مرکزی معاہدوں کا اعلان، آفریدی کی واپسی، رزاق باہر

1 1,109

پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کے لیے مرکزی معاہدوں (سینٹرل کانٹریکس) کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق 21 کھلاڑیوں کو سرفہرست تینوں زمروں میں جگہ دی گئی ہے جبکہ اتنے ہی کھلاڑیوں کو وظیفے پر رکھا گیا ہے۔

وہاب ریاض، جن کے مستقبل پر سیاہ بادل منڈلا رہے ہیں، حیران کن طور پر زمرہ 'ج' میں موجود ہیں
وہاب ریاض، جن کے مستقبل پر سیاہ بادل منڈلا رہے ہیں، حیران کن طور پر زمرہ 'ج' میں موجود ہیں

شاہد آفریدی، جو گزشتہ سال پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اعجاز بٹ کے ساتھ تنازع کے باعث سخت مسائل سے دوچار ہوئے تھے اور اپنے مرکزی معاہدے سے بھی محروم ہو گئے تھے، اس سال زمرہ اول میں دوبارہ جگہ پا چکے ہیں جبکہ عمر اکمل اب ترقی پا کر دوسرے سے پہلے زمرے میں آ گئے ہیں۔

ٹیسٹ و ایک روزہ کپتان مصباح الحق اور ٹی ٹوئنٹی کپتان محمد حفیظ سمیت تمام سینئر اراکین یونس خان، عمر گل اور سعید اجمل سمیت عبد الرحمن بھی زمرہ 'الف' میں موجود ہیں جبکہ گزشتہ سال کسی معاہدے سے نہ نوازے گئے شعیب ملک اس مرتبہ زمرہ 'ب' میں موجود ہیں جبکہ اسی زمرے میں گزشتہ سال مقام پانے والے عبد الرزاق کسی بھی درجے میں موجود نہیں ہیں۔ جبکہ نوجوان بلے باز احمد شہزاد بھی کسی نظر کرم کا انتظار ہی کرتے رہ گئے البتہ وظیفہ خواروں میں ضرور شامل ہیں۔ حیران کن امر یہ ہے کہ دورۂ سری لنکا کے لیے تیز گیند باز راحت علی کا انتخاب عمل میں لایاگیا ہے لیکن وہ وظیفہ خواروں تک میں شامل نہیں۔

بہرحال، گزشتہ کچھ عرصے میں مستقل کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اعزاز چیمہ پہلی بار مرکزی معاہدے کے حامل کھلاڑی بنے ہیں۔ وہ گزشتہ سال وظیفہ خواروں میں موجود تھے لیکن زمرہ 'ب' میں آ گئے ہیں۔

دورۂ سری لنکا کے لیے ٹیم میں منتخب کیے گئے محمد سمیع تو کسی بھی زمرے میں معاہدہ پانے کے قابل نہ ٹھیرے جبکہ وہاب ریاض جن کا کرکٹ مستقبل ڈانواں ڈول دکھائی دیتا ہے تو زمرہ سوئم میں معاہدے سے نوازا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے چند روز قبل ہی مرکزی معاہدے کے تحت تنخواہوں میں 25 فیصد اور میچ فیس میں 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق زمرہ 'الف' کے کھلاڑیوں کو ٹیسٹ میچ میں 3 لاکھ 85 ہزار روپے، ایک روزہ میں 3 لاکھ 63 ہزار اور ٹی ٹوئنٹی میں 2 لاکھ 75 ہزار روپے فیس کی مد میں دیے جائیں گے۔ زمرہ 'ب' کے کھلاڑیوں کو بالترتیب ٹیسٹ میں 3 لاکھ 30 ہزار، ایک روزہ میں 2 لاکھ 75 ہزار اور ٹی ٹوئنٹی میں 2 لاکھ 20 ہزار روپے اور زمرہ 'ج' میں ٹیسٹ میں 2 لاکھ 75 ہزار، ایک روزہ میں 2 لاکھ 20 ہزار اور ٹی ٹوئنٹی میں ایک لاکھ 65 ہزار روپے میچ فیس دی جائے گی۔

زمرہ الف:
سعید اجمل، شاہد آفریدی، عبد الرحمن، عمر اکمل، عمر گل، محمد حفیظ، مصباح الحق اور یونس خان۔

زمرہ ب:
اسد شفیق، اظہرعلی، اعزاز چیمہ، توفیق عمر، جنید خان اور شعیب ملک۔

زمرہ ج:
حماد اعظم، سرفراز احمد، عدنان اکمل، عمران فرحت، فیصل اقبال، ناصر جمشید اور وہاب ریاض۔

وظیفہ خوار:
احمد شہزاد، انور علی، اویس ضیاء، آفاق رحیم، بابر اعظم، بسم اللہ خان، بلاول بھٹی، حارث سہیل، رضا حسن، سمیع اسلم، سہیل تنویر، شاہزیب حسن، شرجیل خان، شکیل انصر، ضیاء الحق، عثمان صلاح الدین، عثمان قادر، عمران خان، محمد ایوب اور محمد خلیل۔