انگلستان بارش اور نیوزی لینڈ کو شکست دیتا ہوا سیمی فائنل میں
انگلستان اپنی شاندار آل راؤنڈ کارکردگی کی بدولت تمام خطرات اور خدشات سے جان چھڑاتا ہوا سیمی فائنل میں پہنچ گیا اور ساتھ ساتھ گروپ 'اے' میں سرفہرست رہنے والے نیوزی لینڈ کا معاملہ لٹکا گیا، جسے ٹورنامنٹ میں اپنی بقاء کے لیے اب آسٹریلیا-سری لنکا معرکے کا انتظار کرنا ہوگا۔
نیوزی لینڈ کے خلاف اہم ترین مقابلے سے قبل انگلستان کو کئی خطرات کا سامنا تھا، ایک سری لنکا کے ہاتھوں مایوس کن شکست کے بعد ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کا خطرہ تودوسری جانب سابق انگلش کپتان باب ولس کی جانب سے لگائے گئےاس الزام کا دباؤ کہ انگلش ٹیم نے گزشتہ میچ میں بال ٹمپرنگ کی تھی۔ ان دونوں سے زیادہ بڑا خطرہ آج کارڈف کے آسمانوں پر منڈلا رہا تھا، گہرےسیاہ بادل۔ اگر یہ تمام دن موجود رہتے اور میچ میں ممکن نہ ہوپاتا تو انگلستان کے لیے یہ ٹورنامنٹ یہیں ختم ہو جاتا۔
بارش اور اس کے بعد میدان کی حالت کے باعث ٹاس کے بعد پانچ گھنٹے تک کھیل ممکن ہی نہ ہو سکا۔ اللہ اللہ کر کے 24 اوورز فی اننگز کا کھیل شروع ہوا تو اس کے بلے بازوں نے جان بچانے کی آخری کوشش سمجھتے ہوئے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا، جس طرح دیوار سے لگی بلّی بھی پنجہ ضرور مارتی ہے، ویسے ہی۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے پہلے کھیلنے کی دعوت ملنے کے بعد یہ ایلسٹر کک کی دھواں دار بلے بازی تھی، جس نے تین بار ناتھن میک کولم کے ہاتھوں زندگی ملنے کے بعد ایک اچھے اسکور کی راہ ہموار کی۔ ناتھن، جو عام طور پر بہت عمدہ فیلڈنگ کرتے ہیں، آج وہ بدقسمت کھلاڑی رہے جنہیں حریف کپتان کے بلّے سے نکلنے والے تین کیچ پکڑنے کا موقع ملا اور وہ تینوں بار ناکام رہے۔ 14 اور 37 کےانفرادی اسکور پر انہیں مڈ وکٹ پر اور 45 پر بیک وارڈ پوائنٹ پر آسان کیچ پکڑنے کے مواقع ملے لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکے۔ بعد ازاں کک کی اننگز کا خاتمہ بھی انہوں نے ہی اپنی باؤلنگ پر کیا لیکن پانی سر سے گزر چکا تھا۔ نیوزی لینڈ نے انگلستان کی آخری سات وکٹیں محض 28 رنز کے اضافے سے حاصل کر کے میچ میں واپسی کی کوشش کی۔ بلے بازوں کی اس آوت جاوت کے دوران سب سے پہلے مورگن 15 رنز بنانے کے بعد ڈینیل ویٹوری کا شکار بنے تو کچھ ہی دیر بعد جوس بٹلر 14 رنز بنا کر کائل ملز کی دوسری وکٹ بن گئے۔ پھر روی بوپارا اور ٹم بریسنن ایک ہی اوور میں جبکہ آخری اوور میں اسٹورٹ براڈ اور جیمز ٹریڈویل نے اپنی وکٹیں تھمائیں۔ یوں نیوزی لینڈ نے عمدہ واپسی کی لیکن ابتدائی چار وکٹیں حاصل کرنے میں انہوں نے بہت دیر لگا دی اور بعد میں یہی فرق فیصلہ کن ثابت ہوا۔ کک کے 47 گیندوں پر 64 رنز علاوہ جو روٹ نے 40 گیندوں پر 38 رنز بنائے ۔
