واٹمور ایشیا کپ سے ذمہ داریاں سنبھالیں گے: انتخاب عالم

0 1,002

تمام تر سعی و جدوجہد اور ہر قسم کا دباؤ استعمال کرنے کے باوجود بالآخر محسن خان کی ’رخصتی‘ کا وقت آن پہنچا اور اس امر کی تصدیق نئے کوچ کی تلاش کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے سربراہ انتخاب عالم نے کر دی ہے کہ آسٹریلیا تعلق رکھنے والے معروف کوچ ڈیو واٹمور مارچ کے اوائل میں پاکستان کے ہیڈ کوچ کا عہدہ سنبھالیں گے اور بحیثیت کوچ ان کا پہلا امتحان اگلے ماہ بنگلہ دیش میں ہونے والا ایشیا کپ ہوگا۔

ڈیو واٹمور نے جنوری میں لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے عہدیداران سے ملاقات کی تھی (تصویر: AP)
ڈیو واٹمور نے جنوری میں لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے عہدیداران سے ملاقات کی تھی (تصویر: AP)

لاہور میں معروف کرکٹ ویب سائٹ پاک پیشن ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے انتخاب عالم نے تصدیق کی کہ واٹمور مارچ کے اوائل میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ معاہدے پر دستخط کے لیے تشریف لا رہے ہیں اور اس کے ساتھ ہی وہ وقار یونس کے جانشیں کی حیثیت سے قومی کرکٹ ٹیم کے نئے کوچ بن جائیں گے۔

وقار یونس نے گزشتہ سال اپنی طبیعت کی ناسازی کے باعث پاکستان کی کوچنگ جاری رکھنے سےمعذرت کر لی تھی جس کے بعد یہ اہم ذمہ داری عارضی طور پر اُس وقت کے چیف سلیکٹر محسن حسن خان کو سونپی گئی تھی۔ ساتھ ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کوچ کی تلاش کے لیے ایک سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی جس کی سربراہی انتخاب عالم کو دی گئی اور انہوں نے ہیڈ کوچ کے عہدے کے لیے امیدواروں کی درخواستوں پر غور کے بعد بالآخر ڈیو واٹمور کا انتخاب کیا۔

کمیٹی کی تشکیل کے ساتھ ہی واضح دکھائی دیتا تھا کہ جھکاؤ غیر ملکی کوچ کے باعث ہے یہی وجہ ہے کہ محسن خان کو عبوری کوچ کی حیثیت سے شاندار کامیابیاں دلانے کے باوجود مستقل کوچ کی ذمہ داری نہیں دی گئی۔ محسن خان کے زیر نگیں پاکستان نے سری لنکا، بنگلہ دیش اور عالمی نمبر ایک انگلستان کے خلاف شاندار ٹیسٹ سیریز جیتیں اور محدود اوورز کے مرحلے میں اسے صرف انگلستان کے خلاف ایک روزہ سیریز میں شکست سے دوچار ہونا پڑا۔ محسن کی جگہ غیر ملکی کوچ کی تقرری کی بظاہر وجہ یہی دکھائی دیتی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے سربراہ ذکا اشرف ایک کوالیفائیڈ کوچ کے خواہاں ہیں۔

واٹمور ماضی میں سری لنکا اور بنگلہ دیش کی کوچنگ کر چکے ہیں اور انہی کی زیر تربیت سری لنکا نے 1996ء کا عالمی کپ جیتا جبکہ بنگلہ دیش نے 2003ء کے عالمی کپ میں شاندار کارکردگی دکھانے کے ساتھ ساتھ اپنی پہلی ٹیسٹ فتح بھی واٹمور کے زیر نگیں ہی حاصل کی۔

بہرحال، انتخاب عالم نے کہا کہ وہ واٹمور کی آمد کی درست تاریخ تو نہیں بتا سکتے، لیکن ایشیا کپ میں انہیں نئی ذمہ داریاں دینے کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ واٹمور شاندار ریکارڈ کے حامل حامل ہیں اور ان کی تقرری پاکستان کرکٹ کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ مصباح کی دانشمندانہ قیادت نے ٹیم میں ایک نئی روح پھونکی ہے اور ان شعبوں کو بھی نمایاں کیا ہے جن میں بہتری کی گنجائش موجود ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ واٹمور نئی منزلتوں کو چھوتی ہوئی اس ٹیم کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں مزید اضافہ کریں گے اور اس ٹیم کو عظیم تر بلندیوں کی جانب لے جائیں گے۔

انتخاب عالم نے یہ بھی تصدیق کی کہ جولین فاؤنٹین فیلڈنگ کوچ کی حیثیت سے پاکستان آئیں گے، جو اس وقت بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے سلسلے میں ڈھاکہ میں ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ ”فاؤنٹین اس سے قبل بھی پی سی بی کے لیے کام کر چکے ہیں اور وہ ڈھاکہ گلیڈی ایٹرز کے لیے ذمہ داریاں نبھا کر بنگلہ دیش سے براہ راست پاکستان آئیں گے۔ ہماری فیلڈنگ مستقل ہمیں مسائل سے دوچار کر رہی ہیں اور میں پرامید ہوں کہ فاؤنٹین کی صورت میں ہمیں اس مسئلے کو حل کرنے والا ایک فرد ملے گا۔“

گو کہ انتخاب عالم نے دونوں کوچز کے عہدوں کی میعاد کی تصدیق نہیں کی لیکن پاک پیشن کا کہنا ہے کہ واٹمور نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے 2 سالہ معاہدہ کرنے اور ٹیم سلیکشن کے معاملات میں اختیار دینے کی درخواست کی ہے۔