اسپائیڈرمین کرکٹ کے میدانوں میں

0 1,188

انڈین پریمیئرلیگ (آئی پی ایل) کا موجودہ سیزن آہستہ آہستہ اپنے انجام کی طرف بڑھ رہے ہیں اور ہر میچ اپنے معیار کے لحاظ سے بہت شاندار اور دلچسپ ہوتا جا رہا ہے۔ گزشتہ دن چناسوامی اسٹیڈیم بنگلور میں سن رائزز حیدرآباد اور رائل چیلنجرز بنگلور کے مابین ایک ہائی-اسکورنگ مقابلہ ہوا جس میں جنوبی افریقہ کے سابق کپتان اے بی ڈی ولئیرز کے ایک شاندار کیچ نے دھوم مچا دی۔ ہر طرف اسی "سپائیڈر مین کیچ" کی بات ہو رہی ہے۔

ہوا کچھ یوں کہ میچ کے دوران جب سن رائزرز حیدرآباد ہدف کا تعاقب کر رہے تھے تو اے بی باؤنڈی لائن پر فیلڈنگ کر رہے تھے۔ جب ایلکس ہیلز نے زور دار شارٹ مارا، جو ان کے خیال یقیناً چھکے کے لیے جائے گا تب اچانک "اسپائیڈر مین" ڈی ولیئرز نے ایک ناقابل یقین کیچ پکڑ کر سب کو حیران کر دیا۔ حالانکہ ان کا دایاں پاؤں رسی کے بالکل قریب ہی گرا مگر حیران کن طور پر اے بی نے توازن برقرار رکھا۔اس غیر معمولی کیچ سے نہ صرف انہوں نے ثابت کیا کہ جنوبی افریقہ آج بھی فیلڈنگ میں نمبر ون ہے، وہیں کرکٹ تاریخ میں ایک یادگار لمحہ بھی محفوظ کرلیا۔

ویسے چناسوامی اسٹیڈیم میں شائقین نے حیدرآباد اور بنگلور کے مقابلے میں ایک نہیں تین غیرمعمولی اور حیران کن کیچ دیکھے ، جنہیں فیلڈرز نے ایک ہاتھ سے پکڑا ۔ اے بی کے اس شاندار کیچ کے علاوہ بھی دو مرتبہ ایسے مناظر دیکھنے کو ملے۔ پہلے جب ٹرینٹ بولٹ نے ویراٹ کوہلی کا ناقابل یقین کیچ پکڑ کر سب کو حیرت زدہ کر دیا اور اس کے بعد راشد خان نے ایک غیر معمولی کیچ سے کولن ڈی گرینڈہوم کی اننگز کا خاتمہ کیا۔

یاد رہے کہ اے بی ڈی ولیئرز نے اس میچ میں صرف ایک حیران کن کیچ ہی نہیں پکڑا بلکہ 39 گیندوں پر جارحانہ 69 رنز بھی جڑے تھے، جس کی بدولت رائل چیلنجرز کو سپر سکسز مرحلے تک پہنچنے میں آسانی ہوئی۔