ورلڈ کپ ٹرافی مصباح الحق کے ہاتھوں میں

6 1,018

کرکٹ کا عالمی کپ اگلے سال فروری و مارچ میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کھیلا جائے گا اور اس کی شاندار ٹرافی اپنے عالمی سفر میں اسی ملک میں پہنچ چکی ہے جس نے آخری بار 1992ء میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہونے والا عالمی کپ جیتا تھا، جی ہاں! عالمی کپ اس وقت پاکستان میں موجود ہے اور آج صبح مینار پاکستان پر کپتان مصباح الحق نے اس کی رونمائی کروائی۔

مصباح الحق مینار پاکستان پر عالمی کپ کی ٹرافی کے ساتھ کھڑے ہیں، پس منظر میں تاریخی بادشاہی مسجد نمایاں ہے (تصویر: AFP)
مصباح الحق مینار پاکستان پر عالمی کپ کی ٹرافی کے ساتھ کھڑے ہیں، پس منظر میں تاریخی بادشاہی مسجد نمایاں ہے (تصویر: AFP)

کرکٹ ورلڈ کپ ٹرافی اپنے عالمی دورے میں اب تک 10 ممالک کا سفر کر چکی ہے اور سری لنکا، بھارت، بنگلہ دیش، انگلستان، ویلز، اسکاٹ لینڈ، پاپوا نیو گنی، آئرلینڈ اور افغانستان سے ہوتی ہوئی پاکستان پہنچی ہے جہاں اس کا شایان شان خیرمقدم کیا گیا ہے۔

پاکستان کے ایک روزہ دستے کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ عالمی کپ ایک مرتبہ پھر آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں منعقد ہونے جا رہا ہے اور اس اہم ٹورنامنٹ میں قوم کو ہم سے بہت توقات ہیں۔ اس وقت پوری ٹیم کی توجہ عالمی کرکٹ کے مشکل ترین چیلنج یعنی ورلڈ کپ جیتنے پر ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ کروڑوں پاکستانی شائقین کی دعاؤں اور حوصلہ افزائی کے نتیجے میں پاکستان آسٹریلیا کی سرزمین پر ایک مرتبہ پھر چیمپئن بنے گا۔

لاہور کے بعد اب عالمی کپ کی ٹرافی کراچی پہنچے گی جہاں کے نیشنل اسٹیڈیم میں اس وقت ہائیر کپ نیشنل ٹی ٹوئنٹی جاری ہے، اور اسی ٹورنامنٹ کے دوران میدان میں ورلڈ کپ کی رونمائی کی جائے گی۔

ورلڈ کپ کے سفر کا اگلا پڑاؤ جنوبی افریقہ ہوگا جس کے بعد ٹرافی زمبابوے، متحدہ عرب امارات اور ویسٹ انڈیز سے ہوتے ہوئے نومبر کے پہلے ہفتے میں میزبان ممالک آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ پہنچے گی۔

پاکستان عالمی کپ میں روایتی حریف بھارت، جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز،زمبابوے، آئرلینڈ اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ گروپ 'بی' میں ہے جہاں اس کاپہلا مقابلہ 15 فروری کو ایڈیلیڈ میں بھارت کے خلاف ہوگا۔

عالمی کپ کی موجودہ ٹرافی 1999ء میں پہلی بار دی گئی جب پاکستان کو آسٹریلیا کے ہاتھوں فائنل میں شکست ہوئی تھی۔ اس سے پہلے ہر مرتبہ ٹورنامنٹ منتظمین اپنی مرضی کی ٹرافیاں بناتے تھے لیکن 1999ء کے بعد سے اب تک سونے اور چاندی سے بنی یہ خوبصورت ٹرافی فاتح کو دی جاتی ہے۔ گو کہ اصل ٹرافی آئی سی سی کے پاس محفوظ رہتی ہے اور ورلڈ کپ جیتنے والے کو اس کی نقل ملتی ہے۔