افغانستان نے تمام کسریں ہانگ کانگ سے نکال لیں
ابتدائی مقابلے میں میزبان بنگلہ دیش کے خلاف مایوس کن کارکردگی کے بعد افغانستان نے تمام کسریں ہانگ کانگ سے نکالیں اور محمد شہزاد اور شفیق اللہ کی دھواں دار بیٹنگ کی بدولت 154 رنز کا ہدف 18 اوورز میں صرف تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
محمد شہزاد، جو کافی عرصے سے بجھے بجھے دکھائی دے رہے تھے، آج 53 گیندوں پر 68 رنز کی بہترین اننگز کھیلی جس میں تین چھکے اور 6 چوکے شامل تھے۔ ان میں سے ایک چھکا انہوں نے اپنے آئیڈیل مہندر سنگھ دھونی کے مشہور زمانہ 'ہیلی کاپٹر شاٹ' کی نقل کرتے ہوئے کھیلا اور بلاشبہ یہ میچ کا سب سے خوبصورت لمحہ تھا جب گیند مڈوکٹ باؤنڈری کے باہر جاگری۔ افغانستان کے تعاقب کی دوسری خاص بات نوجوان شفیق اللہ کی دھواں دار بلے بازی تھی۔ انہوں نے اننگز کے 17 ویں اوور میں اعزاز خان کو تین چھکوں کی مدد سے 24 رنز رسید کیے۔ اعزاز جو پہلے ہی 24 کے انفرادی اسکور پر شہزاد کا کیچ چھوڑنے کی وجہ سے پریشان تھے، اس اوور کے بعد تو کسی قابل نہ رہے۔ شفیق اللہ صرف 24 گیندوں پر 51 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے ۔ یہ ان کے 11 ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلوں پر مشتمل کیریئر کی بہترین باری تھی۔ ان کی باری میں ایک ہی اوور میں لگائے گئے تین چھکوں کے علاوہ پانچ چوکے بھی شامل تھے۔ انہوں نے 18 ویں اوور کی آخری گیند کو چوکے کی راہ دکھا کر نہ صرف اپنی نصف سنچری مکمل کی جبکہ افغانستان کو بھی فتح سے ہمکنار کردیا۔
قبل ازیں ہانگ کانگ نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا اور پہلی ہی گیند پر عرفان احمد کی وکٹ گنوانے کے بعد وقاص برکت، جیمی آٹکنسن اور مارک چیپمین کی بدولت مقابلے میں اچھی واپسی کی۔ چیپمین 43 گیندوں پر 38 رںز کے ساتھ ہانگ کانگ کی انںگز کے سب سے نمایاں بلے باز رہے جبکہ وقاص نے 32 اور کپتان آٹکنسن نے 31 رنز بنائے۔ وقاص اور چیپمین نے تیسری وکٹ پر 60 رنز جوڑے۔ البتہ وقاص کے آؤٹ ہونے کے بعد اننگز کی رفتار برقرار نہ رہ پائی۔ البتہ مقررہ 20 اوورز کی تکمیل تک ہانگ کانگ 153 رنز کا مجموعہ حاصل کرنے میں ضرور کامیاب رہا جو ایک اچھا اسکور کہا جا سکتا ہے۔
افغانستان کی جانب سے شاہپور زدران، حمزہ ہوتک اور محمد نبی نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ایک وکٹ دولت زدران کو ملی۔
محمد شہزاد کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