ڈی ولیئرز 162 ناٹ آؤٹ، ویسٹ انڈیز 151 آل آؤٹ
ویسٹ انڈیز کے 'ازلی دشمن' ابراہم ڈی ولیئرز نے ایک مرتبہ پھر اپنے بلّے کا جادو دکھاتے ہوئے ان ناقدین کو خاموش کرا دیا ہے، جو بھارت کے ہاتھوں ٹیم کی مایوس کن شکست کے بعد جنوبی افریقہ کو عالمی کپ کے لیے کمزور امیدوار سمجھ رہے تھے۔صبح تک سڈنی میں بارش ہو رہی تھی، اور جب مقابلہ شروع ہوا تو اس کی جگہ چوکوں اور چھکوں کی بارش نے لے لی اور جب مقابلے کا اختتام ہوا تو 257 رنز کی بدترین شکست ویسٹ انڈیز کے نام لکھی جاچکی تھی۔
ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرتے ہوئے ابتدائی 30 اوورز تک ویسٹ انڈیز نے جنوبی افریقہ کو خوب باندھ کر رکھا۔ تیسویں اوور میں جب کرس گیل نے فف دو پلیسی اور ہاشم آملہ کی وکٹیں حاصل کیں تو اس وقت بھی اسکور بورڈ پر صرف 146 رنز موجود تھے۔ لیکن پھر جو کچھ ہوا، وہ ویسٹ انڈیز کے لیے چند ہفتے قبل "سانحہ جوہانسبرگ" کی یادیں تازہ کر گیا۔ ڈی ولیئرز کی طوفانی اننگز کی بدولت جنوبی افریقہ نے آخری 20 اوورز میں 261 رنز جوڑ ڈالے۔
ڈی ولیئرز ابھی جنوری کے وسط میں ویسٹ انڈیز ہی کے خلاف ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ کی تیز ترین نصف سنچری اور سنچری بنائی تھی، اور اس بار انہوں نے تیز ترین 150 رنز کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔ انہوں نے آتے ہی 30 گیندوں پر 50 رنز بنا ڈالے اور پھر ہر گیند کے ساتھ ان کی باری کی رفتار بڑھتی چلی گئی۔ 52 گیندوں پر سنچری اور صرف 64 گیندوں پر 150 رنز۔ جس میں اننگز کے 48 ویں اور پھر آخری اوور میں جیسن ہولڈر کو مارے گئے 64 رنز بھی شامل تھے۔ کپتان بمقابلہ کپتان ہی دیکھیں تو ڈی ولیئرز نے 76 رنز انہی کی باؤلنگ پر بنائے اور ویسٹ انڈیز کو حوصلے ٹھنڈے کردیے۔ ہولڈر اس سے قبل بہت ہی عمدہ باؤلنگ کروا رہے تھے۔ اپنے ابتدائی پانچ اوورز میں انہوں نے صرف 9 رنز دیے تھے اور ایک وکٹ بھی حاصل کی تھی لیکن ڈی ولیئرز کے سامنے بے دست و پا دکھائی دیے اور باقی 5 اوورز میں انہیں 95 رنز پڑے۔
ڈی ولیئرز کی 66 گیندوں پر 162 رنز کی ناقابل شکست اننگز کے علاوہ جنوبی افریقہ کو ہاشم آملہ کے 65، فف دوپلیسی کے 62 اور ریلی روسو کے 39 گیندوں پر 61 رنز کا ساتھ بھی حاصل رہا، جن کی مدد سے مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 408 رنز اکٹھے کیے، جو جو عالمی کپ کی تاریخ کا دوسرا سب سے بڑا مجموعہ ہے۔
ویسٹ انڈیز کے لیے یہ ہدف "ڈان" کی طرح تھا، جس کا پیچھا کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن تھا۔ خاص طور پر جب دوسرے ہی اوور میں کرس گیل بولڈ ہوگئے تو کوئی امید باقی نہیں بچی تھی۔ 409 رنز کا دباؤ اتنا تھا کہ ویسٹ انڈیز کے بلے باز آؤٹ ہوتے چلے گئے اور وکٹیں عمران طاہر سمیت جنوبی افریقہ کے دیگر گیندبازوں کی گود میں گرتی رہیں۔ صرف 63 رنز پر 7 وکٹیں گرنے کے بعد جب ویسٹ انڈیز تاریخ کی بدترین شکست کے دہانے پر تھا تو جیسن ہولڈر نے 56 رنز بنا کر بدنامی کے اس داغ سے بچایا۔ اسکور 151 رنز تک پہنچا اور اننگز تمام ہوئی۔ یوں 257 رنز کی بھاری شکست نے پوائنٹس ٹیبل پر ویسٹ انڈیز کے نیٹ رن ریٹ کو عرش سے فرش تک پہنچا دیا۔
جنوبی افریقہ کے عمران طاہر نے 45 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ دو، دو کھلاڑیوں کو کائل ایبٹ اور مورنے مورکل نے آؤٹ کیا۔
میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز ڈی ولیئرز کے علاوہ کس کو مل سکتا تھا؟ وہی اس کے حقدار تھے۔ بھارت نے شکر ادا کیا ہوگا کہ موہیت شرما کے رن آؤٹ نے پچھلے مقابلے میں اسے ڈی ولیئرز کے عتاب سے بچایا اور پاکستان سمیت دیگر ٹیموں کے خوف سے رونگٹے کھڑے ہوئے ہوں گے۔ جنوبی افریقہ اب اگلا مقابلہ 3 مارچ کو آئرلینڈ کے خلاف کھیلے گا جبکہ ویسٹ انڈیز کو 6 مارچ کو بھارت کا سامنا کرنا ہے۔
