سری لنکن پریمیئر لیگ اگلے سال تک ملتوی
سری لنکن پریمیئر لیگ کو اگلے سال تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے اور رواں سال اس کی جگہ معمول کا قومی ٹورنامنٹ کھیلا جائے گا جس میں سری لنکا کے پانچ صوبوں کی ٹیمیں حصہ لیں گی اور کوئی بین الاقوامی کھلاڑی شامل نہیں ہوگا۔
کرک نامہ اپنے قارئین کو چند روز قبل ہی سب سے پہلے اس خبر سے آگاہ کر چکا تھا کہ رواں سال سری لنکن لیگ کا انعقاد کھٹائی میں پڑ چکا ہے اور اگر بہرصورت اس کے انعقاد کا فیصلہ کیا بھی گیا تو یہ صرف مقامی کھلاڑیوں پر مشتمل ایک قومی ٹورنامنٹ ہوگا جس میں کوئی بین الاقوامی کھلاڑی شامل نہیں ہوگا۔
جمعرات کو معروف کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو نے بتایا ہے کہ جمعرات کو سری لنکا کرکٹ کی نئی کمیٹی اور لیگ کے منتظم سمرسیٹ انٹرٹینمنٹ وینچرز کا اجلاس منعقد ہوا جس میں لیگ کو مؤخر کرنے کا باضابطہ فیصلہ کیا گیا۔ اب سری لنکن پریمیئر لیگ اگلے سال اگست میں منعقد ہوگی۔
لیگ کے منسوخ ہونے کی سب سے بڑی وجہ سری لنکا کرکٹ اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے درمیان چپقلش تھی جس کی وجہ بھارت کی جانب سے اپنے تمام کھلاڑیوں کو سری لنکن پریمیئر لیگ کھیلنے سے روک دینا تھا۔
19 جولائی سے 4 اگست تک منعقد ہونے والی سری لنکن لیگ کے التواء کی خبر سب سے زیادہ پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے مایوس کن ہوگی جو دنیا کی سب سے بڑی لیگ یعنی آئی پی ایل میں نہ کھلائے جانے کے باعث بہت بڑی آمدنی سے محروم رہے ہیں۔ ان پاکستانی اسٹار کھلاڑیوں کو سری لنکن لیگ کی صورت میں امید کی اک نئی کرن نظر آئی تھی جو شاید ابھرنے سے پہلے ہی دم توڑ جائے گی۔
سری لنکا کرکٹ اس وقت عالمی کپ 2011ء کی میزبانی کے بعد سخت مالی بحران سے گزر رہا ہے اور اس بحران کے خاتمے کے لیے اس کا ایک ایسی لیگ منعقد کرنا ضروری تھا جس میں بھارتی کھلاڑی بھی شامل ہوں تاکہ بھارت کے تماشائیوں کی دلچسپی اس میں برقرار رہے اور لیگ کے ذریعے بورڈ کا خسارہ پورا ہو سکے۔
لیکن بھارت کے تحفظات کو دور نہ کیا جا سکا اور یوں بھارت کی ہٹ دھرمی سری لنکن لیگ کے لیے موت کا پروانہ ثابت ہوئی 'حسرت ان غنچوں پہ جو بن کھلے مرجھا گئے'۔