صحرائی گرمی اور نصف شب تک کھیل؛ آسٹریلیا تاحال پریشان

0 1,009

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے اگلے ماہ متحدہ عرب امارات میں محدود اوورز کے مقابلے شام کے اوقات میں کھیلنے کا فیصلہ تو کر لیا گیا ہے لیکن آسٹریلین کرکٹرز ایسوسی ایشن (اے سی اے) اب بھی اس فیصلے سے خوش نہیں دکھائی دیتی، جس کا کہنا ہے کہ اگست و ستمبر کے مہینے میں امارات کی گرمی اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ شام کو بھی حالات کھلاڑیوں کے لیے سازگار نہیں ہو سکتے جبکہ رات گئے تک کھیلنا بھی ان کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں آج تک جون، جولائی، اگست یا ستمبر میں بین الاقوامی کرکٹ نہیں کھیلی گئی (تصویر: Reuters)
متحدہ عرب امارات میں آج تک جون، جولائی، اگست یا ستمبر میں بین الاقوامی کرکٹ نہیں کھیلی گئی (تصویر: Reuters)

پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ روز شیڈول کی باضابطہ طور پر تصدیق کی جس کے مطابق شارجہ اور ابوظہبی میں کھیلے جانے والے تین ایک روزہ مقابلے شام چھ بجے شروع ہوں گے اور ان کا اختتام رات کو پونے دو بجے ہوگا لیکن ےا سی اے کے چیف ایگزیکٹو پال مارش نے تحفظات کا ایک پلندہ کھول دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ کرکٹ آسٹریلیا کے جواب کے منتظر ہیں کہ وہ کیا وہ انتظامات سے مطمئن ہے۔ ادارہ خود بھی جائزہ لے گا کہ کیا سیریز کھلاڑیوں کی صحت کے لیے بہتر ہوگی۔ تین ایک روزہ اور تین ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کے انعقاد کے لیے میزبان حاصل کرنے کی کوششیں پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے درد سر بن چکی ہیں۔ جو سری لنکا کے اچانک انکار کے باعث بہت بڑی مصیبت سے دوچار ہو چکا ہے۔

پاک-آسٹریلیا سیریز دراصل بحر ہند کے جزیرے پر طے شدہ تھی لیکن سری لنکا پریمیئر لیگ کے معاملات اچانک طے ہو جانے کے باعث سری لنکا کرکٹ نے پاکستان سے معذرت کر لی کہ وہ لیگ کے شیڈول سے متصادم ہونے کے باعث پاک-آسٹریلیا سیریز کی میزبانی نہیں کر سکتا اور یوں پاکستان کو نئے میزبان کی تلاش میں دربدر بھٹکنے پر مجبور کر دیا۔

موسم کی اسی شدت کے پیش نظر بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے طویل غور و خوض کے بعد پاکستان کو ایک روزہ مرحلہ خارج کر کے صرف ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے کی اجازت دی اور تقریباً طے پا چکا تھا کہ پاکستان اور آسٹریلیا 6 ٹی ٹوئنٹی مقابلے کھیلیں گے لیکن پاکستان نے نشریات کار (براڈکاسٹر) کی جانب سے ایک روزہ مقابلوں کے اخراج پر اعتراض کا معاملہ آسٹریلیا کے سامنے اٹھایا اور اس کی رضامندی کے بعد تین، تین ایک روزہ و ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کے شیڈول کو حتمی شکل دی گئی۔

بہرحال، مارش کا کہنا ہے کہ ہم نے اس معاملے پر متعدد بار کرکٹ آسٹریلیا سے رابطہ کیا ہے اور ہم عرب امارات میں گرمی کی شدت کے باعث پریشان ہیں۔ اس کے علاوہ کھیلنے کے اوقات بھی موزوں نہیں۔ ذرا کھیل کے ختم ہونے کے طے شدہ اوقات دیکھئے ۔ کیا کھلاڑی اپنی سونے کی عادات کو اس سے ہم آہنگ کر پائیں گے؟

گفتگو کرتے ہوئے مارش نے کئی حقیقتوں کو بھی نظر انداز کیا اور یہ تک کہہ گئے کہ ”یہ دورہ صرف کمرشل اہمیت رکھتا ہے، اس کے ہر گز کرکٹ مقاصد نہیں“ حالانکہ ان کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل دو ورلڈ کلاس ٹیموں کو پریکٹس کا جتنا اچھا موقع اس سیریز میں مل رہا ہے وہ تو دنیا کی کسی اور ٹیم کو میسر نہیں ہوگا۔ اگر نشریات کار والا مسئلہ نہ آتا تو یہ سیریز 6 ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کے ساتھ دونوں ٹیموں کے لیے ایک ”غیبی مدد“ بن جاتی۔

تاہم انہوں نے وضاحت کی کہ میں اس دورے کو منسوخ نہیں کروانا چاہتا اور نہ ہی میرے الفاظ سے یہ مطلب نکالا جائے کہ ہم دورے کے مخالف ہیں لیکن ہمارا کام کھیل کی کنڈیشنز کا مکمل جائزہ لینا ہے اور کھلاڑیوں کو اس کی رپورٹ کرنا ہے۔

دوسری جانب کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گو کہ یہ سیریز معمول سے کچھ ہٹ کر طے شدہ اوقات میں منعقد ہوگی لیکن ہمارے لیے اہم یہ ہے کہ سیریز کے انعقاد میں پاکستان کی مدد کی جائے گو کہ ہمیں بھی متحدہ عرب امارات میں موسم گرما میں ایک روزہ مقابلے کھیلنے پر تحفظات ہیں۔ پاکستان نے یہ سیریز سری لنکا میں طے کی تھی اور بدقسمتی سے وہ دستبردار ہو گیا، ملائیشیا پر بھی نظر دوڑائی گئی لیکن اس کے معاملات بھی طے نہ ہو پائے۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ایک روزہ مقابلوں کا آغاز 28 اگست سے ہوگا اور یہ 3 ستمبر تک جاری رہیں گے اور پاکستان کے وقت کے مطابق رات پونے تین بجے اختتام کو پہنچیں گے۔ جبکہ ٹی ٹوئنٹی مقابلے 5 سے 10 ستمبر کے درمیان ابوظہبی میں ہوں گے اور مقامی وقت کے مطابق رات 8 بجے شروع ہوں گے۔

پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا 2012ء طے شدہ حتمی شیڈول

تاریخ بمقام بوقت٭
28 اگست پہلا ایک روزہ بمقابلہ ابوظہبی 7 بجے شام
31 اگست دوسرا ایک روزہ بمقابلہ شارجہ 7 بجے شام
یکم ستمبر تیسرا ایک روزہ بمقابلہ شارجہ 7 بجے شام
5 ستمبر پہلا ٹی ٹوئنٹی بمقابلہ دبئی 8 بجے شب
7 ستمبر دوسرا ٹی ٹوئنٹی بمقابلہ دبئی 8 بجے شب
10 ستمبر تیسرا ٹی ٹوئنٹی بمقابلہ دبئی 8 بجے شب

٭تمام اوقات پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق ہیں۔