پاکستان اور بھارت عالمی نمبر ایک بن سکتے ہیں، لیکن کیسے؟

0 1,023

سری لنکا کے ہاتھوں عالمی نمبر ایک آسٹریلیا کی تاریخ ساز شکست نے عالمی درجہ بندی کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ابھی صرف پانچ دن پہلے تو کپتان اسٹیون اسمتھ نے ٹیسٹ میں نمبر ایک ہونے پر گرز نما ٹرافی وصول کی تھی لیکن اس کے بعد پہلے ہی مقابلے میں انہیں 17 سال بعد سری لنکا کے ہاتھوں پہلی بار شکست کی ہزیمت اٹھانا پڑی ہے۔

پالی کیلے کے میدان میں سری لنکا نے اپنی اسپن طاقت کے بل بوتے پر آسٹریلیا کو شکست سے ہمکنار کیا۔ یہ ایشیا میں آسٹریلیا کے بھیانک ریکارڈ کا جاری تسلسل ہے جہاں شکستوں کا سلسلہ مسلسل 7 میچز تک طول پکڑ چکا ہے۔ اگر اس کو فوری طور پر نہ روکا گیا تو آسٹریلیا اپنی نمبر ایک پوزیشن سے محروم بھی ہو سکتا ہے۔

آسٹریلیا نے رواں سال کے اوائل میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز دو-صفر سے جیت کر ٹیسٹ میں نمبرایک مقام حاصل کیا تھا۔

اس وقت دنیا کی آٹھ ٹیمیں ایک دوسرے سے نبرد آزما ہیں۔ عالمی نمبر ایک آسٹریلیا سری لنکا سے کھیل رہا ہے جو درجہ بندی میں ساتویں نمبر پر ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کے خلاف شکست آسٹریلیا کے لیے بڑا دھچکا ہوگی۔ دوسرے نمبر پر موجود بھارت کا سامنا اس وقت ویسٹ انڈیز سے ہے جو مزید نیچے آٹھویں نمبر پر ہے۔ یعنی دونوں ٹیمیں کسی صورت جاری ٹیسٹ سیریز میں شکست کی متحمل نہیں ہو سکتیں۔ اگر ہوئی تو کئی قیمتی پوائنٹس کا نقصان ہوگا۔ تیسرے نمبر پر موجود پاکستان انگلستان کے دورے پر ہے جہاں دو یادگار ٹیسٹ میچز کے بعد سیریز ایک-ایک سے برابر ہے۔ انگلستان درجہ بندی میں چوتھے نمبر پر ہے اور آئندہ مقابلوں کے نتائج ان سرفہرست چاروں ٹیموں کے حتمی مقام کا تعین کریں گے۔

اگر انگلستان اولڈ ٹریفرڈ کی شاندار کامیابی کا سلسلہ جاری رکھتا ہے اور اگلے دونوں مقابلوں میں بھی پاکستان کو چت کرکے سیریز تین-ایک سے جیتتا ہے اور بھارت توقعات کے مطابق ویسٹ انڈیز کے خلاف چار-صفر سے کلین سویپ کرتا ہے تو آسٹریلیا-سری لنکا سیریز کے اگلے دونوں مقابلے ڈرا ہونے کی صورت میں آسٹریلیا تیسرے نمبر پر چلا جائے گا۔ سیریز ایک-ایک سے برابر ہوئی تو بمشکل ہی اس کا نمبر ایک مقام محفوظ رہ پائے گا۔ یہاں تک کہ اگلے دونوں ٹیسٹ میں کامیابی بھی اسے بھارت پر صرف تین پوائنٹس کی برتری دلائے گی۔

لیکن اگر پاکستان نے گزشتہ شکست کا بدلہ اگلے دونوں ٹیسٹ مقابلوں میں فتوحات کے ساتھ دیا، اور انگلستان میں تاریخی سیریز کامیابی حاصل کی تو ایک صورت میں وہ نمبر ایک بن جائے گا، سری لنکا آسٹریلیا کے خلاف سیریز کم از کم ڈرا کرے۔ اگر ایسا ہوا تو پاکستان دنیا کی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم بن جائے گا۔

England v Pakistan: 1st Investec Test - Day Two

بھارت کے لیے معاملہ کچھ مشکل ہے۔ اسے نمبر ایک بننے کے لیے ایک تو ویسٹ انڈیز کو چاروں ٹیسٹ میں شکست دینا ہوگی اور پھر پاک-انگلستان اور سری لنکا-آسٹریلیا سیریز کے نتیجے کا بھی انتظار کرنا ہوگا۔

اس وقت ٹیسٹ کی عالمی درجہ بندی میں پوزیشن کچھ یوں ہے۔ یہ درجہ بندی ہر سیریز کے اختتام پر تازہ کی جاتی ہے۔

ٹیسٹ ٹیموں کی عالمی درجہ بندی

بمطابق 31 جولائی 2016ء

شمار ملک مقابلے پوائنٹس ریٹنگ
1 آسٹریلیا 32 3765 118
2 بھارت 20 2238 112
3 پاکستان 20 2227 111
4 انگلستان 36 3872 108
5 نیوزی لینڈ 25 2449 98
6 جنوبی افریقہ 22 2015 92
7 سری لنکا 28 2383 85
8 ویسٹ انڈیز 21 1374 65
9 بنگلہ دیش 12 687 57
10 زمبابوے 4 48 12