آئرلینڈ کو بالآخر سیزن کی پہلی کامیابی مل گئی

0 990

آئرلینڈ نے انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد پہلے ٹی ٹوئنٹی میں افغانستان کو شکست دے دی ہے۔ یہ جاری سمر سیزن میں آئرلینڈ کی پہلی کامیابی ہے۔ بھارت، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے خلاف میچز میں کئی بار جیت کے بہت قریب پہنچا، لیکن اس کا ذائقہ چکھنے سے محروم رہا۔ البتہ افغانستان کے خلاف ایسی کوئی غلطی نہیں دہرائی اور بالآخر منزل پر پہنچ کر دم لیا۔

افغانستان کا دورۂ آئرلینڈ 2022ء - پہلا ٹی ٹوئنٹی

آئرلینڈ بمقابلہ افغانستان

‏9 اگست 2022ء

سول سروس کرکٹ کلب، بیلفاسٹ، آئرلینڈ

آئرلینڈ 7 وکٹوں سے جیت گیا

افغانستان168-7
عثمان غنی5942
ابراہیم زدران29*18
آئرلینڈ باؤلنگامرو
بیری میک کارتھی40343
جارج ڈوکریل2072

آئرلینڈ 🏆171-3
اینڈی بالبرنی5138
لورکان ٹکر5032
افغانستان باؤلنگامرو
مجیب الرحمٰن30221
محمد نبی30271

بیلفاسٹ میں کھیلے گئے اس مقابلے میں آئرلینڈ کو 169 رنز کے ہدف کا سامنا تھا۔ 61 رنز کی اوپننگ پارٹنرشپ نے ایک مضبوط بنیاد فراہم کی۔ جس میں پال اسٹرلنگ اور کپتان اینڈی بالبرنی آٹھویں اوور تک ڈٹے رہے۔ دونوں نے چند بہت عمدہ شاٹس بھی کھیلے، جن میں پال اسٹرلنگ کا ایک چھکا دیکھنے کے قابل تھا۔ وہ 29 گیندوں پر 31 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی بنے۔ فضل الحق فاروقی نے ان کا بہترین کیچ لیا۔

لیکن یہ وکٹ افغانستان کے لیے مزید وکٹوں کا دروازہ نہیں کھول پائی۔ بلکہ پندرہویں اوور تک افغان باؤلر صرف ایک ہی شکار کر پائے۔ معاملہ یہاں تک پہنچ گیا کہ آئرلینڈ کو جیت کے لیے صرف 46 رنز کی ضرورت تھی اور اس کی 9 وکٹیں باقی تھیں۔ یہاں ایک اور عمدہ کیچ کی بدولت اینڈی بالبرنی کی 38 گیندوں پر 51 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔ انہوں نے اس دوران پانچ چوکے اور ایک خوبصورت چھکا بھی لگایا۔

وکٹ کیپر لورکان ٹکر اور ہیری ٹیکٹر آئرلینڈ کو مزید کسی مشکل سے بچاتے ہوئے ہدف کی جانب لے جا رہے تھے کہ اٹھارہویں اوور کی آخری گیند پر ٹکر آؤٹ ہو گئے۔ انہوں نے 32 گیندوں پر ایک چھکے اور چھ چوکوں کی مدد سے 50 رنز بنائے۔

آخر میں معاملہ دو اوورز میں 23 رنز تک پہنچ گیا۔ ایک چھکا کھانے کے باوجود فضل حق فاروقی نے 19 ویں اوور میں صرف 10 رنز دیے اور یوں آخری اوور میں نوین الحق کے سامنے آئرلینڈ کو 13 رنز بنانے تھے۔ دوسری گیند پر ٹیکٹر نے نوین کو ایک خوبصورت چوکا لگایا، جس کا جواب انہوں نے ایک کمال یارکر کے ذریعے دیا۔ البتہ اسٹرائیک ڈوکریل کو دینے میں کامیاب ہو گئے، جن کا چوتھی گیند پر لگایا گیا شاٹ فیلڈنگ میں معمولی سی غلطی کی وجہ سے چوکا ہو گیا اور پھر پانچویں گیند پر فاتحانہ چوکے کے ساتھ ڈوکریل نے میچ ہی کا خاتمہ کر دیا۔

قبل ازیں افغانستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ رحمٰن اللہ گرباز چند دلکش شاٹس کے ساتھ اننگز کا آغاز کیا لیکن ایک اور چھکے کی کوشش میں کیچ دے گئے۔ انہوں نے 22 گیندوں پر 26 رنز بنائے۔ ان کے بعد عثمان غنی ایک اینڈ سے جم گئے، جنہوں نے 59 رنز بنائے۔ جب نجیب اللہ زدران کی صورت میں دوسری وکٹ گری تو 14 اوورز مکمل ہو چکے تھے اور اسکور بورڈ پر 113 رنز موجود تھے۔

اس کے بعد افغانستان نے وکٹیں تو بہت دیں، لیکن کسی نہ کسی طرح اسکور کو 168 رنز تک ضرور پہنچا دیا۔ اس میں آخری تین اوورز میں ابراہیم زدران کے 18 گیندوں پر 29 رنز کا کردار اہم تھا۔ آخری اوور میں ان کے دو چھکوں اور ایک چوکے کی بدولت افغانستان نے 21 رنز لوٹے۔ لیکن آخر میں یہ سب ناکافی ثابت ہوا۔