کیا پاکستان دبئی میں تاریخ دہرا پائے گا؟

2 1,041

پاکستان جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں محض 99 رنز پر ڈھیر ہوگیا۔ یعنی بالکل وہی اسکور جو آج سے ڈیڑھ سال قبل اسی میدان پر کھیلے گئے آخری ٹیسٹ مقابلے میں اس نے بنایا تھا لیکن وہاں اس نے انگلستان کے خلاف تاریخی فتح سمیٹ کر سیریز میں تین-صفر سے کامیابی حاصل کی اور اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پاکستان ایک مرتبہ پھر ویسی ہی کارکردگی دہرا کر ناقابل یقین انداز میں سیریز جیت پائے گا؟

پاکستان کے اسپن گیندبازوں کے سامنے انگلش بیٹنگ لائن اپ ریت کی دیوار ثابت ہوئی (تصویر: AFP)
پاکستان کے اسپن گیندبازوں کے سامنے انگلش بیٹنگ لائن اپ ریت کی دیوار ثابت ہوئی (تصویر: AFP)

لیکن دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ٹاس جیتنے کے بعد پاکستان کا آغاز بہت ہی مایوس کن رہا۔ پہلے ہی اوور میں گزشتہ ٹیسٹ کے ہیرو خرم منظور کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستان کے بلے باز ایک سازگار وکٹ پر ڈھیر ہوتے چلے گئے۔ بیشتر کھلاڑی شاٹس کے ناقص انتخاب کا شکار ہوئے۔ 52 رنز تک پاکستان کے محض 2 کھلاڑی ہی آؤٹ ہوئے تھے لیکن عمران طاہر کی آمد نے مقابلے کا نقشہ ہی بدل دیا۔ انہوں نے سب سے پہلے شان مسعود کو کلین بولڈ کیا اور اس کے بعد مصباح الحق اور اسد شفیق کی قیمتی وکٹیں بھی ہتھیائیں۔ آخری وکٹ پر ذوالفقار بابر اور جنید خان کے درمیان 23 رنز کی شراکت داری نے پاکستان کے اسکور کو 99 تک پہنچایا۔ پاکستانی نژاد عمران طاہر اپنے آبائی وطن کے خلاف کھیلتے ہوئے کیریئر کی بہترین باؤلنگ کی اور صرف 32 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔

فروری 2012ء کے اوائل میں جب دبئی کے اسی میدان پر آخری ٹیسٹ مقابلہ کھیلا گیا تو اس وقت پاکستان کو انگلستان کے خلاف دو-صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل تھی۔ پاکستان نے وہاں بھی ٹاس جیتا اور پھر صرف 99 رنز پر اس کی پہلی اننگز کا خاتمہ ہوگیا۔ اس کے بعد پہلے بہترین باؤلنگ اور پھر بیٹنگ کے ذریعے پاکستان نے میچ میں شاندار انداز میں واپسی کی۔ پہلے عبد الرحمٰن اور سعید اجمل کی عمدہ گیندبازی کی بدولت انگلستان کو 141 رنز پر آؤٹ کرکے پہلی اننگز میں بڑی برتری حاصل کرنے سے روکا اور اس کے بعد دوسری اننگز میں اظہر علی اور یونس خان کی شاندار سنچریوں کی بدولت 365 رنز کا بڑا مجموعہ اکٹھا کر ڈالا۔ انگلش بیٹنگ لائن اپ 324 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 252 رنز پر پہنچ کر دم توڑ گئی اور یوں پاکستان نے سیریز میں تین-صفر کی تاریخی فتح حاصل کی۔ یہ گزشتہ 100 سے زائد سالوں میں پہلا موقع تھا کہ کوئی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 100 سے کم کے مجموعے پر آؤٹ ہوئی ہو اور اس کے باوجود مقابلہ جیت گئی ہو۔

اب کیا پاکستان اس میدان سے وابستہ اس شاندار یادوں کو دہرا پائے گا؟ شاید ہاں، شاید نہیں!