وینڈررز میں سنسنی خیز معرکہ، سری لنکا فاتح

0 1,057

سری لنکا انتہائی مضبوط پوزیشن پر آ کر جنوبی افریقہ والی حرکت کرنے والا تھا، لیکن محض اپنا دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلنے والے سچترا سینانائیکے نے رابن پیٹرسن کو چھکا رسید کر کے دورۂ جنوبی افریقہ کے اختتام کو یادگار بنا دیا۔ البتہ سیریز بدستور جنوبی افریقہ کے پاس رہی جس نے ابتدائی تینوں مقابلوں میں فتوحات سمیٹی تھیں۔ اب سری لنکا تیسرے ایک روزہ میں ہونے والی بارش اور اس کے نتیجے میں جنوبی افریقہ کو ڈک ورتھ لوئس نظام کے تحت ملنے والی فتح پر کف افسوس مل رہا ہوگا، ورنہ عین ممکن ہے کہ سیریز کا نتیجہ 3-2 سے جنوبی افریقہ کے بجائے سری لنکا کے حق میں ہوتا جس نے آخری دونوں ایک روزہ مقابلوں میں بلے بازی کے ذریعے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور دونوں مقابلوں میں 300 سے زیادہ کا ہدف عبور کیا۔

میچ میں شکست کے باوجود سیریز جنوبی افریقہ کے نام رہی (تصویر: Getty Images)
میچ میں شکست کے باوجود سیریز جنوبی افریقہ کے نام رہی (تصویر: Getty Images)

جوہانسبرگ کے تاریخی وینڈررز اسٹیڈیم میں ہونے والے سیریز کے پانچویں و آخری ایک روزہ مقابلے میں سنچریوں کی بھرمار رہی۔ پہلے جنوبی افریقہ کی جانب سے گریم اسمتھ نے طویل عرصے بعد سنچری اسکور کی جبکہ دوسرے اینڈ پر نئے نویلے کپتان ابراہم ڈی ولیئرز بھی تہرے ہندسے میں داخل ہوئے۔ جواب میں سری لنکا نے تجربہ کار کمار سنگاکارا کی سنچری کی بدولت میچ میں کامیابی سمیٹی، گو کہ وہ فتح سے 37 قدم کے فاصلے پر پویلین لوٹے لیکن ایسا پلیٹ فارم مہیا کر گئے جس پر آنے والے بلے باز اپنی ٹیم کو با آسانی فتح سے ہمکنار کر سکتے تھے۔ مہیلا جے وردھنے کی جگہ کھیلنے والے لاہیرو تھریمانے نے اپنی اہلیت کو ثابت کر دیا اور اہم ترین لمحات میں 69 رنز کی اننگز کھیل کر سری لنکا کو لب بام تک پہنچا دیا۔ البتہ آخری اوور میں جب سری لنکا کو فتح کے لیے 6 رنز درکار تھے تو اسپنر رابن پیٹرسن نے دو وکٹیں حاصل کر کے سنسنی پھیلا دی اور آخر میں سری لنکا کو محض دو گیندوں پر 5 رنز درکار تھے اور کریز پر نو آموز کھلاڑی سینانائیکے موجود تھے جنہوں نے مڈوکٹ پر شاندار چھکا جڑ کر نہ صرف بین الاقوامی کیریئر میں اپنے پہلے رنز بنائے بلکہ سری لنکا کو بھی دو وکٹوں کی سنسنی خیز فتح سے بھی ہمکنار کیا۔

سیریز میں شکست کے باوجود چند کھلاڑیوں کی کارکردگی سری لنکا کے لیے بہت حوصلہ افزا رہے گی۔ کیونکہ وہ تلکارتنے دلشان کی قیادت کے باعث ٹیم میں بحران کی صورتحال سے گزر رہا ہے، اور اس امر کے امکانات روشن ہیں کہ یہ بحیثیت کپتان یہ اُن کا آخری مقابلہ ہو، لیکن اس کے باوجود نوجوان کھلاڑیوں خصوصاً دنیش چندیمال کی مسلسل بہترین کارکردگی اور آخری مقابلے میں تھریمانے کی عمدہ اننگز دورے میں سری لنکا کے لیے چند مثبت پہلو رہے۔ اب سری لنکا سہ فریقی ٹورنامنٹ کھیلنے کے لیے آسٹریلیا جائے گا جہاں اس کا مقابلہ عالمی چیمپئن بھارت اور میزبان آسٹریلیا جیسے مضبوط حریفوں سے ہوگا۔ اگر سری لنکا جنوبی افریقہ کے خلاف آخری دونوں مقابلوں میں پیش کردہ کارکردگی کا تسلسل جاری رکھتا ہے تو بلاشبہ شائقین کرکٹ کو آسٹریلوی سرزمین پر ایک یادگار ٹورنامنٹ دیکھنا نصیب ہوگا۔

