہ جنوبی افریقہ میں کنڈیشنز سیم باؤلرز کے لیے زیادہ سازگار ہیں لیکن ان کنڈیشنز میں بھی ان کا ریکارڈ ان کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے، وہ کاؤنٹی کرکٹ میں بھی غیر مددگار کنڈیشنز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔"

دوسری جانب مسلسل ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر زیر تنقید ڈیوڈ ملر کو ٹیم سے باہر کر دیا گیا ہے اور ان کی جگہ مورنی وان وائیک کو بطور بیک اپ وکٹ کیپر ٹیم میں جگہ دی گئی ہے۔ اس طرح سینئر وکٹ کیپر مارک باؤچر کے ایک روزہ کیریئر کا تقریبا خاتمہ ہو گیا ہے کیونکہ انہیں ٹیم کے لیے منتخب نہیں کیا گیا۔

جنوبی افریقہ کے لیے واحد پریشان کن بات عظیم آل راؤنڈر ژاک کیلس کا زخمی ہونا ہے جو بھارت کے خلاف حالیہ ٹیسٹ سیریز میں انجری کا شکار ہوئے تھے اور جاری ایک روزہ سیریز سے باہر ہو گئے تھے تاہم سلیکٹرز کو امید ہے کہ وہ جس تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں اس لحاظ وہ عالمی کپ سے قبل ہی مکمل ایکشن میں نظر آئیں گے۔

کیلس کی شمولیت کے ساتھ ہی جنوبی افریقہ پانچ تیز گیند بازوں کا حامل ہو جائے گا جس میں ان کے علاوہ ڈیل اسٹین، مورنی مورکل، لونوابو سوٹسوبے اور وین پارنیل شامل ہوں گے۔ ان پانچوں گیند بازوں میں سے صرف کیلس ہی عالمی کپ کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں باقی تمام کھلاڑیوں کا یہ پہلا عالمی کپ ہوگا۔ پوری ٹیم میں کیلس کے علاوہ کپتان گریم اسمتھ، اے بی ڈی ویلیئرز اور رابن پیٹرسن ہی ایسے کھلاڑی ہیں جو 2007ء کے عالمی کپ میں شرکت کر چکے ہیں۔ باقی تمام کھلاڑی پہلی بار عالمی کپ کھیلیں گے۔

عالمی کپ میں پروٹیز کا اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگا:
گریم اسمتھ (کپتان)، ہاشم آملہ، یوہان بوتھا، اے بی ڈی ویلیئرز (وکٹ کیپر)، جے پی ڈومنی، فرانکو دو پلیسس، کولن انگرام، ژاک کیلس، مورنی مورکل، وین پارنیل، رابن پیٹرسن، ڈیل اسٹین، عمران طاہر، لونوابو سوٹسوبے اور مورنی وان وائیک (وکٹ کیپر)۔