کل عالمی کپ کے بہت دلچسپ مقابلے ہوں گے۔ پہلے دونوں میزبان یعنی آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ آکلینڈ کے ایڈن پارک میں مقابل ہوں گے جس کے بعد دفاعی چیمپئن بھارت متحدہ عرب امارات سے پرتھ میں کھیلے گا۔
جنوبی افریقہ بمقابلہ ویسٹ انڈیز
عالمی کپ 2015ء - انیسواں مقابلہ
بتاریخ: 27 فروری 2015ء
بمقام: سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی، آسٹریلیا
نتیجہ: جنوبی افریقہ 257 رنز سے کامیاب
رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | اسٹرائیک ریٹ | |||
---|---|---|---|---|---|---|---|
کوئنٹن ڈی کوک | کیچ رسل بولڈ ہولڈر | 12 | 19 | 3 | 0 | 63.16 | |
ہاشم آملہ | ایل بی ڈبلیو گیل | 65 | 88 | 1 | 1 | 73.86 | |
فف دو پلیسی | کیچ رامدین بولڈ گیل | 62 | 70 | 3 | 0 | 88.57 | |
ریلی روسو | کیچ رامدین بولڈ رسل | 61 | 39 | 6 | 1 | 156.41 | |
ابراہم ڈی ولیئرز | ناٹ آؤٹ | 162 | 66 | 17 | 8 | 245.45 | |
ڈیوڈ ملر | کیچ ٹیلر بولڈ رسل | 20 | 16 | 0 | 0 | 125.0 | |
فرحان بہاردین | ناٹ آؤٹ | 10 | 5 | 0 | 1 | 200.0 | |
فاضل رنز | ل ب 2، و 11، ن ب 3 | ||||||
کل رنز | 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر | 408 |
گیندبازی (ویسٹ انڈیز) | اوورز | میڈنز | رنز | وکٹیں | نو-بالز | وائیڈز | اکانمی ریٹ | |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
جیروم ٹیلر | 8.0 | 1 | 64 | 0 | 1 | 2 | 8.0 | |
جیسن ہولڈر | 10.0 | 2 | 104 | 1 | 2 | 2 | 10.4 | |
آندرے رسل | 9.0 | 0 | 74 | 2 | 0 | 1 | 8.22 | |
مارلون سیموئلز | 2.0 | 0 | 14 | 0 | 0 | 0 | 7.0 | |
سلیمان بین | 10.0 | 0 | 79 | 0 | 0 | 1 | 7.9 | |
ڈیرن سیمی | 7.0 | 0 | 50 | 0 | 0 | 0 | 7.14 | |
کرس گیل | 4.0 | 0 | 21 | 2 | 0 | 3 | 5.25 |
ہدف: 409 رنز | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | اسٹرائیک ریٹ | ||
---|---|---|---|---|---|---|---|
ڈیوین اسمتھ | ک ملر ب طاہر | 31 | 34 | 4 | 1 | 91.18 | |
کرس گیل | بولڈ ایبٹ | 3 | 4 | 0 | 0 | 75.0 | |
مارلون سیموئلز | کیچ ڈی کوک بولڈ ایبٹ | 0 | 9 | 0 | 0 | 0.0 | |
جوناتھن کارٹر | کیچ ڈی ولیئرز بولڈ مورکل | 10 | 20 | 1 | 0 | 50.0 | |
دنیش رامدین | بولڈ طاہر | 22 | 47 | 2 | 0 | 46.81 | |
لینڈل سیمنز | ایل بی ڈبلیو طاہر | 0 | 2 | 0 | 0 | 0.0 | |
ڈیرن سیمی | اسٹمپڈ ڈی کوک بولڈ طاہر | 5 | 11 | 0 | 0 | 45.45 | |
آندرے رسل | کیچ ایبٹ بولڈ طاہر | 0 | 3 | 0 | 0 | 0.0 | |
جیسن ہولڈر | کیچ آملہ بولڈ اسٹین | 56 | 48 | 3 | 4 | 116.67 | |
جیروم ٹیلر | ناٹ آؤٹ | 15 | 18 | 2 | 0 | 83.33 | |
سلیمان بین | کیچ آملہ بولڈ مورکل | 1 | 3 | 0 | 0 | 33.33 | |
فاضل رنز | ل ب 5، و 3 | 8 | |||||
کل رنز | 33.1 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر | 151 |
گیندبازی (جنوبی افریقہ) | اوورز | میڈنز | رنز | وکٹیں | نو-بالز | وائیڈز | اکانمی ریٹ | |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
ڈیل اسٹین | 7.0 | 0 | 24 | 1 | 0 | 2 | 3.42 | |
کائل ایبٹ | 8.0 | 0 | 37 | 2 | 0 | 1 | 4.62 | |
مورنے مورکل | 5.1 | 0 | 23 | 2 | 0 | 0 | 4.45 | |
عمران طاہر | 10.0 | 2 | 45 | 5 | 0 | 0 | 4.5 | |
فف دو پلیسی | 3.0 | 0 | 17 | 0 | 0 | 0 | 5.66 |