کائل ملز نے سب سے زیادہ 4 اور مچل میک کلیناہن نے 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک، ایک وکٹ ڈینیل ویٹوری اور ناتھن میک کولم کو بھی ملی۔
جواب میں نیوزی لینڈ جمی اینڈرسن کے وار نہ سہہ سکا۔ محض چوتھے اوورز میں دونوں اوپنر یعنی لیوک رونکی اور مارٹن گپٹل جمی کے ہاتھوں قصہ پارینہ بن گئے اور چودہویں اوورتک پہنچتے پہنچتے نیوزی لینڈ کی آدھی ٹیم 62 رنز پر میدان سے واپس آ چکی تھی۔
اس موقع پر کین ولیم سن نے بہت شاندار اننگز کھیلی اور اپنا پہلا ون ڈے کھیلنے والے کوری اینڈرسن نے ان کا بہترین ساتھ دیا۔ دونوں نے چھٹی وکٹ پر73 رنز کی زبردست شراکت داری قائم کر کے انگلستان کے رونگٹے کھڑے کر دیے تھے یہاں تک کہ جمی اینڈرسن نے اسٹورٹ براڈ کی گیند پر ولیم سن کا کیچ تھام کو نیوزی لینڈ کی امیدوں کا خاتمہ کر دیا۔ 54 گیندوں پر 8 چوکوں اور 1 چھکے سے مزین یہ خوبصورت اننگز بلاشبہ فتح کی حقدار تھی لیکن کسی بلے باز کا ساتھ میسر نہ آنے کے باعث رائیگاں گئیں۔ ولیم سن کے آؤٹ ہونے کا معاملہ بھی تنازع اختیار کر گیا کیونکہ فیلڈر امپائر نے تیسرے امپائر سے رابطہ کیا کہ وہ چیک کرے کہ کہیں اسٹورٹ براڈ کا پیر پاپنگ کریز سے باہر تو نہیں پڑا تھا، سخت غور و خوض کے بعد یہ نتیجہ نکالا گیا کہ چند سینٹی میٹر کی وجہ سے یہ گیند نو بال نہیں ہے اور یوں ولیم سن کو بادل نخواستہ پویلین لوٹنا پڑا۔ لیکن یہ بہت قریبی معاملہ تھا اور یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ امپائر اسٹیو ڈیوس نے شک کا فائدہ باؤلنگ ٹیم کو دے دیا۔
اب اگلی 16 گیندوں پر 35 رنز بنانا بقیہ بلے بازوں کے بس کی بات نہ تھی اور بالآخر اننگز مقررہ 24 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز کے ساتھ تمام ہوئی۔ کوری اینڈرسن 24 گیندوں پر 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ 10 رنز کی شکست نیوزی لینڈ کے نصیب میں لکھ دی گئی اور انگلستان کے لیے سیمی فائنل کی نشست۔
اس میچ میں شکست کے باوجود نیوزی لینڈ سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر نہیں ہوا ہے۔ٹورنامنٹ کا آخری گروپ میچ کل آسٹریلیا اور سری لنکا کے درمیان اوول میں کھیلا جانا ہے اور نیوزی لینڈ اسی صورت میں سیمی فائنل میں پہنچ سکتا ہے کہ آسٹریلیا سری لنکاکو شکست دے، اور وہ بھی معمولی مارجن سے تاکہ اس کا رن ریٹ آسٹریلیا سے بہتر رہے۔ جبکہ خود سری لنکا کے لیے چیمپئن بننے کی دوڑ میں شامل رہنے کی خاطر جیتنا ضروری ہے۔ اگر وہ اچھے مارجن سے آسٹریلیا کو ہراتا ہے تو وہ گروپ 'اے' میں سرفہرست پوزیشن بھی حاصل کر سکتا ہے یعنی کہ اس کا مقابلہ سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ سے ہوگا۔ لیکن اگر وہ آسٹریلیا کو محض شکست ہی دے دیتا ہے تو بھی وہ سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا لیکن مقابلہ ٹورنامنٹ میں اب تک ناقابل شکست رہنے والی ٹیم بھارت سے ہوگا۔ یہ اہم معرکہ بارش کی نذر ہونے کی صورت میں بھی نیوزی لینڈ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات زیادہ ہیں کیونکہ ان کا رن ریٹ سری لنکا سے کہیں بہتر ہے۔
