سنگاکارا سے ریٹائرمنٹ واپس لینے کے مطالبے
عمر 37 سال، محدود اوورز کی کرکٹ میں بنیادی ذمہ داری وکٹوں کے پیچھے نگہبانی، کیریئر کے آخری ایام لیکن فارم عروج پر۔ کمار سنگاکارا بین الاقوامی کرکٹ کو خیرباد کہہ گئے لیکن جاتے جاتے وہ ریکارڈ توڑا ہے، جسے توڑنے میں 32 سال سے دنیا کے تمام بلے باز ناکام رہے تھے۔
عالمی کپ 2015ء کے دوران مسلسل چار سنچریاں بنا کر سری لنکا کو کوارٹر فائنل میں پہنچانے والے کمار سنگاکارا نے اعلان کیا تھا کہ وہ جاری ٹورنامنٹ کے بعد محدود طرز کی کرکٹ کو خیرباد کہہ دیں گے۔ مختلف حلقوں کی جانب سے ان سے ریٹائرمنٹ واپس لینے کے مطالبات کیے جا رہے ہیں لیکن ابھی تک سنگاکارا نے اپنے فیصلے کو تبدیل کرنے کا اعلان نہیں کیا۔ یہاں تک کہ اب سابق کپتان اور موجودہ سلیکشن کمیٹی کے سربراہ سنتھ جے سوریا نے بھی کہہ دیا ہے کہ سنگاکارا چند سال مزید کھیلیں۔
بنگلہ دیش کے خلاف ناقابل شکست 105، پھر انگلستان کے خلاف ناٹ آؤٹ 117، آسٹریلیا کے مقابلے میں 104 اور اسکاٹ لینڈ کے گیندبازوں کے سامنے 124 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کا کارنامہ انجام دینے پر سنتھ جے سویرا کہتے ہیں کہ "مسلسل چار سنچریاں ناقابل یقین کارنامہ ہے، ایسا شاذونادر ہی دیکھنے کو ملتا ہے کہ کوئی بلے باز اتنے تواتر کے ساتھ سنچریاں بنائیں۔ میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ سنگاکارا کی یہ چاروں اننگز دیکھیں۔ سنگا مزید بھی کھیل سکتے ہیں، عمر ان کی راہ میں حائل نہیں ہو رہی اس لیے وہ آئندہ چند سال تک کھیل سکتے ہیں۔"
کمار سنگاکارا نے اس عالمی کپ کے دوران متعدد اہم سنگ میل عبور کیے ہیں، جیسا کہ 400 ایک روزہ مقابلے، 14ہزار ون ڈے رنز اور پھر مسلسل چار سنچریاں بنانا، پھر یہ سب وکٹ کیپنگ کی اضافی ذمہ داری کے ساتھ، ظاہر کرتا ہے کہ سنگاکارا اس وقت اپنے عروج پر ہیں۔