پاکستان سپر لیگ، کھلاڑیوں کے انتخاب کا پہلا مرحلہ مکمل

11 1,025

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں کھلاڑیوں کے انتخاب کا پہلا دن ایک رنگارنگ تقریب کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا، جس میں کئی اہم کھلاڑیوں کی قسمت کا فیصلہ ہو چکا ہے جبکہ باقی کل کا انتظار کریں گے۔ سب سے اہم خبر تو یہ کہ تجربہ کار بلے باز یونس خان مکمل طور پر نظر انداز کردیے گئے، جو ہرگز غیر متوقع نہیں کیونکہ انہوں نے خود بھی کھیلنے کے بجائے انتظامی معاملات میں دلچسپی دکھائی تھی، پھر محمد عامر کا ہاتھوں ہاتھ لیا جانا، جنہیں کراچی کنگز نے خریدا ہے۔ اب لگتا ہے کہ اگلے ماہ نیوزی لینڈ کے دورے کے لیے ان کے راستے مزید ہموار ہو گئے ہیں۔

نیشنل کرکٹ اکیڈمی، لاہور میں ہونے والی تقریب میں تمام پانچ ٹیموں، اسلام آباد یونائیٹڈ، لاہور قلندرز، کراچی کنگز، پشاور زلمے اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، کو پہلے مرحلے میں پانچ 'آئیکون' کھلاڑیوں کے انتخاب کی سہولت دی گئی۔ قرعہ اندازی کے ذریعے یہ فیصلہ ہوا کہ سب سے پہلے انتخاب کا اختیار اسلام آباد یونائیٹڈ کو حاصل ہوگا لیکن اسلام آباد نے یہ حق پشاور زلمے کو دے دیا جس نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہاتھ شاہد آفریدی کے کاندھے پر رکھ دیا۔ یوں شاہد آفریدی وہ پہلے کھلاڑی بنے، جو پی ایس ایل کی تاریخ میں سب سے پہلے منتخب ہوئے۔ لالا کہتے ہیں کہ "وہ کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں، پھر چاہے ان کا انتخاب کسی بھی ٹیم سے ہو، لیکن پشاور کی جانب سے کھیلنے کا فائدہ یہ ہوگا کہ خیبر پختونخواہ کے دور دراز علاقوں میں ان کی فاؤنڈیشن کام کر رہی ہے اور اس کے معاملات میں مزید آسانی ہو جائے گی۔"

پشاور زلمے کے بعد کراچی کنگز نے شعیب ملک پر بھروسہ کیا، پھر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے انگلستان کے کیون پیٹرسن کا نام پکارا جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے آسٹریلیا کے شین واٹسن کا انتخاب کیا لیکن درحقیقت سب سے بڑا نام لاہور قلندرز کے پاس آ چکا ہے، دنیائے ٹی ٹوئنٹی کے بے تاج بادشاہ کرس گیل۔

اس مرحلے کی تکمیل کے بعد پلاٹینم زمرے سے انتخاب کا مرحلہ آیا جس میں سے تمام پانچ ٹیمیں مزید دو کھلاڑیوں کو منتخب کر سکتی تھیں اور اس کے بعد ڈائمنڈ اور گولڈ زمروں سے بھی تین، تین کھلاڑیوں کو حاصل کیا جا سکتا تھا۔ اگر کوئی کھلاڑی کسی متعین کردہ زمرے سے فروخت نہیں ہوا تو خود بخود تنزلی پاتے ہوئے نچلے زمرے یعنی کیٹیگری میں چلا جائے گا۔ کسی بھی ٹیم کو بیک وقت زیادہ سے زیادہ پانچ کھلاڑیوں کو شامل کرنے کا اختیارحاصل ہے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ نے انتخاب کے پہلے دن شین واٹسن اور پاکستان کے ٹیسٹ کپتان مصباح الحق کے ساتھ ساتھ ویسٹ انڈیز کے آندرے رسل اور سیموئل بدری، آسٹریلیا کے بریڈ ہیڈن اور محمد عرفان، شرجیل خان، محمد سمیع اور خالد لطیف کا انتخاب کیا۔ ٹیم کے ہیڈ کوچ آسٹریلیا کے ڈین جونز ہیں اور پہلے ہی دن دو اہم آسٹریلوی کھلاڑیوں کا انتخاب ظاہر کرتا ہے کہ ان کے فیصلے خاصے اثر انداز ہوئے ہیں۔

دوسری جانب کراچی کنگز نے شعیب ملک اور محمد عامر کے بعد کئی آل راؤنڈرز پر ہاتھ صاف کیا۔ ان میں دنیا کے نمبر ایک آل راؤنڈر بنگلہ دیش کے شکیب الحسن بھی شامل ہیں اور ساتھ ہی انگلستان کے روی بوپارا، پاکستان کے سہیل تنویر، عماد وسیم اور بلاول بھٹی بھی۔ کراچی نے ویسٹ انڈیز کے لینڈل سیمنز کے بعد آخر میں انگلستان کے ایک کھلاڑی جیمز ونس کاانتخاب کیا جنہوں نے پاکستان کے خلاف حالیہ سیریز میں عمدہ کارکردگی دکھائی تھی۔