ایلسٹر کک کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا اور بلاشبہ وہ میدان میں موجود افراد میں سب سے زیادہ خوش بھی ہوں گے اور اس سے بھی بڑھ کر ناتھن میک کولم کے شکر گزار ۔
انگلستان بمقابلہ نیوزی لینڈ
چیمپئنز ٹرافی 2013ء، 11 واں مقابلہ
16 جون 2013ء
بمقام: صوفیہ گارڈنز، کارڈف
نتیجہ: انگلستان 10 رنز سے کامیاب
میچ کے بہترین کھلاڑی: ایلسٹر کک
رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | ||
---|---|---|---|---|---|
ایلسٹر کک | ک و ب ناتھن میک کولم | 64 | 47 | 4 | 2 |
این بیل | ک برینڈن میک کولم ب میک کلیناہن | 10 | 8 | 1 | 0 |
جوناتھن ٹراٹ | ک ناتھن میک کولم ب ملز | 8 | 6 | 1 | 0 |
جو روٹ | ک رونکی ب میک کلیناہن | 38 | 40 | 2 | 1 |
ایون مورگن | ایل بی ڈبلیو ب ویٹوری | 15 | 15 | 0 | 1 |
جوس بٹلر | ک ناتھن میک کولم ب ملز | 14 | 9 | 2 | 0 |
روی بوپارا | ک ولیم سن ب میک کلیناہن | 9 | 11 | 1 | 0 |
ٹم بریسنن | رن آؤٹ | 4 | 3 | 0 | 0 |
اسٹورٹ براڈ | ک ناتھن میک کولم ب ملز | 0 | 2 | 0 | 0 |
جیمز ٹریڈویل | ک میک کلیناہن ب ملز | 0 | 1 | 0 | 0 |
جیمز اینڈرسن | ناٹ آؤٹ | 0 | 0 | 0 | 0 |
فاضل رنز | ل ب 2، و 4، ن ب 1 | 7 | |||
مجموعہ | 23.3 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر | 169 |
نیوزی لینڈ (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
مچل میک کلیناہن | 5 | 0 | 36 | 3 |
کائل ملز | 4.3 | 0 | 30 | 4 |
کوری اینڈرسن | 1 | 0 | 4 | 0 |
ڈینیل ویٹوری | 5 | 0 | 27 | 1 |
جیمز فرینکلن | 2 | 0 | 20 | 0 |
ناتھن میک کولم | 4 | 0 | 30 | 1 |
کین ولیم سن | 2 | 0 | 20 | 0 |
ہدف: 170 رنز (24 اوورز میں) | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
---|---|---|---|---|---|
مارٹن گپٹل | ب اینڈرسن | 9 | 12 | 1 | 0 |
لیوک رونکی | ک ٹراٹ ب اینڈرسن | 2 | 12 | 0 | 0 |
کین ولیم سن | ک اینڈرسن ب براڈ | 67 | 54 | 8 | 1 |
روز ٹیلر | ایل بی ڈبلیو ب بریسنن | 3 | 6 | 0 | 0 |
برینڈن میک کولم | ک روٹ ب بوپارا | 8 | 17 | 0 | 0 |
جیمز فرینکلن | ک مورگن ب بوپارا | 6 | 6 | 1 | 0 |
کوری اینڈرسن | ک اینڈرسن ب بریسنن | 30 | 24 | 2 | 1 |
ناتھن میک کولم | ک بٹلر ب اینڈرسن | 13 | 11 | 1 | 1 |
کائل ملز | ناٹ آؤٹ | 5 | 2 | 1 | 0 |
فاضل رنز | ل ب 8، و 8 | 16 | |||
مجموعہ | 24 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر | 159 |
انگلستان (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
اسٹورٹ براڈ | 5 | 0 | 25 | 1 |
جیمز اینڈرسن | 5 | 0 | 32 | 3 |
ٹم بریسنن | 5 | 0 | 41 | 2 |
روی بوپارا | 5 | 0 | 26 | 2 |
جیمز ٹریڈویل | 4 | 0 | 27 | 0 |