[آج کا دن] پہلا ٹیسٹ، 16 وکٹیں

19 سالہ نوجوان اپنے پہلے ٹیسٹ کے لیے میدان میں اترے تو اس سے کس شاندار کارکردگی کی توقع کی جا سکتی ہے؟ کم از کم ویسی تو نہیں جیسی کہ آج سے ٹھیک 25 سال قبل 1988ء میں نریندر ہروانی نے ویسٹ انڈیز کے خلاف مدراس ٹیسٹ میں دکھائی تھی یعنی 'کالی آندھی' کی 16 وکٹیں! نریندر نے میچ کی دونوں اننگز میں 8،8 وکٹیں حاصل کیں اور 1972ء میں آسٹریلیا کے باب میسی کا قائم کردہ ڈیبیو پر بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ توڑ ڈالا۔ میچ میں نریندر ہروانی 136 رنز دے کر 16 ویں حاصل کیں۔ نتیجہ؟ بھارت عظیم ویسٹ انڈیز کے خلاف 255 رنز کی شاندار جیت حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔
نریندر نے پہلی اننگز میں 61 رنز دے کر 8 وکٹیں حاصل جبکہ دوسری اننگز میں 75 رنز کے عوض انہیں دوبارہ اتنی ہی وکٹیں ملیں۔ لیکن بدقسمتی سے اولین ٹیسٹ میں کارہائے نمایاں انجام دینے والے دیگر باؤلرز کی طرح اُن کا کیریئر بھی طویل ثابت نہ ہو سکا۔ وہ اس ٹیسٹ کے بعد کل 17مقابلوں میں ہی بھارت کی نمائندگی کر پائے اور صرف 66 وکٹیں حاصل کیں یعنی ابتدائی ٹیسٹ میں 16 اور اگلے 16 مقابلوں میں 50 وکٹیں۔
آپ فہرست پر نظر دوڑا لیں، آپ کو جابجا نظر آئے گا کہ اولین ٹیسٹ مقابلے میں ریکارڈ توڑ کارکردگی دکھانے والے بیشتر کھلاڑی زیادہ عرصہ نہ چل پائے، خصوصاً ہم پاکستان کے محمد زاہد کا ذکر کرنا چاہیں گے جنہیں کئی ماہرین نے اپنے وقت کا تیز ترین باؤلر قرار دیا لیکن ان کا کیریئر انجری کے باعث محض 5 ٹیسٹ اور 11 ایک روزہ مقابلوں تک ہی محدود رہا۔
بہرحال، ہم ذکر کر رہے تھے نریندر ہروانی کی تاریخی کارکردگی کا، جس میں انہوں نے خود تو ریکارڈ قائم کیا ہی لیکن ساتھ ساتھ وکٹوں کے پیچھے موجود کیپر کرن مورے کو بھی ایک شاندار ریکارڈ قائم کرنے کا موقع دیا یعنی ایک میچ اور اننگز دونوں میں سب سے زیادہ بلے بازوں کو اسٹمپ کرنے کا ریکارڈ۔ کرن مورے نے ویسٹ انڈیز کی دوسری اننگز کے دوران ویسٹ انڈیز کے پانچ کھلاڑیوں کو اسٹمپ کیا، جو ایک عالمی ریکارڈ ہے جبکہ پہلی اننگز کا ایک اسٹمپ ملا کر کل تعداد 6 بنتی ہے۔ یہ بھی ایک ریکارڈ ہے جوآج تک کرن مورے کے نام ہے۔
ٹیسٹ کیریئر کے پہلے ہی مقابلے میں 10 یا زائد وکٹیں حاصل کرنے والے گیند باز
نام | ملک | تاریخ | بمقابلہ | بمقام | دیے گئے رنز | حاصل کردہ وکٹیں |
---|---|---|---|---|---|---|
نریندر ہروانی | ![]() |
جنوری 1988ء | ویسٹ انڈیز | مدراس (موجودہ چنئی) | 136 | 16 |
باب میسی | ![]() |
جون 1972ء | انگلستان | لارڈز، لندن | 137 | 16 |
فریڈ مارٹن | ![]() |
اگست 1890ء | آسٹریلیا | اوول، لندن | 102 | 12 |
جیسن کریزا | ![]() |
نومبر 2008ء | بھارت | ناگ پور | 358 | 12 |
کلیری گریمٹ | ![]() |
فروری-مارچ 1925ء | انگلستان | سڈنی | 82 | 11 |
چارلس میریٹ | ![]() |
اگست 1933ء | ویسٹ انڈیز | اوول، لندن | 96 | 11 |
الفریڈ ہال | ![]() |
جنوری 1923ء | انگلستان | کیپ ٹاؤن | 112 | 11 |
محمد زاہد | ![]() |
نومبر-دسمبر 1996ء | نیوزی لینڈ | راولپنڈی | 130 | 11 |
ایلک بیڈسر | ![]() |
جون 1946ء | بھارت | لارڈز، لندن | 145 | 11 |
سڈنی برک | ![]() |
جنوری 1962ء | نیوزی لینڈ | کیپ ٹاؤن | 196 | 11 |
الفریڈ ویلنٹائن | ![]() |
جون 1950ء | ویسٹ انڈیز | مانچسٹر | 204 | 11 |
جان لیور | ![]() |
دسمبر 1976ء | بھارت | دہلی | 70 | 10 |
ہائنز جانسن | ![]() |
مارچ-اپریل 1948ء | انگلستان | کنگسٹن، جمیکا | 96 | 10 |
ٹام رچرڈسن | ![]() |
اگست 1893ء | آسٹریلیا | مانچسٹر | 156 | 10 |
کین فارنس | ![]() |
جون 1934ء | آسٹریلیا | ناٹنگھم | 179 | 10 |