ویسٹ انڈیز 70 پر ڈھیر، آسٹریلیا کی بڑی کامیابی

1 1,027

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جیتنے کے بعد ویسٹ انڈیز اپنے پہلی سخت ترین آزمائش سے گزرا ہے اور پہلی منزل پر تو بہت ہی بری طرح لڑکھڑا گیا۔ دورۂ آسٹریلیا پر پہنچتے ہی پہلے ایک روزہ میں آسٹریلیا نے اسے صرف 70 رنز پر ڈھیر کر دیا اور پھر صرف ایک وکٹ کے نقصان پر 10 ویں اوور ہی میں ہدف عبور کر لیا۔

اسٹارک نے صرف 20 رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور مرد میدان قرار پائے (تصویر: Getty Images)
اسٹارک نے صرف 20 رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور مرد میدان قرار پائے (تصویر: Getty Images)

پرتھ میں ویسٹ انڈیز کے بخیے ادھیڑے نوجوان مچل اسٹارک نے، اور دراصل یہ حرکت تھی ویسٹ انڈین کپتان ڈیرن سیمی کی۔ جنہوں نے باؤلرز کے لیے واضح طور پر سازگار نظر آنے والی وکٹ پر ٹاس جیت کر بلے بازی کا فیصلہ کیا اور ٹیم کو آسٹریلین باؤلرز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ سب سے پہلے کلنٹ میک کے نے پانچویں اوور میں کرس گیل کی قیمتی وکٹ حاصل کی اور اس کے بعد اسٹارک قہر بن کر ٹوٹے۔ انہوں نے صرف ایک رن دے کر کیرن پاول، رامنریش سروان، ڈیوین براوو اور کیرون پولارڈ کی وکٹیں سمیٹ لیں اور ویسٹ انڈیز کی آدھی ٹیم 19 رنز پر پویلین میں بیٹھی تھی۔

آنے والے بلے باز بھی کسی کام کے نہ ٹھہرے اور محض 24 ویں اوور میں پوری ٹیم 70 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ صرف تین کھلاڑی ڈیرن سیمی، کیرن پاول اور ڈیرن براوو دہرے ہندسے میں پہنچ پائے جبکہ سب سے زیادہ رنز "فاضل بھائی" نے بنائے 🙂 یعنی 17 ایکسٹراز تھے۔

اسٹارک نے 20 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ میک کو 10 رنز کے بدلے 3 اور جیمز فاکنر کو 14 رنز کے عوض 2 وکٹیں ملیں۔

یوں آسٹریلیا نے ابھی سری لنکا کے خلاف حالیہ سیریز میں 74 رنز پر آؤٹ ہونے کی ذلت کو کسی حد تک دھو ڈالا ہے۔

جواب میں آسٹریلیا کو کس مزاحمت کا سامنا ہو سکتا تھا؟ کپتان مائیکل کلارک نے بھی گلین میکس ویل کو اوپنر بھیجا جنہوں نے محض 35 گیندوں پر 51 رنز بنا کر ویسٹ انڈیز کے رہے سہے حوصلے بھی ختم کر دیے اور دسویں اوور کی دوسری گیند میچ کا اختتام کر گئی۔ آسٹریلیا کی گرنے والی واحد وکٹ آرون فنچ کی تھی جو 10 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

مچل اسٹارک کو شاندار گیند بازی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

دونوں ٹیمیں اب اسی میدان پر 3 فروری کو دوبارہ مدمقابل ہوں گی۔ یہ پانچ ون ڈے مقابلوں کا دوسرا معرکہ ہوگا۔