بہرحال، تو ذکر جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے پانچویں معرکے کا ہو رہا تھا جہاں سری لنکا نے ٹاس جیت کر جنوبی افریقہ کو بلے بازی کی دعوت دی جس نے گریم اسمتھ کی ستمبر 2009ء کے بعد پہلی سنچری اور بعد ازاں ابراہم ڈی ولیئرز کی ناقابل شکست سنچری اننگز کی بدولت اسکور بورڈ پر 312 رنز کا مجموعہ سجایا۔ گو کہ وینڈررز اسٹیڈیم اپنے ہائی-اسکورنگ مقابلوں کے باعث مشہور ہے، اس لیے اتنا بڑا مجموعہ بھی یہاں ناقابل عبور نہیں کہا جا سکتا تھا۔ جنوبی افریقہ کے سابق و موجودہ دونوں قائدین نے 125، 125 رنز بنائے۔ اسمتھ کی اننگز نسبتاً سست رفتار تھی جنہوں نے 143 گیندوں پر 4 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد حاصل کی جبکہ ڈی ولیئرز نے محض 98 گیندوں پر 4 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے 125 رنز بنائے۔ ڈی ولیئرز نے ایک روزہ کیریئر کی 12 ویں سنچری لاستھ مالنگا کو ایک چھکا رسید کر کے مکمل کی۔ مقررہ 50 اوورز کے اختتام تک جنوبی افریقہ کی محض چار وکٹیں گریں جن میں سے دو لاستھ مالنگا نے حاصل کیں جبکہ ایک سینانائیکے کو ملی۔ ایک کھلاڑی رن آؤٹ ہوا۔ جنوبی افریقہ نے آخری 10 اوورز میں 109 رنز سمیٹے۔

جواب میں سری لنکا کو آغاز ہی بہت عمدہ ملا اور مسلسل ناکامی کے بعد تلکارتنے دلشان کسی حد تک اپنی فارم میں واپس آتے دکھائی دے رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان کی عمدہ بلے بازی ٹیم پر مثبت اثرات چھوڑ رہی ہے۔ گزشتہ مقابلے میں بھی ان کی اننگز نے فتح میں کلیدی کردار ادا کیا اور آج بھی اوپل تھارنگا کے ساتھ دلشان کی 72 رنز کی شراکت نے سری لنکن فتح کی بنیاد رکھی۔ دونوں کھلاڑیوں نے ابتداء ہی سے تیز کھیل کا مظاہرہ کیا۔ تھارنگا 39 گیندوں پر 46 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹنے والے پہلے کھلاڑی بنے جبکہ 119 کے مجموعے پر دلشان کی 41 رنز کی اننگز کا خاتمہ ہوا تو ذمہ داری سابق قائد کمار سنگاکارا کے کاندھوں پر آن پڑی جنہوں سے اسے بخوبی نبھایا اور جے وردھنے کی جگہ کھیلنے والے لاہیرو تھریمانے کے ساتھ چوتھی وکٹ پر 100 رنز کی فتح گر شراکت داری قائم کی۔ دونوں کی اننگز کی خاص بات یہ تھی کہ انہوں نے تیسرے ایک روزہ مقابلے والی غلطی نہیں دہرائی اور ہمہ وقت ڈک ورتھ لوئس پار اسکور پر اپنی نظر برقرار رکھی اور اسکور کو اس سے آگے ہی رکھا تاکہ اچانک بارش ہو بھی جائے تو سری لنکا فتح سے محروم نہ رہے۔ ایک لمحے تو سری لنکا با آسانی فتح حاصل کرتا دکھائی دے رہا تھا کیونکہ 313 کے ہدف کے تعاقب میں274 رنز پر اس کی محض تین وکٹیں گری تھیں اس موقع پر لیکن سنگاکارا کے 102 رنز پر پویلین لوٹتے ہی ایسا لگا کہ سری لنکا جنوبی افریقہ بن گیا ہے، جو آخری مواقع پر مقابلہ گنوانے کی عالمگیر شہرت کا حامل ہے، پہلے اینجلو میتھیوز 6 رنز بنا کر پویلین لوٹے تو اس کے بعد تھیسارا پیریرا بھی 2 رنز کے ساتھ آؤٹ ہو گئے۔ ڈی ولیئرز نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے آخری اوور پیٹرسن کو دیا جنہوں نے پہلی ہی گیند پر نووان کولاسیکرا کو صفر پر چلتا کیا اور تیسری گیند پر تھریمانے کی قیمتی وکٹ سمیٹ کر سنسنی پھیلا دی۔ اب صرف دو وکٹیں باقی تھیں اور سری لنکا کو محض دو گیندوں پر پانچ رنز درکار تھے لیکن سینانائیکے نے پانچویں گیند پر انہیں چھکا رسید کر کے میزبان ٹیم اور تماشائیوں کے سارے جوش پر پانی پھیر دیا۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے لونوابو سوٹسوبے، ژاں پال دومنی، وین پارنیل اور رابن پیٹرسن سب کھلاڑیوں نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

