سری لنکا کے لیے آسان مقابلہ مشکل فتح بن گیا

0 1,086

کوالیفائنگ مرحلے میں سروخرو ہو کر متحدہ عرب امارات ایشیا کپ کے مرکزی راؤنڈ میں پہنچا تو شائقین کے ایک حلقے نے 'یکطرفہ مقابلوں' کا شکوہ کرنا شروع کردیا لیکن سری لنکا کے خلاف اپنے پہلے ہی مقابلوں میں امارات نے ثابت کردیا کہ وہ اتنے کمزور نہیں جتنا انہیں سمجھا جا رہا ہے۔ وہ تو کپتان لاستھ مالنگا نے کچھ دم لگا لیا ورنہ 14 رنز کی کامیابی سری لنکا کے نصیب میں نہ ہوتی۔

امارات کے کپتان امجد جاوید نے ٹاس جیت کر پہلے سری لنکا کو بلے بازی کی دعوت دی۔ تلکارتنے دلشان اور دنیش چندیمال کی ابتدائی شراکت داری کو دیکھ کر تو لگا کہ امارات کا فیصلہ غلط ہوگیا۔ لیکن گیند باز اسے مقابلے میں واپس لائے اور اچانک ہی میچ کا نقشہ تبدیل کردیا۔

دونوں بلے بازوں نے پہلی وکٹ کے لیے ابتدائی 10 اوورز میں 68 رنز جوڑے تھے۔ دلشان نے 27 رنز جبکہ چندیمال نے سات چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 50 رنز بنائے۔ لیکن ان دونوں کے آؤٹ ہونے کی دیر تھی کہ کوئی بلے باز سنبھل نہ پایا اور اگلے 61 رنز پر 8 وکٹیں گر چکی تھیں۔ ان دونوں کے بعد صرف چمارا کاپوگیدرا اور نووان کولاسیکرا ہی تھے جو 10، 10 رنز کے ساتھ دہرے ہندسے میں پہنچے۔

امارات کی جانب سے کپتان امجد جاوید سب سے کامیاب گیند باز رہے جنہوں نے 25 رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ کپتان کا بھرپور ساتھ دیا دو، دو وکٹیں لینے والے محمد شہزاد اور محمد نوید نے اور یوں امارات کو صرف 130 رنز کا ہدف ملا۔

چونکہ ہدف بہت زیادہ نہیں تھا، اور یہ مزید آسان بھی ہوسکتا تھا لیکن اس کے لیے ضروری تھا کہ امارات کے بلے باز مالنگا کی باؤلنگ کا ڈٹ پر مقابلہ کرتے۔ سری لنکا کے کپتان کئی ماہ بعد پہلی بار کسی میچ میں شرکت کر رہے تھے اور پہلے ہی اوور میں دو وکٹیں لے کر انہوں نے امارات کو مشکلات میں بھی ڈال دیا۔ نوان کولاسیکرا نے ان کا بھرپور ساتھ دیا اور حریف کے ابتدائی 5 بلے باز صرف 38 رنز پر آؤٹ ہو چکے تھے۔

ایسی باؤلنگ کے سامنے تو امارات کا 50 رنز تک پہنچنا بھی مشکل دکھائی دے رہا تھا لیکن سوپنل پٹیل نے کچھ ہمت دکھائی۔ 37 رنز بنانے کے بعد جب پٹیل آؤٹ ہوئے تو امارات کو 21 گیندوں پر 45 رنز درکار تھے۔ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں اگرچہ یہ ہدف مشکل نہیں ہوتا لیکن امارات کے پاس وکٹیں نہیں تھیں، اس لیے یہ ہدف حاصل نہ ہو سکا اور سری لنکا کو 14 رنز سے کامیابی حاصل کی۔

لاستھ مالنگا نے صرف 26 رنز کے عوض 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، اور اِسی کارکردگی کے سبب اُن کو میچ کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔ ان کے علاوہ کولاسیکرا نے تین جبکہ رنگانا ہیراتھ نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