آفریدی تھوکا ہوا چاٹ گئے؛ 45 لاکھ کے عوض این او سی واپس مل گیا
پاکستان کرکٹ بورڈ اور شاہد آفریدی کے درمیان تنازع بالآخر انتہائی مایوس کن انداز میں اپنے اختتام کو پہنچا۔ پی سی بی نے سابق کپتان پر 45 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے ان کا کھیلنے کا اجازت نامہ جاری کر دیا ہے۔ اس طرح شاہد آفریدی کو سودے بازی کے بعد مقامی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ اور دنیا بھر میں کھیلنے کی اجازت مل گئی ہے۔
شاہد آفریدی پر جرمانہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر لگایا گیا، جس پر انہوں نے اپنی غلطی تسلیم کی اور انضباطی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے تاہم انہوں نے 'معذرت' سے گریز کیا۔ سماعت کے بعد شاہد آفریدی نے بین الاقوامی کرکٹ سے اپنی ریٹائرمنٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس انتظامیہ کے تحت بین الاقوامی کرکٹ نہیں کھیلیں گے۔
شاہد آفریدی کا یہ نیا تنازع اس وقت سامنے آیا جب اُس وقت کے کپتان دورۂ ویسٹ انڈیز کے ایک روزہ میچز کا مرحلہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس لوٹے تھے اور آتے ہی ہوائی اڈے پر کوچ اور ٹیم انتظامیہ کے خلاف بیان دے ڈالا۔
بعد ازاں انہوں نے مزید سخت موقف اپناتے ہوئے بین الاقوامی کرکٹ سے احتجاجاً ریٹائرمنٹ کا اعلان کر ڈالا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ذرائع ابلاغ کے روبرو مختلف بیانات دینے پر ان کی سرزنش کی اور ان کا مرکزی معاہدہ اور کھیل کا اجازت نامہ منسوخ کرتے ہوئے انہیں ایک روزہ کرکٹ ٹیم کی قیادت سے بھی محروم کر دیا۔ علاوہ ازیں انہیں اظہار وجوہ کا نوٹس بھی جاری کیا گیا جس کے تحت انہیں پی سی بی کی انتظامی کمیٹی کے روبرو پیش ہونا تھا تاہم انہوں نے کمیٹی کے روبرو پیش ہونے سے انکار کر دیا۔
اس صورتحال میں شاہد آفریدی نے انتہائی خود غرضانہ قدم اٹھاتے ہوئے اجازت نامے کی منسوخی کو عدالت میں چیلنج کر دیا اور یہ بیان تک دے ڈالا کہ مجھے صرف غیر ملکی کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دیں۔ اس طرح کے بیانات ان کی شخصیت کی ناپختگی اور خود غرضی کو ظاہر کرنے کے لیے کافی تھے۔
بعد ازاں انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ سے ملاقات کا فیصلہ کیا اور تمام تر تنازعات کو حل کرنے اور مقدمہ واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے اگلے ہی روز وہ انضباطی کمیٹی کے روبرو پیش ہو گئے جس نے ان پر جرمانہ عائد کرتے ہوئے انہیں بری کر دیا۔
اس تمام صورتحال کا افسوسناک ترین پہلو ان لاکھوں بلکہ کروڑوں شائقین کا تھا، جنہوں نے اعجاز بٹ کی انتظامیہ کے خلاف آواز اٹھانے پر شاہد آفریدی کو کاندھوں پر اٹھایا۔ جنہوں نے نصف شب کو کراچی کے ہوائی اڈے پر ان کا شاندار استقبال کیا اور کئی راتوں تک ان کے باہر کھڑے ہو کر ان کے حق میں اور پی سی بی کے خلاف نعرے لگائے لیکن شاہد آفریدی نے ان تمام شائقین کی خواہشات کا خون کرتے ہوئے مفادات کے تحت سودے بازی کر لی۔
اب موجودہ تناظر میں شاہد آفریدی کی بین الاقوامی کرکٹ کا خاتمہ دکھائی دیتا ہے اور نہیں لگتا کہ وہ پھر کبھی پاکستان کی جانب سے کھیلتے دکھائی دیں گے۔ تاہم وہ بین الاقوامی سطح پر کاؤنٹی اور دیگر غیر ملکی لیگ کرکٹ ضرور کھیلیں گے جن میں سری لنکا اور آسٹریلیا قابل ذکر ہیں۔