”بڑ بولا“ حفیظ بورڈ عہدیداران کے لیے تشویش کا باعث
پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی کرکٹ ٹیم کے نئے ٹی ٹوئنٹی کپتان محمد حفیظ کی قائدانہ صلاحیتوں کو پختہ کرنے اور انہیں چند مفید مشورے دینے کے لیے بنانے کے لیے چند نشستیں منعقد کی ہیں۔
کرکٹ بورڈ کے ایک ذریعے نے ’کرک نامہ‘ کو بتایا ہے کہ بورڈ کو یہ علم ہے کہ محمد حفیظ اپنے ساتھی کھلاڑیوں میں اس احترام کی نظر سے نہیں دیکھے جاتے جو چند دیگر سینئر کھلاڑیوں کو حاصل ہے اس لیے حکام ان کو قیادت دیے جانے کے بعد سے تشویش کا شکار ہیں کہ عین ممکن ہیں کہ انہیں ٹیم کے دیگر اراکین کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ کرکٹ بورڈ کے پاس نئے کپتان کے تقرر کے لیے زیادہ کھلاڑی میسر نہیں تھے اور یہی وجہ ہے کہ چند بورڈ عہدیداران کی ہمدردیاں ہونے کے باعث حفیظ پر نظر کرم کی گئی۔ حکام کو معلوم ہے کہ حفیظ اپنی زیادہ بولنے کی عادت کی وجہ سے ٹیم اراکین میں مقبول نہیں ہےاور اسی وجہ سے انہیں آنے والے دنوں میں اپنے ساتھی کھلاڑیوں کی جانب سے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور اگر ایسا ہوا تو ڈریسنگ روم میں ایک نیا تنازع جنم لے لے گا۔
ایک اور باوثوق ذریعے کا کہنا ہے کہ حفیظ ہمیشہ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ وہ دیگر کھلاڑیوں سے زیادہ ہوشیار اور عقلمند ہے اور ان کی رائے ہمیشہ مقدم ہوتی ہے اور ان کی اسی عادت کی وجہ سے انہیں مذاقاً ٹیم میں ”پروفیسر“ کا لقب دیا گیا، جو ان کی کھلاڑیوں میں عدم مقبولیت کو ظاہر کرتا ہے۔ دیگر کھلاڑیوں کا ”استاد“ بننے کی اسی کوشش کی وجہ سے بورڈ حکام نے حفیظ کے لیے چند مشاورتی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چند حکام نے بھی حفیظ سے ملاقاتیں کی ہیں اور انہیں سمجھانے کی کوشش کی ہےکہ وہ اپنی عادات کو بدلیں کیونکہ اگر انہوں نےایسا نہیں کیا کہ وہ جلد ہی قیادت سے محروم ہو جائیں گے جو فی الوقت بورڈ نہیں چاہتا۔
پاکستان محمد حفیظ کی قیادت میں یکم جون کو پہلے ٹی ٹوئنٹی سے دورۂ سری لنکا کا باقاعدہ آغاز کرے گا۔ تاہم پاکستان کے ایک روزہ اور ٹیسٹ دستے کی قیادت بدستور مصباح الحق کے پاس ہے۔