آسٹریلیا کے خلاف سیریز؛ سری لنکا کا ڈی آر ایس استعمال نہ کرنے کا فیصلہ
سری لنکا نے آسٹریلیا کے خلاف ہونے والی سیریز میں امپائرز کے فیصلوں پر نظر ثانی کے نظام (ڈی آر ایس) کو استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گو کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے ڈی آر ایس کے استعمال کو لازمی قرار دے دیا ہے لیکن اس فیصلے کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوا اس لیے سری لنکن کرکٹ بورڈ نے اگست سے شروع ہونے والی آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے لیے اسے استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں سری لنکا کرکٹ کو ڈیڑھ لاکھ ڈالرز کی بچت ہوسکتی ہے۔
سری لنکا کرکٹ کی عبوری کمیٹی کے چیئرمین اپالی دھرماسینا نے بتایا ہے کہ ہم نے آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں ڈی آر ایس اختیار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈی آر ایس کے لیے درکار ٹیکنالوجی کا تخمینہ اس وقت 5 ہزار ڈالرز فی دن ہے اور کیونکہ سری لنکا کرکٹ عالمی کپ 2011ء کی میزبانی کے بعد اس وقت شدید مالی بحران میں چل رہا ہے اس لیے بورڈ نے اس سے کنارہ کشی کرنا ہی بہتر سمجھا۔ بورڈ نے اس دورے کے لیے اپنا بجٹ 300 ملین روپے سے گھٹا کر صرف 100 ملین روپے کر دیا ہے۔
تاہم دھرماسینا کا کہنا ہے کہ اگر اخراجات پورے کرنے کے لیے کوئی اسپانسر مل جاتا ہے تو وہ ٹیکنالوجی اختیار کرنے پر غور کریں گے۔ واضح رہے کہ آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ہارون لورگاٹ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ آئی سی سی ڈی آر اسی کے لیے اسپانسرز ڈھونڈے گا۔
اگر سری لنکا آسٹریلیا سیریز میں ڈی آر ایس استعمال نہ ہوا تو یہ تاریخ کی آخری سیریز میں سے ایک ہوگی جو میں امپائرز کے فیصلوں پر نظر ثانی کا یہ نظام استعمال نہیں ہوگا کیونکہ اکتوبر سے آئی سی سی کے فیصلے کے مطابق ڈی آر ایس تمام ٹیسٹ اور ون ڈے میچز کے لیے لازمی ہو جائے گا۔