عالمی کپ کا افتتاحی مقابلہ، لاستھ مالنگا نیوزی لینڈ کے لیے بڑا خطرہ
آسٹریلیا کے ہمراہ عالمی کپ کی میزبانی کرنے والے نیوزی لینڈ نے اہم ٹورنامنٹ کے آغاز سے پہلے سری لنکا کے خلاف ایک روزہ سیریز میں چار-دو سے فتح حاصل کی جبکہ وارم-اپ میں جنوبی افریقہ جیسے مضبوط حریف کو شکست دے کر اپنی شاندار تیاریوں کا ثبوت دیا ہے۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد سری لنکا کو وارم-اپ میں ہی کمزور سمجھے جانے والے زمبابوے کے ہاتھوں شکست جھیلنی پڑی ہے تو اس کارکردگی کی بنیاد پر ایسا سمجھا جا سکتا ہےکہ عالمی کپ کا افتتاحی مقابلہ یکطرفہ ہوگا لیکن ذرا ٹھیریے، ان تمام مقابلوں میں سری لنکا اپنے تیز گیندباز لاستھ مالنگا کے بغیر میدان میں اترا تھا۔
سری لنکا کے کپتان اینجلو میتھیوز کا ماننا ہے کہ مالنگا کا 'ایکس فیکٹر' کھیل میں فرق پیدا کرے گا اور نیوزی لینڈ کے سینئر بلے باز روس ٹیلر بھی مالنگا کو اختتامی اوورز کا بہترین گیندباز قرار دے رہے ہیں۔ مالنگا ٹخنے کی چوٹ کی وجہ سے چھماہ بعد بین الاقوامی کرکٹ میں واپس آ رہے ہیں لیکن ان کی موجودگی میں بھی نیوزی لینڈ عالمی کپ کے افتتاحی مقابلے کے لیے مضبوط امیدوار مانا جا رہا ہے۔
گزشتہ ایک سال میں نیوزی لینڈ خاصی متوازن ٹیم بن گئی ہے اور اوپنر مارٹن گپٹل اور برینڈن میک کولم کی جوڑی کے تسلسل کے ساتھ کارکردگی نہ پیش کرنے کے باوجود ٹیم فکر مند نہیں ہے۔ کوچ مائیک ہیسن کا کہنا ہے کہ اگر یہ دونوں ناکام رہتے ہیں تو اس سے نچلے نمبروں پر کھیلنے والے کسی اور بلے باز کو موقع ملے گا۔ ان کے اس اطمینان کی وجہ ہے کہ تیسرے اور چوتھے نمبر پر کھیلنے والے کین ولیم سن اور روس ٹیلر کی شاندار فارم اور 'سونے پہ سہاگہ' ہے نچلے نمبروں پر لیوک رونکی، کوری اینڈرسن اور گرانٹ ایلیٹ کی حالیہ کارکردگی۔ رونکی نے حال ہی میں سری لنکا کے خلاف 170 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی تھی جبکہ گرانٹ ایلیٹ بھی ان کے ساتھ ایک شاندار سنچری بنا چکے ہیں۔
تیز گیندبازی میں ٹم ساؤتھی، ٹرینٹ بولٹ، کائل ملز، ایڈم ملنے اور مچل میک کلیناگھن کے روپ میں کافی آپشنز موجود ہیں اسپن گیندبازی کا دارومدار تجربہ کار ڈینیل ویٹوری ناتھن میک کولم کے شانوں پر ہوگا۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ یہی وقت ہے جب سری لنکا کو مالنگا کی سخت ضروری ہے۔ ان کی شاندار گیندبازی کسی بھی ٹیم کی بیٹنگ لائن کو منہدم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ نیز، سری لنکا کے پاس مہیلا جے وردھنے، کمار سنگاکارا اور تلکارتنے دلشان کی صورت میں تجربہ کار بلے بازوں کی مثلث موجود ہے۔
1996ء کی عالمی کپ فاتح اور 2007ء اور 2011ء میں فائنل میں پہنچنے والا سری لنکا جب ایک بار فارم میں آجاتا ہے تو اس کے لیے کچھ بھی مشکل نہیں ہوتا لیکن مالنگا کے بغیر ایسا نہیں ہو پا رہا۔ یہی وجہ ہے کہ کپتان اینجلو میتھیوز مالنگا کو سری لنکا اور نیوزی لینڈ کے درمیان فرق کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
عالمی کپ کے افتتاحی مقابلے میں سری لنکا کو کمار سنگاکارا سے اچھی کارکردگی کی امید ہوگی جو 2014ء میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز رہے تھے۔ لاہیرو تھریمانے، دیموتھ کرونارتنے اور دنیش چندیمال سری لنکا کی بلے بازی کو استحکام بخش سکتے ہیں لیکن فی الحال یہ اچھی کارکردگی پیش کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں۔ دوسری جانب مالنگا اور اسپنر رنگانا ہیراتھ کپتان میتھیوز کے ہمراہ گیندبازی حملے کی قیادت کریں گے جبکہ درمیانے اوورز میں ذمہ داری جیون مینڈس، تھیسارا پیریرا اور نووان کولاسیکرا پر ہوگی۔ اس وقت سری لنکا کے لیے بہت ضروری ہے کہ اس کا ہر پرزہ اپنی جگہ درست کام کرے، ورنہ خاصی مشکلات کھڑی ہوسکتی ہیں۔