پاکستان ’اے‘ کی آخری مقابلے میں پہلی فتح

1 1,040

اپنے "بڑوں" کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ابتدائی دونوں مقابلے میں بھاری شکستیں کھانے کے بعد بالآخر پاکستان 'اے' نے سری لنکا کے دورے پر اپنی پہلی و آخری کامیابی حاصل کر ہی لی۔ کولمبو کے پریماداسا اسٹیڈیم میں ہونے والے مقابلے میں پاکستان کے مختار احمد کی 96 اور کپتان فواد عالم کی ناقابل شکست 76 رنز کی اننگز نے ٹیم کو 278 رنز کا ہدف حاصل کرنے کے قابل بنایا۔ پاکستان 'اے' تین مقابلوں کی سیریز کے ابتدائی دونوں میچز میں شکست سے دوچار ہوا تھا اور یوں سیریز بھی گنوا بیٹھا تھا لیکن تیسرے مقابلے میں بلے بازوں نے بہت عمدہ کارکردگی دکھائی اور ایک بڑے ہدف کے حصول کے لیے صرف 4 وکٹیں گنوائیں۔

پاکستان 'اے' نے ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا لیکن اِن فارم کوسال پیریرا اور ساتھی اوپنر شیہان جے سوریا کی 118 رنز کی افتتاحی شراکت داری نے پاکستان کے اس فیصلے کو غلط ثابت کردیا۔ دونوں بلے بازوں نے عمدہ رفتار کے ساتھ اننگز کو جاری رکھا اور 20 ویں اوور میں جب پہلی وکٹ گری تو تقریباً 6 رنز فی اوور کا اوسط موجود تھا۔ پاکستان کے نوجوان گیندباز ابتدائی 28 اوورز تک تو مقابلے کی دوڑ میں شامل نہیں تھے لیکن اس کے بعد آہستہ آہستہ میچ پرچھاتے چلے گئے۔ 172 رنز تک سری لنکا 'اے' کا محض ایک ہی کھلاڑی آؤٹ تھا لیکن اس کے بعد تیز گیندبازوں نے ان کے مہرے کھسکانے شروع کردیے۔ پیریرا کے 68 گیندوں پر 87 رنز کے علاوہ محض جے سوریا ہی نے 67 رنز کی نمایاں اننگز کھیلی، اور آنے والا کوئی بلے باز جم نہ پایا۔ 30 اوورز میں 191 رنز بنانے والا سری لنکا باقی اوورز میں 86 رنز بنا پایا بلکہ پورے 50 اوورز کھیلنے میں بھی کامیاب نہ ہوسکا کیونکہ ٹیم 48 ویں اوور میں آل آؤٹ ہوگئی تھی۔

پاکستان 'اے' کی جانب سے عماد وسیم نے بہت شاندار باؤلنگ کی اور صرف 29 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کیں۔ ضیاء الحق اور بلاول بھٹی نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ایک، ایک وکٹ میر حمزہ اور تابش خان کو ملی۔

جواب میں پاکستان کا آغاز اتنا اچھا نہیں تھا۔ ساتویں اوور کی پہلی ہی گیند پر اسرار اللہ نیسالا گاماگے کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ لیکن ان کے بعد مختار احمد اور خرم منظور نے اننگز کو اچھی طرح سنبھالا اور اسکور کو 108 رنز تک پہنچا دیا۔ خرم منظور 40 گیندوں پر 31 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ مختار احمد کی شاندار اننگز سنچری کی جانب گامزن تھی، جس کی بدولت پاکستان 'اے' نے 30 اوورز میں صرف 2 وکٹوں پر 185 رنز اکٹھے کرلیے تھے لیکن بدقسمتی سے وہ محض 4 رنز کی دوری سے سنچری مکمل نہ کرسکے۔ 93 گیندوں پر دو چھکوں اور 11 چوکوں سے مزین 96 رنز کی اننگز نے پاکستان کی جیت میں سب سے نمایاں کردار ادا کیا۔ بعد میں کپتان فواد عالم نے ان کی جگہ ذمہ داری سنبھالی اور 49 ویں اوور کی پہلی گیند پر ہی پاکستان نے ہدف کو جا لیا۔ فواد 88 گیندوں پر ایک چھکے اور 6 چوکوں کے ساتھ 76 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم نے اگلے چند ماہ میں سری لنکا کا دورہ کرنا ہے، اس لیے پاکستان 'اے' کے اس دورے کی اہمیت بہت زیادہ تھی۔ گو کہ پاکستان 'اے' کو دو-ایک سے شکست ہوئی ہے لیکن فواد عالم کی نمایاں کارکردگی انہیں اس دورے کے لیے مضبوط امیدوار بناتی ہے۔ فواد عالم نے تین مقابلوں میں 99.50 کے اوسط کے ساتھ 199 رنز بنائے جس میں تینوں مقابلوں میں نصف سنچریاں شامل تھیں۔