حق بہ حقدار رسید، یاسر شاہ عالمی نمبر ایک بن گئے
جب سعید اجمل سمیت دنیا بھر کے آف اسپنرز پر عتاب نازل ہوا اور ایک، ایک کرکے سبھی کے باؤلنگ ایکشن کو ناقص قرار دے کر کرکٹ سے باہر کردیا گیا، تب آف اسپنرز کا راج تھا۔ لیگ اسپن باؤلرز شاذ ہی نظر آتے تھے لیکن اس موقع نے اس فن کو ایک مرتبہ پھر ابھرنے کا موقع دیا۔ پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف آئندہ سیریز میں یاسر شاہ کو طلب کیا جو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے صوابی سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ آئے اور آتے ہی چھا گئے۔ پاکستان نے آسٹریلیا کو دونوں ٹیسٹ میں ہرایا اور یہ سیریز دنیائے کرکٹ میں یاسر شاہ کی آمد کا اعلان ثابت ہوئی۔ پھر نیوزی لینڈ، بنگلہ دیش، سری لنکا اور انگلستان کے خلاف ہر، ہر مقابلے میں یاسر شاہ نے پاکستان کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا یہاں تک کہ ایشیا سے باہر اپنے پہلے ٹیسٹ میں ہی 10 وکٹوں کی بہترین کارکردگی دکھائی اور لارڈز کے "آنرز بورڈ" پر جگہ حاصل کرلی۔ اب ان کے لیے ایک اور اعزاز ہے، وہ ٹیسٹ کی عالمی درجہ بندی میں دنیا کے نمبر ایک گیندباز بن چکے ہیں۔
لارڈز ٹیسٹ کے بعد جاری ہونے والی تازہ ترین درجہ بندی کے مطابق یاسر شاہ انگلستان کے جیمز اینڈرسن کی جگہ پہلے نمبر پر آ گئے ہیں اور گزشتہ 11 سال میں پہلے لیگ اسپنر ہیں کہ جو اس مقام پر فائز ہوئے ہیں۔ آخری بار 2005ء میں آسٹریلیا کے عظیم لیگ اسپنر شین وارن ورلڈ نمبر ون بنے تھے اور اب انہی کی روایتوں کے امین یاسر شاہ آئے ہیں۔ یہ 20 سال بعد پہلا موقع ہے کہ کوئی پاکستان باؤلر دنیا کا نمبر ایک بنا ہو۔ آخری بار 1996ء میں یاسر شاہ کے کوچ مشتاق احمد نمبر ون بننے والے آخری پاکستانی باؤلر تھے۔
انگلستان کے خلاف سیریز سے قبل چوتھے نمبر پر تھے اور لارڈز میں 'کیریئر بیسٹ' کارکردگی انہیں نمبر ایک تک پہنچانے کے لیے کافی ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے پہلی اننگز میں 72 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں اور دوسری میں 69 رنز دے کر مزید چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور یوں کیریئر میں پہلی بار میچ میں 10 وکٹوں کا کارنامہ انجام دیا، میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے اور نمبر ون بھی بن گئے۔
صرف 13 ٹیسٹ مقابلوں میں 86 وکٹیں لینے والے یاسر شاہ کو اب سب سے کم مقابلوں میں 100 وکٹیں مکمل کرنے کے لیے صرف 14 وکٹوں کی ضرورت ہے اور ان کے پاس دو میچز کا وقت ہے۔ اگر وہ ایسا کرنے میں کامیاب ہوگئے تو 1896ء میں جارج لومین کا قائم کردہ ریکارڈ توڑ دیں گے۔
ٹیسٹ گیندبازوں کی عالمی درجہ بندی میں بھارت کے روی چندر آشون دوسرے، انگلستان کے جیمز اینڈرسن تیسرے اور ان کے ہم وطن اسٹورٹ براڈ چوتھے نمبر پر ہیں۔
بلے بازوں میں آسٹریلیا کے اسٹیون اسمتھ بدستور پہلے مقام پر موجود ہیں جن کے بعد نیوزی لینڈ کے نوجوان کپتان کین ولیم سن اور جنوبی افریقہ کے ہاشم آملا ہیں۔