نمیبیا کے نوجوان بیٹسمین وان شور چل بسے
نومبر کے یہی آخری ایام تھے جب پچھلے سال آسٹریلیا کے نوجوان بیٹسمین فلپ ہیوز کی المناک موت نے دنیائے کرکٹ کو شدت غم سے نڈھال کردیا تھا۔ اب عین انہی دنوں میں نمیبیا کے معروف کھلاڑی ریمنڈ وان شور بھی چل بسے ہیں اور یوں نومبر 'ستم گر' ثابت ہو رہا ہے۔
نمیبیا کے وکٹ کیپر بیٹسمین ریمنڈ وان شور گزشتہ اتوار کو ونڈہوئیک میں ایک مقابلے کے دوران گرمی کی شدت سے بے ہوش ہوگئے تھے۔ وہ اس وقت 15 رنز پر بیٹنگ کررہے تھے اور نمیبیا فری اسٹیٹ کے خلاف کامیابی سے صرف 16 رنز کے فاصلے پر تھا۔ فتح تو نمیبیا نے باآسانی حاصل کرلی لیکن ریمنڈ وان شور سے ہمیشہ کے لیے محروم ہوگیا۔ انہیں مقامی ہسپتال لے جایا گیا جہاں پانچ دن تک ان میں زندگی کی رمق ہی ڈھونڈی جاتی رہی۔ بالآخر جمعے و ہفتے کی درمیانی شب وہ چل بسے۔
وہ کرکٹ ساؤتھ افریقہ کے پروونشل ون ڈے چیلنج کے ایک میچ میں کھیل رہے تھے کہ 15 رنز بناتے ہی گر کر بے ہوش ہوگئے تھے۔ کرکٹ نمیبیا کے حکام کا کہنا ہے کہ انہیں ایسا دورہ پڑا تھا جس سے مغز میں سوجن پیدا ہوگئی تھی، جس کو روکنے یا کم کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہوئیں یہاں تک کہ ان کی جان چلی گئی۔
ریمنڈ وان شور نے 2007ء میں ملک کے لیے کھیلنا شروع کیا تھا، جب ان کی عمر صرف 17 سال تھی۔ انہوں نے مجموعی طور پر 92 فرسٹ کلاس میچز کھیلے اور 4303 رنز بنائے۔ پانچ سنچریوں اور 20 نصف سنچریوں کے ساتھ وہ ملک کے نمایاں ترین بیٹسمین تھے۔ نمیبیا کے لیے انہوں نے مجموعی طور پر 265 میچز کھیلے اور 8 ہزار سے زیادہ رنز بنائے۔ یوں ملکی تاریخ کے دوسرے سب سے نمایاں بلے باز تھے۔