بلے بازوں کے لیے خطرے کی علامت ”گلابی گیند“
ایڈیلیڈ ٹیسٹ شروع ہونے سے قبل گلابی گیند کے حوالے سے جن خیالات کا اظہار کیا جارہا تھا وہ پہلے ہی دن ٹھیک ثابت ہونے لگی۔ مثال کے طور پر یہ کہا جارہا تھا کہ لال گیند کے برعکس گلابی گیند زیادہ سوئنگ ہوگی خصوصاً مصنوعی روشنی میں۔ پھر جب دن میں محض 256 کے عوض 12 کھلاڑی پویلین لوٹ جائیں تو خیالات ٹھیک ہی معلوم ہوتے ہیں۔ جب پہل دن ختم ہوا تو نیوزی لینڈ کے 202 کے جواب میں آسٹریلیا نے دو وکٹوں کے نقصان پر 54 رنز بنالیے تھے۔
ایڈیلیڈ ٹیسٹ کے حوالے سے اُمید ظاہر کی جارہی تھی کہ پہلے دن لگ بھگ 40 ہزار تماشائی گراونڈ کا رُخ کریں گے مگر حیرت کا معاملہ یہ ہے کہ ریکارڈ 47441 افراد نے میدان میں تاریخی لمحات کو دیکھنے کا شرف حاصل کیا۔
نیوزی لینڈ کے کپتان برینڈم مکولم نے ٹاس جیت پر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ جوش ہیزلووڈ نے تاریخ میں اپنا نام اِس طرح لکھوایا کہ وہ مصنوعی روشنی میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیست میچ میں پہلی وکٹ لینے والے گیند باز بن گئے۔ اُن کو پہلی کامیابی چوتھے اوور میں اُس وقت ملی جب اُنہوں نے ایک رن بنانے والے مارٹن گپٹل کو آوٹ کیا۔ دن کے پہلے سیشن تک نیوزی لینڈ نے دو وکٹوں کے نقصان پر 80 رنز بنالیے تھے جس میں ٹام لیتھم کی نصف سنچری بھی شامل تھی۔ اِس سے پہلے کہ نیوزی لینڈ کے بلے باز میچ پر اپنی گرفت مضبوط کرتے آسٹریلوی گیند بازوں نے ہمت دکھائی اور 98 رنز پر نیوزی لینڈ کی آدھی ٹیم کو پویلین کی راہ دکھادی۔ ابتدائی پانچ وکٹوں میں تین وکٹیں محض چار رنز کے فاصلے پر گریں۔ آوٹ ہونے والوں میں لیتھم، روس ٹیلر اور کپتان برینڈم مکولم شامل ہیں اور تینوں کھلاڑی وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے۔
اِن مسلسل نقصانات کے بعد مچل سیٹلر اور بی جے واٹلنگ نے کچھ ہمت دکھائی مگر زیادہ دیکر تک وکٹ پر نہ رہ سکے اور یوں پوری ٹیم 202 رنز پر آوٹ ہوگئی۔
آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک اور جوش ہیزلووڈ نے تین تین کھلاڑیوں کو آوٹ کیا جبکہ پیٹر سڈل اور نیتھن لیون دو دو وکٹیں لینے میں کامیاب ہوئے۔ اِن دو وکٹوں کے ساتھ پیٹر سڈل ٹیسٹ کرکٹ میں دو سو وکٹیں حاصل کرنے گیند باز بھی بن گئے۔
جواب میں آسٹریلیا نے دن کے اختتام پر دو وکٹوں کے نقصان پر 54 رنز بنالیے تھے۔ وکٹ پر کپتان اسٹیو اسمتھ 24 اور ایڈم ووگز 9 رنز کے ساتھ موجود تھے۔
آسٹریلیا کو پہلا نقصان صرف 6 رنز پر ہی اُٹھانا پڑا جب ان فارم بلے باز ڈیوڈ وارنر ٹرینٹ بولٹ کی گیند کا شکار بنے۔ پھر دوسری وکٹ 32 رنز پر جو برنز کی گری جن کو 12 رنز پر ڈوگ بریسویل نے بولڈ کردیا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ بقیہ دن بھی گلابی گیند اِسی طرح بلے بازوں کو پریشان کرتی ہے یا پھر بلے باز اِس گیند سے کھیلنا سیکھ جاتے ہیں لیکن دوسرے دن آسٹریلیا کے لیے اچھی بات یہ ہے کہ ابتداء میں اُن کو سورج کی روشنی میں ہی بلے بازی کرنی ہے جس میں وہ کھیلنے کے عادی ہیں۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا کو تین میچوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہے۔ برسبین میں کھیلے جانے والے میچ میں میزبان نے نیوزی لینڈ کو 208 رنز سے شکست دی اور پھر پرتھ میں کھیلے جانے والا میچ ڈرا ہوگیا تھا۔