[ریکارڈز] سعید اجمل کم ترین ٹیسٹ مقابلوں میں 100 وکٹیں لینے والے پاکستانی باؤلر

1 1,034

پاکستان کے مایہ ناز اسپنر سعید اجمل نے گو کہ اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز تاخیر سے کیا لیکن انہوں نے خداداد صلاحیتوں کے بل بوتے پر خود کو دنیا بھر میں منوا لیا ہے۔ وہ اس وقت ایک روزہ کرکٹ میں دنیا کے سرفہرست باؤلر ہیں جبکہ ٹیسٹ کی عالمی درجہ بندی میں بھی وہ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔ اب ایک اور اعزاز انہوں نے اپنے نام کر لیا ہے یعنی وہ سب سے کم ٹیسٹ مقابلوں میں 100 وکٹیں حاصل کرنے والے سرفہرست پاکستانی گیند باز بن چکے ہیں۔

سعید اجمل نے محض 19 ٹیسٹ مقابلوں میں اپنی 100 وکٹیں مکمل کیں (تصویر: Getty Images)
سعید اجمل نے محض 19 ٹیسٹ مقابلوں میں اپنی 100 وکٹیں مکمل کیں (تصویر: Getty Images)

ابوظہبی میں انگلستان کے خلاف کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں انہوں نے 7 وکٹیں حاصل کر کے نہ صرف اپنی 100 ٹیسٹ وکٹیں مکمل کیں بلکہ سب سے کم یعنی 19 مقابلوں میں یہ سنگ میل حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی گیند باز بن گئے ہیں۔ انہوں نے ابوظہبی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں میٹ پرائیر کو اسد شفیق کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کراکے اپنی 100 ویں وکٹ حاصل کی۔

سعید سے قبل یہ اعزاز سوئنگ ماسٹر وقار یونس کے پاس تھا جنہوں نے 20 مقابلوں میں 100 وکٹیں سمیٹی تھیں۔ وقار یونس نے 15 نومبر 1989ء کو اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا اور 2 جنوری 1993ء کو ہملٹن میں نیوزی لینڈ کے خلاف واحد ٹیسٹ میں 9 وکٹیں سمیٹ کر اپنی 100 وکٹیں مکمل کیں اور پاکستان کی جانب سے تیز ترین 100 وکٹیں حاصل کرنے والے گیند باز بنے۔

وقار یونس کے علاوہ پاکستان کے زیر عتاب تیز گیند باز محمد آصف نے بھی 20 ٹیسٹ مقابلوں میں یہ اعزاز اپنے نام کیا تھا۔ 2 جنوری 2005ء کو اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والے محمد آصف نے اسی بدقسمت سیریز میں اپنی 100 وکٹیں مکمل کی تھیں جس کے آخری مقابلے میں وہ اسپاٹ فکسنگ الزام میں دھر لیے گئے اور پہلے بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی جانب سے 8 سالہ پابندی کا نشانہ بنے اور پھر برطانیہ کی عدالت کی جانب سے ایک سال قید کی سزا بھگت رہے ہیں۔ آصف نے انگلستان کے خلاف جولائی 2010ء میں ناٹنگھم میں ہونے والے ٹیسٹ میں اپنی 100 ویں وکٹ حاصل کی تھی۔

ان دونوں کے علاوہ پاکستان کے پہلے اسٹار باؤلر فضل محمود نے اپنی پہلی 100 وکٹیں حاصل کرنے کے لیے 22 ٹیس، ثقلین مشتاق اور دانش کنیریا نے 23، 23 ، عمران خان اور مشتاق احمد نے 26، 26 جبکہ شعیب اختر اور عمر گل نے 27 ٹیسٹ مقابلے کھیلے۔

سعید اجمل کا یہ کارنامہ کتنا بڑا ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگا لیں کہ 'دوسرا' کے موجد ثقلین مشتاق اور تاریخ کے عظیم ترین اسپنرز میں شمار ہونے والے شین وارن نے بھی یہ سنگ میل عبور کرنے کے لیے 23 مقابلوں کا سہارا لیا تھا۔

سب سے کم ٹیسٹ مقابلوں میں 100 وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ جنوبی افریقہ کے جارج لومین کے پاس ہے۔ 1886ء سے 1896ء تک انگلستان کی نمائندگی کرنے والے اس تیز گیند باز نے صرف 16 ٹیسٹ مقابلوں میں اپنی اولین 100 وکٹیں مکمل کیں۔ دوسرے نمبر پر آسٹریلیا کے چارلی ٹرنر، انگلستان کے سڈنی بارنیس اور ان کے ہم وطن کلیری گریمٹ ہیں جنہوں نے 100 وکٹیں حاصل کرنے کے لیے 17، 17 مقابلے کھیلے۔ لیکن یہ تینوں کھلاڑی بہت پرانے ہیں۔ ٹرنر کا کیریئر 1887ء سے 1895ء تک، سڈنی بارنیس کا 1901ء سے 1914ء تک جبکہ کلیری گریمٹ کا 1925ء سے 1936ء تک جاری رہا۔

ماضی قریب میں صرف ویسٹ انڈیز کے اینڈی رابرٹس اور انگلستان کے این بوتھم ایسےی کھلاڑی ہیں جنہوں نے سعید اجمل کی طرح 19، 19 مقابلوں میں اپنی وکٹوں کو تعداد کو تہرے ہندسے میں پہنچایا۔

34 سالہ سعید اجمل کا کیریئر مزید کتنا چلے گا؟ اس بارے میں تو کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا لیکن یہ بات تو طے ہے کہ ان کا نام پاکستان کی تاریخ کے بہترین اسپنرز میں شمار کیا جائے گا۔