کمار سنگاکارا کو فتح گر اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ ابراہم ڈی ولیئرز مسلسل بلے کا جادو دکھانے پر سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

جنوبی افریقہ بمقابلہ سری لنکا

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ

22 جنوری 2012ء

بمقام: نیو وینڈررز اسٹیڈیم، جوہانسبرگ، جنوبی افریقہ

نتیجہ: سری لنکا 2 وکٹوں سے فتح یاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: کمار سنگاکارا (سری لنکا)

سیریز کے بہترین کھلاڑی: ابراہم ڈی ولیئرز (جنوبی افریقہ)

جنوبی افریقہ رنز گیندیں چوکے چھکے
گریم اسمتھ ک چندیمال ب مالنگا 125 143 9 4
الویرو پیٹرسن ک میھتیوز ب مالنگا 6 7 1 0
فرانکو دو پلیسے ک میتھیوز ب سینانائیکے 24 39 2 0
ابراہم ڈی ولیئرز ناٹ آؤٹ 125 98 10 4
البے مورکل رن آؤٹ 18 11 3 0
ژاں پال دومنی ناٹ آؤٹ 5 2 1 0
فاضل رنز ل ب 2، و 7 9
مجموعہ 50 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 312

 

سری لنکا (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
نووان کولاسیکرا 10 1 46 0
لاستھ مالنگا 10 0 79 2
اینجلو میتھیوز 3 1 16 0
تھیسارا پیریرا 7 0 64 0
سچترا سینانائیکے 9 0 50 1
تلکارتنے دلشان 2 0 12 0
رنگانا ہیراتھ 9 0 43 0

 

سری لنکاہدف: 313 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
اوپل تھارنگا ک دومنی ب سوٹسوبے 46 39 7 1
تلکارتنے دلشان ک ڈی ولیئرز ب سوٹسوبے 41 49 5 0
کمار سنگاکارا ک پیٹرسن ب دومنی 102 97 10 0
دنیش چندیمال ک ڈی ولیئرز ب پارنیل 20 35 1 0
لاہیرو تھریمانے ک البی مورکل ب پیٹرسن 69 63 7 0
اینجلو میتھیوز ک پیٹرسن ب پارنیل 6 5 1 0
تھیسارا پیریرا ک دو پلیسے ب دومنی 2 8 0 0
نووان کولاسیکرا ب پیٹرسن 0 1 0 0
رنگانا ہیراتھ ناٹ آؤٹ 1 1 0 0
سچترا سینانائیکے ناٹ آؤٹ 6 2 0 1
فاضل رنز ل ب 12، و 8، ن ب 1 21
مجموعہ 49.5 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 314

 

جنوبی افریقہ (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
مورنے مورکل 9.1 0 49 0
لونوابو سوٹسوبے 7 0 54 2
ژاں پال دومنی 6.5 0 44 2
وین پارنیل 10 0 51 2
البی مورکل 10 0 66 0
رابن پیٹرسن 6.5 0 38 2