بھارت عالمی کپ کے لیے فیورٹ ہوگا، سچن تنڈولکر

1 1,001

ٹیسٹ میں بدترین کارکردگی کے باوجود ایک روزہ کرکٹ میں اپنی بالادستی ظاہر کرنے پر بھارت کے موجودہ دستے کو ماضی کے عظیم بلے باز سچن تنڈولکر نے اگلے عالمی کپ کے لیے اہم امیدوار قرار دے دیا ہے۔

سچن سمجھتے ہیں کہ بھارت میں عالمی چیمپئن بننے کے تمام عناصر موجود ہیں (تصویر: AFP)
سچن سمجھتے ہیں کہ بھارت میں عالمی چیمپئن بننے کے تمام عناصر موجود ہیں (تصویر: AFP)

بھارت نے 2011ء میں سچن کی موجودگی میں عالمی کپ جیتا تھا اور اب مہان بیٹسمین سمجھتے ہیں کہ موجودہ ٹیم میں وہ تمام عناصر موجودہیں جو اسے ایک مرتبہ پھر عالمی چیمپئن بنا سکتے ہیں۔

دورۂ انگلستان میں جاری ایک روزہ سیریز میں شاندار کامیابی حاصل کرنے پر سچن کہتے ہیں کہ موجودہ دستہ بہت متوازن ہے اور اسے عالمی کپ میں شکست دینا کافی مشکل ہوگا۔ اس دستے کی بلے بازی میں خاصی گہرائی اور باؤلنگ میں تنوع موجود ہے اور فیلڈنگ بھی حالیہ فتوحات میں نمایاں کردار ادا کررہی ہے۔

گو کہ دورۂ انگلستان کا پہلا مرحلہ بھارت کے لیے بھیانک رہا تھا جہاں ایک –صفر کی برتری حاصل کرنے کے باوجود اسے تین-ایک کی مایوس کن شکست ہوئی البتہ ایک روزہ سیریز میں اس نے اپنی قوت کا بھرپور اظہار کیا اور پہلا مقابلہ بارش کی نذر ہونے کے بعد اب تک کھیلے گئے تینوں میچز یکطرفہ مقابلے کے بعد جیتے ہیں۔ اس لیے سچن فروری و مارچ میں ہونے والے عالمی کپ کے لیے خاصے پرامید دکھائی دیتے ہیں۔ انہوں نے دائیں اور بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے امتزاج کو بہترین قرار دیا اور کہا کہ دائیں اور بائیں ہاتھ سے کھیلنے والوں کی موجودگی حریف گیندبازوں کو پریشان کرتی ہے۔

موجودہ باؤلنگ لائن اپ کے حوالے سے سچن نے کہا کہ تیز اور دھیمی دونوں انداز کی گیندبازی میں بھارت نے حالیہ سیریز میں اچھی کارکردگی دکھائی ہے اور باؤلرز نے کھیل کے مختلف مراحل پر دستیاب ہونے والے مواقع کا پورا پورا فائدہ اٹھایا ہے۔

ٹیسٹ سیریز میں کارکردگی کے حوالے سے سچن نے امید ظاہر کی کہ بھارت جلد طویل طرز کی کرکٹ میں بھی ایسی ہی کارکردگی دکھائے گا کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ٹیم میں اس کی پوری اہلیت موجود ہے۔

بھارت اگلے سال فروری اور مارچ میں آسٹریلیا و نیوزی لینڈ میں ہونے والے عالمی کپ میں اپنے اعزاز کا دفاع کرے گا، جو اس نے 2011ء میں سری لنکا کو شکست دے کر حاصل کیا تھا۔