کرس جارڈن کا دن، انگلستان بالآخر ایک ٹی ٹوئنٹی جیت گیا
انگلستان اس وقت سخت مشکلات سے دوچار ہے، سال کا اہم ترین ٹورنامنٹ شروع ہوا چاہتا ہے اور بجائے یہ کہ ٹیم فتوحات کی راہ پر گامزن ہو، پے در پے شکستیں اس کے حوصلوں کو پست کیے دے رہی ہیں اور کوئی ایسا کھلاڑی نظرنہیں آتاجسے نجات دہندہ سمجھا جائے اور وہ اپنی کارکردگی کے ذریعے ٹیم کے گرتے ہوئےمورال کو اٹھائے۔ یہاں تک کہ خود کپتان اسٹورٹ براڈ اور اہم کھلاڑی جو روٹ بھی زخمی ہو کر باہر پڑے ہیں۔لیکن اس وقت جب ویسٹ انڈیز کے خلاف ابتدائی دونوں ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں شکست کے ساتھ وہ سیریز گنوا بیٹھا کرس جارڈن کی صورت میں اسے امید کی ایک کرن نظر آ رہی ہے۔
ایسا لگتا تھا کہ برج ٹاؤن میں آج 25 سالہ سیاہ فام کھلاڑی ہی کا دن تھا۔ صرف 9 گیندوں تک کریز پر موجود رہے لیکن 4 شاندار چھکوں کے ذریعے 27 رنز جوڑ ڈالے اور اس کے بعد اپنے ابتدائی دو اوورز ہی میں ویسٹ انڈیز کی دو انتہائی قیمتی وکٹیں بھی حاصل کیں اور آخر میں حریف کپتان ڈیوین براوو کا اسکوائر لیگ پر ایک شاندار کیچ لے کر انگلستان کی 5 رنز کی فتح میں مرکزی کردار ادا کیا۔
بارباڈوس کا میدان جو چند روز قبل ویسٹ انڈیز کی دو شاندار فتوحات کا گواہ رہا، نے آج انگلستان کی بھرپور جوابی کارروائی کو ملاحظہ کیا۔ ٹاس جیت کر انگلستان نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور اوپنرز مائیکل لمب اور ایلکس ہیلز کی دھواں دار بلے بازی نے ابتدائی 11 اوورز ہی میں انگلستان کو بالادست مقام پر پہنچا دیا۔ بالخصوص مائیکل لمب نے ویسٹ انڈین باؤلرز سے اگلی پچھلی تمام کسریں نکالنے کی ٹھان رکھی تھی۔ صرف 40 گیندوں پر دو شاندار چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 63 رنز بنا کر گیارہویں اوور میں آشٹ ہوئے۔ ان کے بعد ہیلز بھی زیادہ دیر کریز پر نہ ٹھہر پائے اور 38 رنز کے ساتھ لوٹ آئے لیکن انگلستان کے لیے تشویشناک بات یہ رہی کہ قائم مقام کپتان ایون مورگن سمیت آنے والے بلے بازوں میں سے کوئی بھی اس تسلسل کو برقرار نہ رکھ سکا۔ مورگن، جوس بٹلر اور بین اسٹوکس مسلسل دو اوورز میں سنیل نرائن اور کرشمار سنتوکی کو وکٹیں دے گئے اور کچھ ہی دیر میں معین علی بھی رن آؤٹ ہوگئے تو انگلستان کے قابل ذکر مجموعے تک پہنچنے کا امکان معدوم ہوگیا۔ جب 19 واں اوور مکمل ہوا تو اسکور بورڈ پر صرف 139 رنز تھے۔ کہاں 11 اوورز میں 99 رنز اور کہاں اگلے 8 اوورز میں صرف 40 رنز کا اضافہ۔
اس موقع پر کرس جارڈن نے آخری اوور میں ڈیوین براوو کو چار شاندار چھکے رسید کرکے انگلستان کو 165 رنز تک پہنچادیا۔ براوو کے اس ایک اوور میں 26 رنز بنے۔ ان میں سے سب سے خوبصورت چھکا اننگز کی آخری گیند پر لگایا گیا جب فل لینتھ پر آنے والی گیند کو جارڈر نے لانگ آف باؤنڈری سے باہر پھینک دیا۔
ویسٹ انڈیز پر یہ ضرب اتنی کاری ثابت ہوئی کہ وہ اپنی اننگز کی پہلی گیند پر ڈیوون اسمتھ کی وکٹ گنوا بیٹھا۔ جارڈن کے لیے آج ایسا دن تھا کہ جس چیز کو انہوں نے ہاتھ لگایا وہ سونا بن گئی۔ انہوں نے اپنے پہلے دو اوورز میں جانسن چارلس اور مارلون سیموئلز کی وکٹیں لے کر تہلکہ مچا دیا۔ ویسٹ انڈیز پانچویں اوور میں 28 رنز پر تین کھلاڑیوں سے محروم تھا اور رہی سہی کسر روی بوپارہ کے اس اوور نے پوری کردی جس میں ڈیوین براوو اور آندرے رسل آؤٹ ہوئے۔ براوو، جو کچھ دیر قبل جارڈن کی جارحانہ بلے بازی کا شکار بنے تھے، اس مرتبہ ان کی شاندار فیلڈنگ کا نشانہ بن گئے جنہوں نے ڈیپ مڈ وکٹ سے دوڑتے ہوئے جست لگا کر ایک ہاتھ سے ایک ناقابل یقین کیچ لیا اور حریف کپتان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔ ویسٹ انڈیز نے دنیش رام دین اور ڈیرن سیمی کے ذریعے مقابلے میں واپسی کے لیے کافی زور لگایا لیکن آخری دو اوورز میں 32 رنز اس کے لیے کافی سے زیادہ ثابت ہوئے۔ پھر ان دونوں اوورز میں اس نے رام دین اور لینڈل سیمنز کی قیمتی وکٹیں بھی گنوائيں جنہوں نے 33 اور 69 رنز کی کارآمد باریاں کھیلیں۔ یہاں تک کہ جیڈ ڈرنباخ کی جانب سے پھینکی گئی آخری اوور کی چوتھی گیند پر ڈیرن سیمی نے ایک شاندار چھکا رسید کردیا۔ اب دو گیندوں پر صرف 7 رنز درکار تھے لیکن ایک وائیڈ پھینکنے کے باوجود سیمی ایک مرتبہ گیند کر میدان بدر نہ کرسکے۔
بارباڈوس ہی میں پیدا ہونے والے کرس جارڈن کو آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اب دونوں ٹیمیں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے پرواز پکڑیں گی جو محض دو روز بعد شرو ع ہو رہا ہے اور ویسٹ انڈیز نے وہاں اپنے اعزاز کا دفاع کرنا ہے۔