اسٹراس کا کمنٹری کے دوران پیٹرسن کے بارے میں نازیبا جملہ
انگلینڈ کے سابق کپتان اینڈریو اسٹراس اور کیون پیٹرسن کے درمیان تعلقات کا کشیدہ ہونا کوئی نئی بات نہیں۔2012ء میں جنوبی افریقہ کے دورۂ انگلستان میں جب کیون پیٹرسن کے جنوبی افریقی کھلاڑیوں کو بھیجے گئے موبائل پیغامات پکڑے گئے تھے تو ان میں اسٹراس کے حوالے سے خاصے توہین آمیز الفاظ شامل تھے۔ اس سیریز میں شکست کے ساتھ ہی اسٹراس کے ٹیسٹ کیریئر کا تو اختتام ہوا ہی، لیکن نظم و ضبط کی اس سنگین خلاف ورزی پر کیون پیٹرسن پر عرصے تک قومی ٹیم کے دروازے بند رہے۔ لیکن اس واقعے نے دونوں کھلاڑیوں کے درمیان بے اعتمادی کا وہ بیج بویا، جس کا ایک اظہار گزشتہ روز اینڈریو اسٹراس کی زبان سے بھی ہوا، اور لاکھوں افراد نے اسے براہ راست سنا۔
لارڈز کے تاریخی میدان کے 200 سال مکمل ہونے پر گزشتہ روز ایم سی سی الیون اور ریسٹ آف دی ورلڈ الیون کے درمیان مقابلہ کھیلا گیا جس میں کیون پیٹرسن ریسٹ آف دی ورلڈ الیون کی نمائندگی کررہے تھے جبکہ اینڈریو اسٹراس اسکائی اسپورٹس کے کمنٹری بکس میں بیٹھے رواں تبصرہ کررہے تھے۔ اسکائی اسپورٹس پر ایک اوور مکمل ہونے کے بعد وقفہ کیا جاتا ہے، اسی لیے اسٹراس کو غلط فہمی ہوئی کہ وہ اب آف ایئر ہیں اور انہوں نے ساتھی کمنٹیٹر مائیکل ایتھرٹن سے بات کرتے ہوئے پیٹرسن کے بارے میں بہت ہی نازیبا جملہ ادا کیا جو آسٹریلیا سمیت ان کئی ملکوں میں براہ راست سنا گیا جہاں دو اوورز کے درمیانی وقفے میں بھی میچ براہ راست دکھایا جاتا ہے۔
بعد ازاں اینڈریو اسٹراس کو نہ صرف کیون پیٹرسن سے بلکہ ان لاکھوں کروڑوں افراد سے بھی معافی مانگنا پڑی جنہوں نے یہ نازیبا گفتگو براہ راست سنی تھی۔ دوسری جانب اسکائی اسپورٹس کو بھی سخت خفت کا سامنا کرنا پڑا، جس نے وقفے کے دوران استعمال ہونے والی گفتگو پر ناظرین سے معافی طلب کی ہے۔
اسٹراس نے کہا کہ ناظرین و سامعین بالخصوص کیون پیٹرسن سے معافی مانگتے ہیں، میں سخت شرمندہ ہوں۔
یاد رہے کہ چند سال قبل آسٹریلیا کے سابق بلے باز ڈین جونز بھی اسی قسم کی صورتحال سے دوچار ہوئے تھے جب انہوں نے دو اوورز کے درمیانی وقفے میں جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔ بعد ازاں نہ صرف انہیں معافی مانگنا پڑی بلکہ ٹین اسپورٹس نے انہیں اپنے پینل سے بھی باہر کردیا تھا۔