ورلڈ ٹی ٹوئنٹی، زمبابوے کی قیادت ہملٹن ماساکازا کے سپرد
زمبابوے بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے ان دو اراکین میں سے ایک ہے جنہیں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016ء کے مرکزی مرحلے کا حصہ بننے کے لیے کوالیفائنگ راؤنڈ سے گزرنا پڑے گا۔ ہانگ کانگ، اسکاٹ لینڈ اور افغانستان سے مقابلے جیتنے کے بعد اگر زمباوبے کی کارکردگی نمایاں رہی تو وہ ٹورنامنٹ کھیلنے کے قابل ہو سکے گا۔ باقی ٹیموں کی نسبت بین الاقوامی کرکٹ کا زیادہ تجربہ ہونے کی وجہ سے امید یہی ہے کہ زمبابوے باآسانی کوالیفائی کرلے گا۔ اس پہلے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے زمبابوے نے بھی اپنے 15 رکنی دستے کا اعلان کردیا ہے کہ جس کی قیادت ہملٹن ماساکازا کو سونپی گئی ہے۔
24 سالہ تیز باؤلر ٹینڈائی چتارا جو انجری کی وجہ سے عالمی کپ 2015ء کے بعد سے نہیں کھیل سکے تھے، ان کا نام بھی دستے میں شامل ہے۔ زخمی ہونے کی وجہ سے بنگلہ دیش کے خلاف حالیہ ٹی ٹوئنٹی سیریز نہ کھیلنے والے تناش پنیانگرا کو بھی ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔ برائن وٹوری دستے کا حصہ ہیں جبکہ گزشتہ سال پاکستان کا تاریخی دورہ کرنے والے چامو چی بھابھا اسکواڈ میں شامل نہیں ہیں۔
بھارت میں حالات اسپن گیندبازی کے لیے سازگار ہوتے ہیں اس لیے زمبابوے نے تین اسپنرز گریم کریمر، ٹینڈائی چسورو اور ویلنگٹن ماساکازا کو بھی ٹیم میں شامل کیا ہے۔
اعلان کردہ اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے (بلحاظ حروف تہجی):
ہملٹن ماساکازا (کپتان)، ایلٹن چگمبورا، پیٹر مور، تناشی پنیانگرا، ٹینڈائی چتارا، ٹینڈائی چسورو، رچمنڈ موتمبامی (وکٹ کیپر)، سکندر رضا، شان ولیمز، گریم کریمر، لیوک جونگوی، میلکم والر، نیول مازیوا،ووسی سبانڈا اور ویلنگٹن ماساکازا۔