بھارت کا جوابی وار، سیریز برابر

0 753

لگتا ہے بھارت نے جنوبی افریقہ کو اسپن ٹریک پر پھنسا لیا ہے۔ سیریز میں ‏2-0 سے خسارے میں جانے کے باوجود مسلسل دو میچز جیت کر سیریز برابری پر لے آیا ہے اور اب فیصلہ ہوگا پانچویں اور آخری ٹی ٹوئنٹی میں۔

راجکوٹ میں اسپنرز کے لیے مددگار وکٹ پر بھارت نے نہ صرف 170 رنز کا بڑا ہدف دیا بلکہ بعد میں بہترین باؤلنگ کے ذریعے جنوبی افریقہ کو صرف 87 رنز پر ڈھیر بھی کر دیا۔ یوں 82 رنز کی بہت بڑی کامیابی حاصل کی۔

میچ میں ٹاس جیتا جنوبی افریقہ نے اور خود باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ بھارت کا آغاز اتنا اچھا نہیں تھا۔ 81 رنز تک ہی اس کے چار کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے اور لگ بھگ سات اوورز کا کھیل ہی باقی رہ گیا تھا۔ یہاں پر ہاردِک پانڈیا اور دنیش کارتک نے میچ کی فیصلہ کن شراکت داری کی۔ دونوں نے صرف 33 گیندوں پر 65 رنز کا اضافہ کیا اور میچ کا رخ بدل کر رکھ دیا۔

جنوبی افریقہ کا دورۂ بھارت 2022ء - چوتھا ٹی ٹوئنٹی

بھارت بمقابلہ جنوبی افریقہ

نتیجہ: بھارت 82 رنز سے جیت گیا

بھارت 🏆169-6
دنیش کارتک5527
ہاردِک پانڈیا4631
جنوبی افریقہ باؤلنگامرو
لنگ این گیڈی30202
انریک نورتیے30211

جنوبی افریقہ 87
رسی وان ڈیر ڈسن2020
کوئنٹن ڈی کوک1413
بھارت باؤلنگامرو
آویش خان40184
یزویندر چہل40212

پانڈیا 31 گیندوں پر 46 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ کارتک آخری اوور تک ڈٹے رہے۔ یہاں تک کہ 27 گیندوں پر 55 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئے۔

کارتک کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کیریئر بہت طویل ہے۔ وہ 2006ء میں بھارت کی تاریخ کے پہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں بھی کھیلے تھے لیکن مستقل ٹیم کا حصہ نہ رہنے کی وجہ سے وہ 16 سال میں صرف 36 مقابلوں میں ملک کی نمائندگی کر پائے، جن میں یہ ان کی پہلی نصف سنچری تھی۔

کارتک کی یہ اننگز کتنی اہم اور خاص تھی، اس کا اندازہ جنوبی افریقہ کو بہت جلد ہو گیا۔ وہ پوری اننگز میں ایک لمحے کے لیے بھی ہدف کے تعاقب میں نہیں دِکھائی دیا بلکہ شروع ہی سے لگ رہا تھا کہ یہ میچ ہارے گا۔

ابتدا ہی میں کپتان تمبا باووما ریٹائرڈ ہرٹ ہو گئے اور پھر وکٹیں گرنے کا وہ سلسلہ شروع ہوا کہ آخر تک رکنے میں نہیں آیا۔ ڈی کوک 14 اور رسی وان ڈیر ڈسن 20 رنز کے بعد صرف مارکو یانسن ہی ایسے بلے باز تھے جو دہرے ہندسے میں پہنچے۔

بالآخر پوری ٹیم 17 ویں اوور میں صرف 87 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

آویش خان نے ایک ہی اوور میں تین وکٹیں حاصل کیں اور مجموعی طور پر چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے۔ لیکن یہ ایک مرتبہ پھر یزویندر چہل کے لگائے گئے فیصلہ کن دھچکے تھے، جنہوں نے میچ کا رخ بدلا۔ انہوں نے انریک کلاسن کی قیمتی وکٹ حاصل کر کے جنوبی افریقہ کو مقابلے کی دوڑ سے باہر کر دیا۔

میچ کی واحد نصف سنچری بنانے پر دنیش کارتک کو بہترین کھلاڑی کا اعزاز ملا۔

سیریز برابر ہونے کے بعد اب بنگلور میں اتوار کو طے شدہ مقابلہ بہت اہمیت کا حامل بن چکا ہے۔ دیکھتے ہیں وہاں سیریز پہلے برتری لینے والے جنوبی افریقہ کو ملتی ہے یا جوابی وار کر کے اس مقام تک پہنچنے والے میزبان بھارت کو۔