لاہور قلندرز نے کرس گیل کے بعد عمر اکمل، محمد رضوان، یاسر شاہ اور صہیب مقصود کا انتخاب تو کیا ہی لیکن ویسٹ انڈیز کے ڈیوین براوو کو منتخب کرکے گویا دل ہی جیت لیے۔ یوں ویسٹ انڈیز کے تین سب سے بڑے ٹی ٹوئنٹی کھلاڑی لاہور کے پاس ہیں، جی ہاں کیون کوپر کا انتخاب بھی لاہور ہی نے کیا۔ 2015ء میں بین الاقوامی کرکٹ میں زبرست آغاز لینے والے بنگلہ دیش کے عمدہ فاسٹ باؤلر مستفیض الرحمٰن کے بعد آخر میں جنوبی افریقہ کے کیمرون ڈیلپورٹ کو بھی منتخب کیا۔

شاہد آفریدی کے انتخاب کے بعد پشاور زلمے میں ویسے ہی سب کی دلچسپی بہت بڑھ گئی ہے اور اس نے وہاب ریاض اور محمد حفیظ کو بھی شامل کرکے گویا پاکستان کے شاغقین کے ایک بڑے حصے کو اپنا پرستار بنالیا ہے۔ اس کے علاوہ ویسٹ انڈیز کے ڈیرن سیمی، انگلستان کے کرس جارڈن، بنگلہ دیش کے تمیم اقبال اور آسٹریلیاکے جم ایلن بی بھی اسکواڈ کا حصہ ہوں گے جبکہ وکٹوں کے پیچھے ذمہ داری نبھانے کے لیے کامران اکمل کا انتخاب کیا گیا ہے۔

عمر ایسوسی ایٹس کی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے دن کے چند بہترین کھلاڑی اپنے لیے چنے۔ جیسا کہ سب سے پہلے کیون پیٹرسن کا انتخاب پھر اس کے بعد سرفراز احمد، انور علی اور احمد شہزاد کی نوجوان و باصلاحیت کھلاڑی۔ یہی نہیں انہوں نے ویسٹ انڈیز کے جیسن ہولڈر اور انگلستان کے لیوکرائٹ کے ساتھ ساتھ آخر میں ذوالفقار بابر اور عمر گل کو بھی منتخب کرلیا۔زمبابوے کے کپتان ایلٹن چگمبورا بھی کوئٹہ کی جانب سے کھیلتے دکھائی دیں گے۔

یوں پہلے دن پلاٹینم، ڈائمنڈ اور گولڈ زمرے مکمل ہوگئے۔ تمام پانچ ٹیموں نے اپنے 9، 9 کھلاڑی حاصل کرلیے ہیں اور اب 16 رکنی دستے کاانتخاب مکمل کرنے کے لیے انہیں کل انہیں سلور میں سے پانچ اور ایمرجنگ میں سے دو کھلاڑی لینے ہوں گے۔

پاکستان سپر لیگ اگلے سال فروری کے مہینے میں متحدہ عرب امارات میں کھیلی جائے گی اور ہر آنے والے دن کے ساتھ اس کی تیاریوں میں مزید اضافہ ہو رہا ہے اور ساتھ ساتھ تماشائیوں کا جوش و خروش بھی بڑھتا جا رہا ہے۔

پاکستان سپر لیگ 2016ء - انتخاب کے عمل میں پہلے روز منتخب ہونے والے 45 کھلاڑی

اسلام آباد یونائیٹڈ کراچی کنگز لاہور قلندرز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پشاور زلمے
شین واٹسن شعیب ملک کرس گیل کیون پیٹرسن شاہد آفریدی
آندرے رسل شکیب الحسن ڈیوین براوو سرفراز احمد وہاب ریاض
مصباح الحق سہیل تنویر عمر اکمل احمد شہزاد ڈیرن سیمی
سیموئل بدری عماد وسیم محمد رضوان انور علی کامران اکمل
محمد عرفان روی بوپارا یاسر شاہ جیسن ہولڈر محمد حفیظ
بریڈ ہیڈن لینڈل سیمنز صہیب مقصود لیوک رائٹ کرس جارڈن
شرجیل خان محمد عامر مستفیض الرحمٰن ذوالفقار بابر تمیم اقبال
محمد سمیع بلاول بھٹی کیون کوپر عمر گل جنید خان
خالد لطیف جیمز ونس کیمرون ڈیلپورٹ ایلٹن چگمبورا جیسن ایلن بی
لیونائن گلوبل اسپورٹس (مالک) سلمان اقبال (مالک) فواد رانا (مالک) ندیم عمر (مالک) جاوید آفریدی (مالک)
وسیم اکرم (ڈائریکٹر) مکی آرتھر (ہیڈ کوچ) پیڈی اپٹن (ہیڈ کوچ) معین خان (ہیڈ کوچ) محمد اکرم (ہیڈ کوچ)
ڈین جونز (ہیڈ کوچ) مشتاق احمد (باؤلنگ کوچ) اعجاز احمد (اسسٹنٹ کوچ) این پونٹ (باؤلنگ کوچ) اینڈی فلاور (بیٹنگ کوچ)
شعیب اختر (باؤلنگ کوچ) جولین فاؤنٹین (فیلڈنگ کوچ) گرانٹ لیوڈن (فیلڈنگ کوچ)